جمال الدین صرصری، پورا نام: جمال الدین ابو زکریا یحییٰ بن یوسف بن یحییٰ بن منصور بن معمر بن عبد السلام انصاری بغدادی صرصری حنبلی صوفی ہے، شاعر اور ادیب تھے، صرصری نسبت بغداد کے قریب ایک شہر صرصر کی جانب ہے، صرصر نامی ایک دریا بھی وہیں ہے جس کے کنارے یہ شہر آباد ہے۔[1]

جمال الدین صرصری
(عربی میں: جمال الدين أبو زكريا يحيى بن يوسف بن يحيى بن منصور بن المعمر بن عبد السلام الأنصاري البغدادي الصرَّصري ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1192ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عراق   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1258ء (65–66 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنبلی
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  فقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

ترمیم

ولادت و حالات

ترمیم

سنہ 588 ہجری میں پیدا ہوئے، بچپن ہی سے طلب علم میں مشغول ہو گئے، قرآن کو ابن عساکر بطایجی کے اصحاب کی روایت سے پڑھا، علمائے بغداد سے حدیث پڑھا، فقہ سیکھا، پھر عربی زبان پڑھا اور اس میں مہارت حاصل کی، کہا جاتا ہے کہ انھوں نے جوہری کی صحاح کو مکمل حفظ کر لیا تھا، شعر بنانے میں ماہر ہو گئے اور اعلام شعرا میں شمار ہونے لگے۔

نعت کے بہترین شعرا میں شمار ہوتا ہے، ابن شاکر کتبی کہتے ہیں: "سب سے زیادہ نعت میں اشعار کہنے والے شاعر تھے، ان سے زیادہ شعر کہنے والے کے بارے میں میں نہیں جانتا ہوں"، نعت میں لمبے لمبے قصیدے لکھتے تھے، صرف ایک قصیدہ "الروضۃ الفاخرۃ فی اخلاق محمد المصطفی الباہرۃ" نامی کتاب جو نعت پر مشتمل تھی تقریباً 850 اشعار پر مشتمل ہے، اسی طرح ایک لامیہ جو 557 اشعار پر مشتمل ہے۔[2]

اساتذہ

ترمیم

صرصری نے متعدد علما اور شیوخ سے استفادہ کیا، مثلاً:

تلامذہ

ترمیم

صرصری سے متعدد تلامذہ نے علم حاصل کیا ہے، اس میں سے:

  • حافظ دمیاطی
  • علی بن حصین فخری
  • قاضی سلیمان بن حمزہ
  • احمد بن علی جزری
  • زینت بنت کمال

تالیفات

ترمیم

صرصری نے بہت سے شرعی علوم میں قصیدے اور اشعار لکھے ہیں، بلکہ صرصری کے ترجمہ میں نظم کے سوا نثر کا کوئی مجموعہ نہیں ملتا ہے، جو کچھ انھوں نے لکھا ہے شعر اور نظم ہی میں لکھا ہے، چند کے نام ذیل ہیں:

  • الدرۃ الیتیمہ والمحجۃ المستقیمۃ فی الفقہ الحنبلی
  • منظومۃ فی مدح النبی وبیان عقیدۃ اہل السنۃ والجماعۃ
  • منظومۃ فی معرفۃ اوائل شہور الروم ومعرفۃ عددھا
  • المنظومۃ الصرصریۃ
  • الروضۃ الناضرۃ فی اخلاق المصطفی الباہرۃ
  • الشارحۃ فی تجوید الفاتحۃ
  • المختار من مدیح المختار
  • نظم زوائد الکافی علی الخرقی
  • نظم مختصر الخرقی فی الفقہ

وفات

ترمیم

جب تاتاری سنہ 656 ہجری میں بغداد میں داخل ہوئے تو صرصری کو ہلاکو کے بیٹے کرمون سے ملاقات کے لیے بلایا گیا، صرصری نے منع کر دیا، گھر میں انھیں مارنے کے لیے پتھر تیار کر لیا، جب وہ لوگ گھر میں داخل ہوئے تو ان پر خوب سنگساری کی اور بہت سے لوگوں کو زخمی کر دیا، کسی طرح جب وہ لوگ ان پر قابو پا گئے تو ان میں سے کسی نے لاٹھی سے مار دیا، جس سے شہید ہو گئے، شہادت کے وقت ان کی عمر 68 سال تھی، میت کو صرصر لایا گیا اور دفن کیا گیا، اخیر عمر میں نابینا بھی ہو گئے تھے۔

صرصری کی سوانح پر کتاب

ترمیم

الصرصری: حياتہ وشعرہ – فداء فيصل زباد (عربی زبان میں)

حوالہ جات

ترمیم
  1. عبد الكريم توفيق العبود، الشعر العربي في العراق من سقوط السلاجقة حتى سقوط بغداد، دار الحرية، بغداد، 1976م.
  2. عمر توفيق إبراهيم، فنية شعر المدح النبوي في الأندلس، الطبعة الأولى 2011م، ص: 21-22.