حق نواز جھنگوی
حق نواز جھنگوی پاکستانی سنی عالم دین، مقرر،خطیب اور انجمن سپاہ صحابہ پاکستان کے بانی تھے۔
حق نواز | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | حق نواز |
پیدائش | 1953ء ضلع جھنگ،پاکستان |
وفات | 22فروری 1990ء جھنگ |
طرز وفات | قتل |
قومیت | پاکستانی |
عرفیت | امیر عزیمت مولانا حق نواز جھنگوی |
مذہب | اسلام |
جماعت | جمیعت علمائے اسلام سپاہ صحابہ |
ساتھی | ایثار القاسمی ،اعظم طارق،ضیاء الرحمن فاروقی |
رشتے دار | اظہار الحق،حسنین معاویہ، مسرور نواز (بیٹے) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دارلعلوم کبیر والا،خیرالمدارس ملتان |
پیشہ | خطابت ، بانی و سرپرست انجمن سپاہ صحابہؓ |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
کارہائے نمایاں | بانی سپاہ صحابہ |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
پیدائش
1952ء میں چاہ کچھی والا، موضع چیلہ، تھانہ مسن، ضلع جھنگ میں ولی محمد کے گھر پیدا ہوئے۔
دنیاوی تعلیم
پرائمری تک تعلیم حاصل کی۔
دینی تعلیم
حفظ قرآن
پرائمری کے بعد اسی محلہ کے ایک مدرسے میں اپنے ماموں حافظ جان محمد سے عرصہ دو سال میں قرآن مجید حفظ کیا۔
قرأت
علم قرات شیخاں والی مسجد خانیوال سے حاصل کیا۔
درس نظامی
آپ نے کبیر والا کے معروف دار العلوم سے تفسیر، حدیث، فقہ، ادب، تاریخ منطق، فلسفہ، صرف ونحو کے علوم میں مہارت حاصل کی۔
دورہ حدیث
دورہ حدیث جامعہ خیرالمدارس ملتان سے کیا۔
سپاہ صحابہؓ کا قیام
6 ستمبر،1985ء کو آپ نے انجمن سپاہ صحابہ کی بنیاد رکھی۔ جس کے ابتدائی اراکین کی تعداد 29 تھی۔ یہ جماعت صرف جھنگ کی سطح پر تھی جسے گورنمنٹ کی پالیسیوں کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے 2002ء میں حکومت پاکستان نے ایک کالعدم تنظیم قرار دے دیا تھا۔[1]
وفات
22 فروری، 1990ء کی ایک سرد شام آپ کی آخری شام ثابت ہوئی جب آپ ایک قاتلانہ حملے میں شہید ہو گئے۔ آپ کی نماز جنازہ بروز جمعہ 23 فروری، 1990ء بعد نماز عصر جھنگ صدر کے جنوب مشرق میں واقع گورمنٹ اسلامیہ ہائی اسکول کے وسیع وعریض میدان میں عبد اللہ درخواستی نے پڑھائی۔[2]
تدفین
آپ کو جامعہ محمودیہ جھنگ میں سپردخاک کیا گیا۔
پسمندگان
آپ کے پسماند گان میں ایک بیوہ اور تین صاحبزادے اظہار الحق، حسنین معاویہ، مسرور نواز چھوڑے۔