حمص کی جنگ، 2024ء
حِمْص کی جنگ یا حمص پر حملہ ایک جاری عسکری عملیہ (آپریشن) ہے جو حکومت برائے نجاتِ شام (ایس ایس جی) اور شامی عبوری حکومت (ایس آئی جی) میں اتحادی ترک حمایت یافتہ[13] باغی گروہوں کی جانب سے سنہ 2024ء میں شمال مغربی سوریہ (شام) پر حملے کے دوران شروع کیا گیا تھا، جو شامی خانہ جنگی کا ایک مرحلہ ہے۔ یہ آپریشن ملٹری آپریشن کمانڈ نے 5 دسمبر 2024ء کو 2024ء کے حماہ حملہ کے دوران حماہ پر قبضہ کرنے کے بعد شروع کیا تھا۔ بشار حکومت کی فوجیں کے شہر کو چھوڑنے کے بعد 7 - 8 دسمبر کی رات کو اس کی حکومت کی مخالفت کرنے والی افواج نے شہر کو فتح کر لیا اور یوں یہاں جنگ کا اختتام ہوا۔
حمص کی جنگ (2024ء) | ||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ سوری خانہ جنگی کے دوران آپریشن فجر الحریہ اور معرکہ ردع العدوان، 2024ء | ||||||||||
شہر حمص اور اس کے آس پاس کا نقشہ زیرِ کنٹرول بشار الاسد حکومت
زیرِ کنٹرول بشار الاسد حکومت کی مخالف افواج | ||||||||||
| ||||||||||
مُحارِب | ||||||||||
حکومت انقاذ سوریہ سوری عبوری حکومت | اسرائیل | |||||||||
شریک دستے | ||||||||||
| رضوان فوج[6] | اسرائیلی فضائیہ[7][8] | ||||||||
طاقت | ||||||||||
غیر معروف | 2،000 جنگجو، 150+ بکتر بند مسلح گاڑیاں (حزب اللہ)[9][10] | غیر معروف | ||||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | ||||||||||
27+ عام شہری ہلاک[11][12] |
پس منظر
ترمیم27 نومبر 2024ء کو تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کی قیادت میں بشار الاسد حکومت کی مخالف افواج کے گروہوں نے شمال مغربی شام میں حکومت کی حامی افواج پر حملہ کیا۔ مارچ 2020ء کی ادلب جنگ بندی کے بعد منازعت میں کسی بھی دھڑے کی جانب سے یہ پہلی بڑی کارروائی تھی۔[14] 30 نومبر 2024ء کو، باغیوں نے شامی عرب جمہوریہ (SAR) کے کئی قصبوں پر قبضہ کر لیا جن میں طیبۃ الامام، کفر زیتا، لطامنہ اور مورک شامل ہیں۔[15]
5 دسمبر کو بشار الاسد حکومت کی مخالف افواج حماہ شہر کے شمال مشرقی حصے میں داخل ہوئیں۔ حکومت کی حامی افواج کی جانب سے مشرقی جانب فضائی حملوں کی اطلاع ملی، ساتھ ساتھ حکومت مخالف افواج سے سے لڑتے بھی رہے۔[16] محمد الجاسم (ابو عمشہ) کی قیادت میں ترک حمایت یافتہ "سلطان سلیمان شاہ" ڈویژن نے شہر پر کنٹرول کے لیے لڑائی میں شمولیت اختیار کی۔[17]
اسی دن شامی عرب فوج (SAA) حماہ شہر سے نکل گئی۔[18][19] دوپہر تک، حکومت کی مخالف افواج نے شہر اور ملحقہ فوجی ہوائی اڈے پر مکمل کنٹرول قائم کر لیا تھا۔[20][21]
بشار الاسد حکومت کی مخالف افواج کی حمص کے قریب آنے کی خبر سن کر حمص کے ہزاروں باشندے شہر سے بھاگ گئے۔[22] ایک دن بعد 6 دسمبر کو اسرائیلی فضائی حملوں نے لبنان کے ساتھ دو سرحدی گذرگاہوں، عریضہ اور جوسیہ کو نشانہ بنایا، جنھیں بشار الاسد حکومت کی حامی حزب اللہ افواج کے لیے ہتھیاروں کی منتقلی کے مرکز کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔[23]
معرکہ
ترمیم5 دسمبر 2024ء کو حماہ کی فتح کے بعد حکومت مخالف افواج حمص شہر کے مرکز سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر کھڑی ہوئی۔ مبینہ طور پر سرکاری افواج الراستان سے پیچھے ہٹ گئیں، جبکہ حزب اختلاف کی پیشرفت کے تناظر میں تلبیسہ شہر بھی حکومتی کنٹرول سے گر گیا۔ حکومت مخالف افواج نے تیرمعلہ گاؤں کے قریب شامی عرب فوج (بشار کی ایک حمایتی فوج) کے 27ویں ڈویژن پر ڈرون حملے کیے۔[24]
