جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2007–08ء

جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم نے 26 مارچ سے 13 اپریل 2008ء کے درمیان بھارت کا دورہ کیا جس میں بھارت کے خلاف 3 ٹیسٹ کھیلے گئے۔ سیریز 1-1 سے برابر رہی۔

جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2007–08ء
جنوبی افریقہ
بھارت
تاریخ 20 مارچ 2008ء – 15 اپریل 2008ء
کپتان گریم اسمتھ انیل کمبلے
مہندرسنگھ دھونی
(تیسرا ٹیسٹ)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ 3 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر
زیادہ اسکور نیل میکنزی (341) وریندر سہواگ (372)
زیادہ وکٹیں ڈیل اسٹین (15) ہربھجن سنگھ (19)
بہترین کھلاڑی ہربھجن سنگھ (بھارت)

دستے

ترمیم
  بھارت   جنوبی افریقا
انیل کمبلے (کپتان) گریم اسمتھ (کپتان)
مہندرسنگھ دھونی (وکٹ کیپر) مارک باؤچر (وکٹ کیپر)
وسیم جعفر ایشویل پرنس
وریندرسہواگ ہاشم آملہ
راہول ڈریوڈ اے بی ڈیویلیئرز
سچن ٹنڈولکر جے پی ڈومنی
سوربھ گانگولی پال ہیرس
وی وی ایس لکشمن جیک کیلس
یوراج سنگھ چارل لینگ ویلڈٹ
عرفان پٹھان نیل میکنزی
ہربھجن سنگھ مورنے مورکل
مرلی کارتک مکھایا نتینی
آر. پی. سنگھ رابن پیٹرسن
شری شانت ڈیل اسٹین

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
26 مارچ – 30 مارچ
سکور کارڈ
ب
540 (152.5 اوورز)
ہاشم آملہ 159 (262)
ہربھجن سنگھ 6/164 (44.5 اوورز)
627 (155.1 اوورز)
وریندر سہواگ 319 (304)
ڈیل اسٹین 4/103 (32 اوورز)
331/5(ڈی ایل ایس میتھڈ) (109 اوورز)
نیل میکنزی 155* (339)
ہربھجن سنگھ 3/101 (34 اوورز)
میچ ڈرا
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم, چنائی
امپائر: اسد رؤف اور ٹونی ہل
میچ کا بہترین کھلاڑی: وریندر سہواگ (بھارت)
  • تیسرے دن وریندر سہواگ کا 309* رن یہ دوسرا موقع تھا جب کسی بھارت نے ٹرپل سنچری اسکور کی ہو۔ سہواگ نے بھی پہلا سکور کیا۔[1]
  • وریندر سہواگ ٹیسٹ میں 2 ٹرپل سنچریاں بنانے والے پہلے بھارتی بلے باز بن گئے۔
  • وریندر سہواگ نے گیندوں کے حساب سے تیز ترین ٹرپل سنچری بھی بنائی۔
  • وریندر سہواگ برائن لارا اور ڈان بریڈمین کے بعد تیسرے بلے باز ہیں جنہوں نے 2 ٹرپل سنچریاں بنائیں۔
  • سہواگ نے تیسرے دن 257 رنز بنائے، وہ 50 سال میں ٹیسٹ میچ میں ایک دن میں 250 سے زیادہ رنز بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔ صرف تین دوسرے بلے باز ہیں جنہوں نے اسے بہتر کیا: ڈان بریڈمین 2 بار (309) اور (271)، والٹرہیمنڈ (295) اور ڈینس کامپٹن (273)۔
  • وریندرسہواگ پہلے بلے باز بھی ہیں جو 2 ڈبل سنچری اسٹینڈز میں شامل ہیں، پہلی وکٹ کے لیے 213 اور دوسری وکٹ کے لیے 268 رنز کی شراکت داری۔ یہ بھی پہلی بار ہے کہ ایک اننگز میں پہلی اور دوسری وکٹ کے لیے ڈبل سنچری اسٹینڈ ہوئی ہے۔
  • وریندرسہواگ کی پچھلی 10 سنچریوں میں سے ہر ایک 150 سے زیادہ ہے۔
  • 14 اننگز میں جب وریندرسہواگ نے سنچری بنائی تو ان کا اسٹرائیک ریٹ 77.79 رہا ہے۔ کم از کم دس ٹیسٹ سنچریوں والے بلے بازوں میں صرف ایڈم گلکرسٹ کے پاس سنچریوں میں تیز اسٹرائیک ریٹ ہے (99.64)۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
3 – 7 اپریل
سکور کارڈ
ب
76 (20 اوورز)
عرفان پٹھان 21* (17)
ڈیل اسٹین 5/23 (8 اوورز)
494/7(ڈی ایل ایس میتھڈ) (141.2 اوورز)
اے بی ڈی ویلیئرز 217* (333)
ہربھجن سنگھ 4/135 (40 اوورز)
328 (94.2 اوورز)
سوربھ گانگولی 87 (149)
مکھایا نتینی 3/44 (16.2 اوورز)
جنوبی افریقہ ایک اننگز اور 90 رنز سے جیت گیا۔
سردار پٹیل اسٹیڈیم, موٹیرا, احمد آباد
امپائر: بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز) اور ٹونی ہل (نیوزی لینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: اے بی ڈی ویلیئرز (جنوبی افریقہ)

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
11 – 15 اپریل
سکور کارڈ
ب
265 (87.3 اوورز)
گریم اسمتھ 69 (134)
ہربھجن سنگھ 3/52 (31 اوورز)
325 (99.4 اوورز)
سوربھ گانگولی 87 (119)
مورنے مورکل 3/57 (13 اوورز)
121 (55.5 اوورز)
گریم اسمتھ 35 (90)
ہربھجن سنگھ 4/44 (23 اوورز)
64/2 (13.1 اوورز)
وریندر سہواگ 22 (12)
مورنے مورکل 1/8 (5 اوورز)
بھارت 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
گرین پارک اسٹیڈیم, کان پور
امپائر: اسد رؤف (پاکستان) اور بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز)
میچ کا بہترین کھلاڑی: سوربھ گانگولی (بھارت)

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Sehwag smashes triple ton"۔ Fox Sports (بزبان انگریزی)۔ 2008-03-28۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اکتوبر 2022