جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2020-21ء
بین الاقوامی کرکٹ دورہ
جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیم نے جنوری 2021ء میں پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف دو ٹیسٹ میچ اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔[1][2] چودہ سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب جنوبی افریقہ نے پاکستان کا دورہ کیا۔[3] دسمبر 2020ء میں ، کرکٹ جنوبی افریقا (سی ایس اے) نے تصدیق کی کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں گے ، [4] ٹیسٹ میچ کراچی اور راولپنڈی میں اور ٹی ٹوئنٹی میچز لاہور میں کھیلے گئے۔پاکستان نے پہلا ٹیسٹ سات وکٹ سے جیت کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔
جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کا دودہ پاکستان 2020–21ء | |||||
پاکستان | جنوبی افریقا | ||||
تاریخ | 26 جنوری – 14 فروری 2021 | ||||
کپتان | بابر اعظم | کوائنٹن ڈی کوک (ٹیسٹ) ہینرک کلاسین (ٹی ٹوئنٹی) | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | پاکستان 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | فہیم اشرف (171) | ایڈین مارکرم (227) | |||
زیادہ وکٹیں | حسن علی (12) | کیشیو مہاراج (10) | |||
بہترین کھلاڑی | محمد رضوان (Pak) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | پاکستان 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گيا | ||||
زیادہ اسکور | محمد رضوان (197) | ڈیوڈ ملر (116) | |||
زیادہ وکٹیں | عثمان قادر (4) | ڈوائن پریٹریوس (6) تبریز شمسی (6) | |||
بہترین کھلاڑی | محمد رضوان (Pak) |
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیمب
|
||
- جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا.
- نعمان علی اور عمران بٹ پاکستان دونوں نے اپنے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- بابر اعظم نے ٹیسٹ میں پہلی بار پاکستان کی کپتانی کی۔.[5]
- کوئنٹن ڈی کوک SA اپنے 50 ویں ٹیسٹ میں کھیلے.[6]
- احسن رضا پاکستان بطور آن فیلڈ امپائر اپنے پہلے ٹیسٹ میں کھڑے ہوئے۔[7]
- کاگیسو ربادا SA نے ٹیسٹ میں اپنی 200 ویں وکٹ حاصل کی۔.[8]
- نعمان علی ٹیسٹ میں پہلی وکٹ پر پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے 12 ویں بولر بن گئے۔.[9]
- ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ پوائنٹس: پاکستان 60 ، جنوبی افریقا 0۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم4–8 فروری 2021
Scorecard |
ب
|
||
ب
|
||
- جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- جیک سنیمین (SA) نے ٹی20 میں قدم رکھا۔
- ہینرک کلاسین نے ٹی ٹوئنٹی میں پہلی بار جنوبی افریقا کی قیادت کی۔[12]
- محمد رضوان (پاک) نے ٹی ٹوئنٹی میں پہلی سنچری اسکور کی۔[13]
ب
|
||
- جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- گلینٹن اسٹورمین (SA) نے T20I کا آغاز کیا۔
- ڈوائن پریٹوریئس (ایس اے) نے ٹی ٹوئنٹی میں پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔۔[14]
- ڈوائن پریٹریوس نے ٹی ٹوئنٹی میں جنوبی افریقا کے لیے باؤلر کے بہترین اعداد و شمار بھی حاصل کیے[15]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Men's Future Tours Programme" (PDF)۔ International Cricket Council۔ 11 جولائی 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2020
- ↑ "Men's Future Tour Programme 2018-2023 released"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2020
- ↑ "South Africa confirms first tour to Pakistan in 14 years"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2020
- ↑ "South Africa confirms first tour to Pakistan in 14 years"۔ Cricket South Africa۔ 09 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2020
- ↑ "Pakistan hope for new dawn as Babar Azam the Test captain finally makes his entry"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2021
- ↑ "'There's possibly another 100 Test matches for him' - Boucher on de Kock's special 50"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2021
- ↑ "Aleem Dar, Ahsan Raza to umpire in South Africa Tests"۔ Daily Times۔ 05 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2021
- ↑ "Stats - Kagiso Rabada the third fastest to 200 Test wickets"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2021
- ↑ "Pak vs SA: Pakistan win first Test against South Africa"۔ Geo TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2021
- ↑ "Watch: When Mohammad Rizwan scored his first Test century"۔ The International News۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021
- ↑ "Linde, Markram and vd Dussen give Proteas hope in Rawalpindi"۔ Cricket South Africa۔ 06 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2021
- ↑ "Favourites Pakistan gear up for T20 season against fresh-faced South Africa"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2021
- ↑ "Watch: Mohammad Rizwan becomes second Pakistani to score T20I century"۔ Geo Super۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2021
- ↑ "Pretorius's best too good for Pakistan"۔ SuperSport۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2021[مردہ ربط]
- ↑ "Dwaine Pretorius' record five-for helps South Africa draw level"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2021