مقامی عسکریت پسند گروہوں نے الرستن کے مضافات میں شامی عرب فوج کی انجینئرنگ بٹالین کی سہولت پر قبضہ کر لیا، جہاں انھوں نے فوجی گاڑیاں اور گولہ بارود کی فراہمی حاصل کی۔ سوری عرب فوج سے منسلک جنگی طیاروں نے الرستن کے شمالی علاقے اور حماہ کو حمص سے جوڑنے والے مرکزی پل کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے تقریباً دس حملے کیے۔ بشار الاسد کی سوری (شامی) عرب فوج نے کئی سالوں میں پہلی بار توپ خانے کی فائرنگ اور میزائلوں سے تلبیسہ میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بھی حملہ کیا۔ سوری عرب فوج حکام نے حمص شہر سے رستن اور تلبیسہ کو الگ کرنے کے لیے تلبیسہ کی طرف جانے والی حمص و حماہ شاہراہ کے ساتھ مٹی کی باڑیں قائم کیں۔ ہتھیاروں اور گولہ بارود لے جانے والی 200 سے زیادہ گاڑیوں پر مشتمل سوری عرب فوج کے ایک اہم دستے کو ضلع الوعر اور عسکری تعلیمی سہولیات کے قریب پوزیشنوں کو مضبوط کرنے کے لیے حمص شہر کی طرف بھیج دیا گیا۔[25] باغیوں کی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش میں روسی ہوائی فضا کی افواج نے ایم-5 موٹر وے کے الرستن پل پر فضائی حملہ کیا، جو حمص اور حماہ کو جوڑتا ہے۔[1]
6 دسمبر 2024 کو حکومت مخالف افواج نے الرستن، تلبیسہ اور الدار الکبیرہ پر قبضہ کر لیا، اور حمص کے مضافات میں پہنچ گئیں۔ دریں اثنا، حکومت کی حامی افواج شہر کے شمال میں کئی قصبوں سے پیچھے ہٹ گئیں، جن میں تیرمعلہ، الزعفرانیہ مجدل، دیر فول، عسیلہ، فرحانیہ، وازعیہ، غاصبیہ، مکرمیہ اور عز الدین شامل ہیں۔[26][27][28][29] دوپہر تک، مبینہ طور پر حکومت کی حامی افواج حمص سے مکمل طور پر لاذقیہ شہر کی طرف پیچھے ہٹ گئیں، شہر کے شیعہ اکثریتی محلوں میں صرف مقامی حکومت کے حامی بندوق بردار باقی تھے۔[30] بشار الاسد حکومت کی افواج نے حمص و حماہ ہائی وے پر واقع الرستن پل پر فضائی حملہ کیا جسے ایم45 ہائی وے کے نام سے جانا جاتا ہے تاکہ حماہ اور حمص دونوں کو حکومت مخالف افواج سے منقطع کیا جا سکے اور باغیوں کی پیش قدمی کو بھی مدھم کیا جا سکے۔[31][32]
شام (سوریہ) کی وزارت دفاع نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے حمص شہر کو مکمل طور پر خالی کرنے کا حکم نہیں دیا۔[33]
7 دسمبر 2024ء کو تحریر الشام کی افواج شدید لڑائی کے اثنا میں شہر حمص کے مضافات میں پہنچ گئی۔[34] فضائی حملوں اور توپ خانے کی فائرنگ میں کم از کم سات شہری مارے گئے۔[12] حزب اللہ نے القصیر میں 2،000 جنگجو بھیجنے کا اعلان کیا لیکن اب تک حکومت مخالف افواج کے ساتھ جھڑپ نہیں ہوئی۔[9] دوپہر تک روئٹرز نے اطلاع دی کہ بشار الاسد حکومت کی مخالف افواج شمال اور مشرق سے شہر کے مضافاتی علاقوں میں داخل ہوئیں۔[35] رات تک باغیوں نے شہر کے شمالی حصے میں واقع حمص مرکزی جیل پر قبضہ کر لیا اور سینکڑوں قیدیوں کو رہا کر دیا۔[36] حزب اللہ کے جتھے "فوج الحاج رضوان" کھ درجنوں جنگجو بشار الاسد فوج کے اس فیصلے کے بعد حمص سے فرار ہو گئے کہ شہر کا مزید دفاع نہیں کیا جا سکتا۔[6]
8 دسمبر 2024ء کو صبح سویرے تک بشار الاسد حکومت کی مخالف شامی افواج نے اعلان کیا کہ انھوں نے حمص شہر پر مکمل قبضہ کر لیا ہے، اور مؤثر طریقے سے صوبہ لاذقیہ کو ملک کے باقی حصوں سے کاٹ دیا ہے۔[3] مخالف افواج نے صوبہ حمص میں اپنی پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے القصیر پر قبضہ کر لیا، جب حزب اللہ کے سینکڑوں جنگجو واپس لبنان میں داخل ہوئے۔ کچھ ہی دیر بعد اسرائیلی فضائیہ نے گذر گاہ پر حزب اللہ کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا۔[8][10]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ Amy Sedghi (6 December 2024)۔ "Middle East crisis live: thousands of people flee Homs in central Syria as rebel forces push on"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2024۔
