خواتین سے نفرت
عمومی
عمومی صورتیں
- عمر
- ذات پات
- طبقاتی تفریق
- جلد کے رنگ کی بنیاد پر امتیازی سلوک
- معذوری
- جینیاتی امتیاز
- قد و قامت
- بالوں کی ساخت کی بنیاد پر امتیازی سلوک
- لسانی تفریق
- حلیہ
- [[نسل پرستی کی ذہنیت
- درجہ بندی پرستی
- مذہبی
- جنسی
- جنسی انحراف کے خلاف
- نوع
مخصوص اقسام
معاشرتی
سماجی
- بلوغت پرستی
- HIV/AIDS والے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک
- البینیزم کے ساتھ لوگوں پر ظلم و ستم
- کمیونزم مخالف۔
- بے گھر افراد کے ساتھ امتیازی سلوک
- بائیں ہاتھ والے لوگوں کے خلاف تعصب
- اسلامو فوبیا
- اینٹی ہیٹیئنزم
- ضد سامیت
- آڈزم
- غیر بائنری امتیاز
- اینٹی انٹلیکچوئلزم
- احباب پروری
- اشرافیہ پسندی
- بیفوبیا
- موٹوں سے نفرت
- جنس پرستی
- جیرونٹو فوبیا
- ہوموفوبیا
- جذام کا خوف
- لیسبو فوبیا
- ذہنیت کی تفریق۔
- بدگمانی
- تعدد ازدواج
- اقرباء پروری
- پیڈو فوبیا
- الٹا امتیاز
- فرقہ واریت
- توھم پرستی
- سرڈو فوبیا
- ٹرانس فوبیا
- غیر ملکیوں سے نفرت
| list6name = توضیحات | list6title = توضیحات | list6 =
- بوم فائٹس
- خون خرابہ
- طبقاتی کشمکش
- لازمی نس بندی
- انسداد جہاد
- ثقافتی نسل کشی
- آبادی کشی
- معذوری سے نفرت کے جرائم
- معاشی امتیاز
- طبقاتی خاتمہ پسندی
- ملازمت میں امتیازی سلوک
- لوگوں سے نفرت
- نسلی صفایا
- نسلی تمسخر
- نسل کشی
- زبردستی مذہب کی تبدیلی
- خوف و ہراس کے شو
- ہم جنس پرستوں کو مارنا
- ہم جنس پرستوں کا صفایا
- اعضائے تناسل کی تبدیلی
- نسل کشی،(تاریخ میں نسل کشی کی مثالیں)
- توہین/تضحیک
- نفرت انگیز جرم
- نفرت انگیز گروہ
- نفرت انگیز کلام
- بے گھروں کی ڈمپنگ
- ہاؤسنگ امتیازی سلوک
- انڈین رولنگ۔
- LGBT لوگوں کے خلاف تشدد
- لیوینڈر خوف
- لنشنگ
- میکارتھی ازم
- رہن اور قرقی کی تفریق
- نام اور شرم
- سٹاپ مرڈر میوزک|مرڈر میوزک
- پیشہ ورانہ علیحدگی
- پوگروم
- نسلی صفایا
- نسلی جنگ
- نسلی خوف
- مذہبی ظلم و ستم
- قربانی کا بکرا بنانا
- علیحدگی پسندی کی تربیتی مراکز
- مادہ جنین کشی
- غلامی
- سلٹ شیمنگ
- ٹرانس باشنگ
- وکٹمائزیشن
- دلہن برائے فروخت
- وچ ہنٹ
- سفید فام نقل مکانی
ہ
| list7name = پالیسیاں/ حکمت عملی | list7title = حکمت عملی | list7 =
- امیدواری کی عمر
- بلڈ کوانٹم قوانین
- لمپیزیا دی سینگرے (خون کی صفائی)
- نسل پرستی کا جرم۔
- ایتھنوکریسی
- صنفی کردار
- جیرونٹوکریسی
- یہودی بستیوں (غیتو) کے بنچ
- نظربندی
- یہودی کوٹہ
- جم کرو کا قانون
- قوم کے تحفظ کے لیے قانون
- بلڈ ڈونر تنازعہ، مذہبی یا نسلی کوٹہ کے طور پر
- نیورمبرگ کے قوانین
- ایک قطرہ اصول
- نسلی کوٹہ
- نسلی اسٹیئرنگ
- ریڈ لائننگ
ممنوعہ قوانین اور مسائل:
- ہم جنس شادی
- سوڈومی کا قانون
- بدصورت قانون
| list8name = دیگر
| list8title = دیگر صورتیں
| list8 =
- حمل کی تفریق
- (سفید فام بالادستی)
