جیوتیرادتیہ مادھوراؤ سندیا
جیوتیرادتیہ مادھوراؤ سندیا (پیدائش 1 جنوری 1971) ایک بھارتی سیاست دان اور بھارت کی حاکم جماعت بی جے پی کی جانب سے مدھیہ پردیش سے راجیہ سبھا( ایوان اعلیٰ)کے رکن ہیں۔ وہ شندے خانوادہ شاہی سے تعلق رکھتے ہیں جس نے گوالیار میں حکومت کی ہے وہ بھارتی نیشنل کانگریس پارٹی کے سابق اعلیٰ عہدے دار، مدھیہ پردیش کے گونا حلقہ سے سابق رکن پارلیمنٹ، پارلیمنٹ میں کانگریس کے سابق وہپ، وزیر اعظم من موہن سنگھ کے اقتدار میں اکتوبر 2012ء سے مئی 2014ء تک کی کابینہ میں آزاد چارج کے ساتھ ریاستی وزیر (یعنی ہندوستان کی مرکزی حکومت میں جو جونیئر وزیر ہے میں آزاد اختیارکے ساتھ) رہ چکے ہیں، وہ کانگریس کے صف اول کے لیڈر اور راہل گاندھی پرینکا گاندھی کے قریب ترین شخصیت تھے، انھیں سونیا گاندھی کا دوسرا بیٹا بھی کہا جاتا، لیکن جب مدھیہ پردیش کے الیکشن میں کانگریس کی فتح کے بعد ان کی بجائے کمل ناتھ کو وزیر اعلیٰ بنیادیا گیا تو ان کی پارٹی سے ناراضی شروع ہو گئی، یہاں تک کہ 2020 میں امت شاہ اور نریندر مودی سے ملاقات کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی جوائن کرلی، اس کے فورا بعد بی جے پی نے انھیں راجیہ سبھا کے لیے اپنا امیدوار بنادیا، جس میں انھوں نے جیت درج کی اور ایوان اعلیٰ کے رکن منتخب ہوئے، ان کے مودی کی دوسری وزارت میں مرکزی وزیر بننے کے امکانات ہیں، واضح رہے کہ ان کے کانگریس سے چلے جانے کے بعد ان کے حامی ارکان اسمبلی نے بھی استعفی دے کر اور بی جے پی جوائن کرکے مدھیہ پردیش کی کمل ناتھ حکومت کو گرادیا جس کے بعد شیوراج سنگھ چوہان کی وزارت اعلیٰ کے ساتھ نئی بی جے پی حکومت قائم ہوئی، فی الحال سندھیا کے ساتھ بغاوت کرنے والے ارکان اسمبلی کی سیٹوں پر دوبارہ الیکشن ہونے ہیں، اگر اس میں یہ دوبارہ جیت جاتے ہیں تبھی بی جے پی حکومت اور سندھیا کی ساکھ قائم رہے گی۔
جیوتیرادتیہ مادھوراؤ سندیا | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
آغاز منصب 2002 | |||||||
| |||||||
وزیر پاور | |||||||
مدت منصب 28 اکتوبر 2012ء – 25 مئی 2014ء | |||||||
وزیر اعظم | منموہن سنگھ | ||||||
| |||||||
گوالیار کے خطابی مہاراجہ | |||||||
آغاز منصب 2001 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 1 جنوری 1971ء (53 سال)[1] ممبئی |
||||||
رہائش | جئے ولاس محل | ||||||
شہریت | بھارت [2] | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس [3] بھارتیہ جنتا پارٹی [4] |
||||||
والد | مادھوراؤ سندیا | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | ہارورڈ یونیورسٹی جامعہ سٹنفورڈ ہاورڈ کالج |
||||||
پیشہ | سیاست دان [2] | ||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمسندیا 1 جنوری1971ء کو ممبئی میں ایک مراٹھا خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین مادھو راؤ سندیااورمادھوی راجے سندیاتھے۔ انھوں نے شہر کے کیمپین اسکول اور دہرادون کے دی ڈون اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں انھوں نے ہارورڈ یونیورسٹی سے معاشیات کی تعلیم حاصل کی اور 1993ء میں گریجویشن مکمل کیا۔ 2001ء میں اسٹینفورڈ گریجویٹ اسکول آف بزنس سے ایم بی اے کی سند حاصل کی۔
سندیا ریاست گوالیار کے آخری مہاراجا جیواجی راؤ سندیا کے پوتے ہیں۔ یہ ریاست 1947ء میں بھارت ڈومینین میں شامل ہو گی تھی، لیکن دوسرے شہزادوں کی طرح، بھارت کے شاہی خطابات اور استحقاق کے اختیارات حاصل تھے اور سالانہ معاوضہ بھی ملتا تھا جسے صرف خاص کہا جاتا ہے۔ 1961ء میں ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے مادھوراؤ سندیا (جیوتیرادتیہ کے والد) گوالیار کے خطابی مہاراج بن گئے۔ تاہم وہ آخری مہاراج تھے، جیسا کہ 1971ء میں آئین ہند کی چھبیسویں ترمیم میں پیش کردہ قانون میں بھارتی حکومت نے شاہی بھارت کے تمام سرکاری علامات بشمول خطابات، استحقاق اور صرف خاص وغیرہ کو ختم کر دیا۔
انھوں نے بڑودا کے گائیکواڑ خاندان کی شہزادی پریادرشنی راجے سندیا سے شادی کی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ object stated in reference as: 1971
- ^ ا ب https://web.archive.org/web/20190820105457/https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/ — سے آرکائیو اصل فی 20 اگست 2019
- ↑ https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ↑ BJP Names Jyotiraditya Scindia For Rajya Sabha Shortly After He Joins Party — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مارچ 2020