Russian bombing overnight also destroyed the Rustan Bridge along the key M5 highway, to prevent rebels from using this main route to Homs city, a Syrian army officer told Reuters.
- ↑ Susannah George (4 December 2024)۔ "Iran is sending regional fighters to Syria. Can they save Assad again?"۔ The Washington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ^ ا ب "Syrian army quits Homs, cutting Assad off from coast"۔ روئٹرز (بزبان انگریزی)
- ↑ "Shaheen drones: The new rebel weapon in Syria's skies"۔ Middle East Eye۔ 3 December 2024
- ↑ "Amid crashing battles in city's suburbs | "Joint forces" send military reinforcement to frontlines on outskirts of Hama city - The Syrian Observatory For Human Rights" (بزبان انگریزی)۔ 2024-12-05۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2024
- ^ ا ب "Dozens of Hezbollah fighters flee Homs as rebels close in, says Syrian army officer"۔ The Times of Israel (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2024
- ↑
- ^ ا ب "Syrian rebels take over Al-Qusayr crossing, reports of Israeli strike in the area"۔ Israel National News (بزبان انگریزی)
- ^ ا ب "Source close to Hezbollah says group sent 2,000 fighters to Syria"۔ Alarabiya News
- ^ ا ب "Hezbollah retreats from key city on Syria-Lebanon border, in major blow to group"۔ The Times of Israel (بزبان انگریزی)
- ↑ "Syrian rebels claim to reach key city of Homs, extending rapid offensive against Assad"۔ Reuters
- ^ ا ب "Seven civilians killed near home in Russian, Syrian army strikes: Monitor"۔ Alarabiya News
- ↑ "Turkish-Backed Factions Reach Hama's Outskirts in Central Syria"۔ North Press Agency
- ↑ "Following withdrawal of Iranian-backed militias and regime forces, Kurdish forces deploy in Aleppo international airport, Nubl and Al-Zahraa and take control of checkpoints"۔ سوری مشاہدہ گاہ برائے انسانی حقوق۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2024
- ↑ "Syrian army withdraws from Hama as opposition forces push toward Homs - Türkiye Today" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ↑ "After hours of grinding battles.. HTS and factions enter the northeastern side of Hama amid aerial bombardment from warplanes" (بزبان عربی)۔ Syrian Observatory for Human Rights۔ 5 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ↑ "بعد دخولها من عدة جهات.. اشتباكات طاحنة بين فصائل "ردع العدوان" وقوات النظام في شوارع مدينة حماة" [After entering from several directions.. Fierce clashes between the “Deterrence of Aggression” factions and the regime forces in the streets of Hama city]۔ Syrian Observatory for Human Rights (بزبان عربی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ↑ "Syrian rebels take new city as army announces withdrawal from Hama"۔ The Washington Post۔ 5 December 2024
