جلال الدین حقانی
جلال الدین حقانی (انگریزی: Jalaluddin Haqqani)، جلال الدین حقانی گروہ یا حقانی نیٹ ورک کے لیڈر تھے۔جلال الدین حقانی 1939 میں افغان پکتیا صوبے کے ایک گاؤں کاریزگے میں پیدا ہوئے۔ 1964 میں دار العلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد پشاور میں کچھ عرصہ قیام کیا۔ افغانستان میں داؤد خان کی حکومت کے خلاف سازش میں نام سامنے آنے کے بعد جلاوطنی اختیار کر کے میران شاہ آ گئے اور یہیں سے روسی فوجوں کے خلاف منظم جہاد کا حصہ بنے۔ روس کے خلاف جنگ میں وہ مولوی یونس خالص کی حزب اسلامی میں شامل رہے۔
جلال الدین حقانی | |
---|---|
(پشتو میں: جلال الدين حقاني) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1939ء پکتیا |
وفات | 3 ستمبر 2018ء (78–79 سال)[1] صوبہ خوست [2] |
وجہ وفات | پارکنسن کی بیماری [2] |
طرز وفات | طبعی موت [1] |
شہریت | افغانستان |
رکن | جلال الدین حقانی گروہ |
اولاد | سراج الدین حقانی [3]، انس حقانی |
بہن/بھائی | خلیل حقانی |
عملی زندگی | |
استاذ | سيّد شير على شاه |
پیشہ | عسکری قائد [1] |
پیشہ ورانہ زبان | پشتو |
الزام و سزا | |
الزام | نسل کشی دہشت گردی جنگی جرائم |
جرم | نسل کشی دہشت گردی جنگی جرائم غیر قانونی تجارت منشیات |
عسکری خدمات | |
وفاداری | تحریک الاسلامی طالبان ، جلال الدین حقانی گروہ |
لڑائیاں اور جنگیں | افغانستان میں سوویت جنگ [1]، جنگ افغانستان ، شمال مغرب پاکستان میں جنگ |
درستی - ترمیم |
وفات
ترمیم3 ستمبر 2018ء پارکنسن نامی بیماری (جو اعصابی نظام میں ایک طرح کی خرابی کی بیماری ہے) سے وفات پا گئے۔