- سیاہ فام بالادستی
- سامی بالادستی)
| list9name = جوابی اقدامات
| list9title = جوابی اقدامات
| list9 =
- مثبت کارروائی
- ثقافتی انضمام
- ڈی سیگریگیشن
- تنوع کی تربیت
- بااختیار بنانا
- کثیر النسلی نظام
- انسانی حقوق
- کثیرالثقافتی پالیسیاں
- نسلی انضمام
- حق خودارادیت
- سماجی انضمام
- برداشت
| list10name = متعلقہ
| list10title = متعلقہ موضوعات
| list10 =
- ایلوفیلیا
- ثقافت مخالف اصطلاحات کی فہرست
- ثقافتی انضمام
- تعصب
- سیاست میں تنوع
- نسلی سزا
- یوجینکس
- کثیرالثقافتیت
- مقطعیت
- اعصابی تنوع
- جبر
- پولیس کی بربریت
- سیاسی درستگی
- مذہبی عدم برداشت
- مذہبی ظلم و ستم
- دقیانوسی تصورات
- سفید فام استحقاق
- جرائم کی خبروں میں نسلی تعصب
|امتیازیت|size=tiny}} }}
نفرت خواتین یا خواتین سے کراہت (انگریزی: Misogyny) عورتوں یا لڑکیوں سے نفرت، ان کے لیے تعصب اور منفی جذبات کا نام ہے۔ اس کے ذریعے جنسی امتیاز اس طرح نافذ کی جاتی ہے کہ ان لوگوں کو جو عورتوں کو کم تر نہ سمجھیں سزا دی جاتی ہے اور ایسے لوگوں کو سراہا جاتا ہے جو اس ذیلی درجہ بندی کے حامی ہیں۔ نفرت خواتین مختلف طریقوں سے ظاہر ہو سکتی ہے، جس میں سماجی استثائیت، جنسی امتیاز، دشمنی، مرد مرکزیت، پدرانہ تحکم، مردوں کا مقام خاص، عورتوں کو کم تر بتانا یا ان کی تذلیل، ان سے حق رائے دہی چھیننا، خواتین کے خلاف تشدد اور ان کی جنسی اشیا سازی شامل ہو سکتی ہے۔[1][2] نفرت خواتین تاریخ کے ہر دور میں رہا ہے، یہاں تک کہ اس کا ثبوت قدیم یونان میں بھی ملتا ہے۔ [3]
جدید دور کا سماجی میڈیا
ترمیماگر بی بی سی اردو کے فیس بک صفحے کی گالی گلوچ کی فہرست شائع کی جائے تو اندازہ ہو گا کہ کس طرح اکیسویں صدی میں سماجی میڈیا نسل نے زبان میں ماں بہن کی مروجہ گالیوں کے بعد کیسے کیسے نادر نمونوں کا اضافہ کیا ہے۔[4] اسی طرح کی زبان کئی بار ٹویٹر، انسٹا گرام اور دیگر ذرائع پر استعمال کی گئی ہے۔
تحفظ کی قانونی کوشش
ترمیم2020ء میں ایک جرمنی کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ خواتین سے متعلق نازیبا اور نادست جملے بازی نفرت انگیزی سے متعلق جرمنی کے تعزیراتی قوانین کے دائرۂ عمل میں آتی ہے۔[5] جنسی تشدد، جنسی ہراسانی، جنسی امتیاز اور اسی طرح سے کئی تفرت کے پہلو دنیا کے اکثر ممالک میں قابل سزا تصور کیے جاتے ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Code، Lorraine (2000)۔ Encyclopaedia of Feminist Theories (ط. 1st)۔ London: Routledge۔ ص 346۔ ISBN:978-0-415-13274-9
- ↑ Kramarae، Cheris (2000)۔ Routledge International Encyclopedia of Women۔ New York: Routledge۔ ص 1374–1377۔ ISBN:978-0-415-92088-9
- ↑ Cicero, Tusculanae Quaestiones]], Book 4, Chapter 11.
- ↑ سوشلستان: 'عورت سے نفرت کو نارمل بنا دیا گیا ہے'
- ↑ مکالمہ : خواتین کی توہین نفرت انگیزی اور قابل سزا جرم ہے، جرمن عدالت