- ↑ Mostafa Salem (2024-12-05)۔ "Syrian army withdraws from strategic city of Hama as rebels advance"۔ CNN (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ↑ "Syrian rebels capture second major city as army withdraws from Hama"۔ CNN۔ 5 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ↑ "Syrian opposition forces capture key city of Hama in fresh blow to Assad"۔ Al Jazeera (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ↑ "Thousands flee as Syrian rebels push on towards Homs"۔ Reuters۔ 6 December 2024
- ↑ "Israeli strikes hit two Syria border crossings with Lebanon, Lebanese minister says"۔ Al Arabiya۔ 6 December 2024
- ↑ أغيد أبو زايد (2024-12-05)۔ "فصائل المعارضة تستعد للتقدم نحو حمص.. ماذا عن الجنوب السوري؟" [Opposition factions prepare to advance towards Homs...]۔ Alhal net (بزبان عربی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ↑ "قوات النظام تعزل مدينة حمص عن الريف الشمالي.. وطائرات حربية تستهدف أطراف مدينة الرستن قرب جسر رئيسي على طريق حمص-حماة" [Regime forces isolate Homs city from northern countryside.. and warplanes target outskirts of Rastan city near a main bridge on Homs-Hama road]۔ SOHR۔ 5 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2024
- ↑ "Despite warplanes' attempts to prevent progress, Hay'at Tahrir al-Sham and factions control the cities of Talbiseh and Rastan, north of Homs, amid the absence of regime forces" (بزبان عربی)۔ SOHR۔ 6 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2024
- ↑ "Coinciding with the advance of the factions and their approach to the city of Homs... warplanes launch air strikes on the city of Talbiseh" (بزبان عربی)۔ SOHR۔ 6 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2024
- ↑ ""Deterrence of Aggression" factions approach the largest military college in Syria.. and 11 civilians killed and injured in airstrikes in the northern Homs countryside" (بزبان عربی)۔ SOHR۔ 6 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2024
- ↑ "Thousands flee Syrian city Homs as rebels advance further"۔ BBC News
- ↑ "Regime forces withdraw from Homs city, helicopters drop explosive barrels on outskirts of Deir Baalba neighborhood...and death toll in northern countryside rises to 5 as a result of violent escalation" (بزبان عربی)۔ SOHR۔ 6 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2024
- ↑ "Thousands flee fighting in Syrian cities of Homs, Hama"۔ وائس آف امریکا (بزبان انگریزی)۔ 2024-12-06۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2024
- ↑ "Syrian rebels claim to reach key city of Homs, extending rapid offensive against Assad"۔ Reuters
- ↑ "Syria's defense ministry denies report that government troops withdrew from Homs"۔ Alarabiya News
- ↑
- ↑ "Syria opposition forces enter key city of Homs from north and east: Sources"۔ Al Arabiya English (بزبان انگریزی)۔ 7 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2024
- ↑ "Syrian rebels capture Homs central prison, inmates freed"۔ Gulf Times (بزبان انگریزی)۔ 7 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2024