دار العلوم بانسکنڈی
دار العلوم بانسکنڈی ایک اسلامی تعلیمی ادارہ ہے جو آسام کے کچھاڑ ضلع میں واقع ہے۔ یہ شمال مشرقی ہند کا سب سے بڑا اسلامی جامعہ ہے اور دارالعلوم دیوبند کے نہج پر رواں دواں ہے۔
دار العلوم بانسكندي | |
دیگر نام | بانسکنڈی مدرسہ |
---|---|
قسم | دار العلوم |
قیام | 1897 |
بانیان | حافظ اکبر علی، خلیفہ و مجاز امداد اللہ مہاجر مکی |
مذہبی الحاق | اسلام |
پرنسپل | شیخ محمد یحییٰ |
طلبہ | ت 1200 |
پتہ | بانسکنڈی، ضلع کچھاڑ، آسام، 788101[1] |
تاریخ
ترمیماس ادارے کی بنیاد حافظ اکبر علی نے رکھی تھی، جو منی پوری مسلمان اور امداد اللہ مہاجر مکی کے مجاز تھے۔ [2] مہاجر مکی کے ہاتھ پر بیعت کرنے کے بعد انھوں نے نے مکہ میں ان کے ساتھ تین سال گزارے۔ ایک دن مکی نے انھیں اپنے وطن واپس جا کر ایک مدرسہ قائم کرکے اسلامی تعلیم میں مشغول ہونے کی ہدایت کی۔ اس کے بعد وہ بانسکنڈی واپس آئے اور 1897ء میں بانسکنڈی مدرسہ کی بنیاد رکھی۔ ان کے مرکزی ساتھی نینا میاں تھے، جنھوں نے ادارے کو اپنی زمین ہبہ کی۔ [3]
بعد میں حسین احمد مدنی نے بانسکنڈی مدرسہ کو دار العلوم اور اس کی ترقی کی خواہش ظاہر کی۔ چنانچہ انھوں نے احمد علی بدر پوری کو شیخ الحدیث کے عہدے پر مقرر کیا۔ انھوں نے اپنی زندگی کے آخری دو رمضان وہاں گزارے اور 1957ء میں دورۂ حدیث کا آغاز کیا۔ انھوں نے یہ پیشین گوئی بھی کی کہ بانسکنڈی مدرسہ سے تعلیم کی ابھرتی ہوئی روشنی بہت جلد دنیا بھر میں چمکے گی۔ مدرسے کی بنیادی حالت بہت خستہ تھی۔ اس میں صرف ایک چھوٹی سی مسجد اور تین کاٹیج تھے۔ لیکن احمد علی بدرپوری کی سرپرستی میں یہ ادارہ بہت ہی کم عرصے میں ایک اسلامی یونیورسٹی میں تبدیل ہو گیا۔ [4] [5] [6]
شراکتیں
ترمیمدیوبندی علما اور ان کے مدارس نے تحریک آزادی میں نمایاں اور شاندار کردار ادا کیا۔ ان کا مقصد انگریزوں کو نکال باہر کرنا تھا اور تقسیم ہند کی مخالفت میں ایک متحد ملک کی وکالت کی۔ بانسکنڈی مدرسہ بھی اس سے مختلف نہیں ہے۔ [7]
دار العلوم بانسکنڈی نے بہت سے بڑے علما، حفاظ، ادبا، قائدین، دانشوران اور سماجی کارکنان پیدا کیے ہیں۔ [8]
دار العلوم بانسکنڈی کو شمال مشرقی ہند کا "شانتی نکیتن" (امن کا گھر) کہا جاتا ہے۔[9]
خدمات و تعلیم
ترمیمباوقار دارالعلوم دیوبند کی طرز پر بنایا گیا، یہ ادارہ، فیکلٹی کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ، ہر سال ہزاروں طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرتا ہے۔ احمد علی بدرپوری کے ذریعے اسے بہت زیادہ شہرت حاصل ہوئی۔ یہاں سے پیدا ہونے والے علما شمال مشرقی خطے کے علاوہ دیوبند سمیت مختلف مقامات پر خدمات انجام دیتے ہیں۔ [10]
مدرسہ درج ذیل کورسز پیش کرتا ہے: [11]
انتظامیہ
ترمیمادارے کے آغاز سے لے کر اب تک متعدد علمائے کرام مثلاً حاجی میزان، خلیل الرحمن، طیب احمد قاسمی اور دیگر نے اس کے سربراہ اور مہتمم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ احمد علی بدر پوری ادارے کے ناظم کی طرح تھے، حالاں کہ وہ رسمی طور پر کبھی مہتمم کے عہدے پر فائز نہیں رہے۔ انھوں نے شیخ الحدیث کی صفوں میں باقی تمام اطراف کو کنٹرول کیا۔ وہ مدرسہ کے سرپرست تھے۔ دار العلوم دیوبند کے سابق وائس چانسلر قاری محمد طیب نے انھیں دار العلوم بانسکنڈی کا دوسرا بانی قرار دیا ہے۔ [12] [13]
محمد یحییٰ ادارے کے موجودہ پرنسپل ہیں۔ [14]
قابل ذکر فضلا
ترمیم- عبد الرشید ( لنکا ) ریاست آسام کے جنرل سکریٹری جمعیت علما ہند (الف)
- عبد الحق (ہوجائی)، جامعہ جلالیہ، ہوجائی کے پروفیسر حدیث
- مزمل علی آسامی، مہتمم و شیخ الحدیث جامعۃ الشیخ حسین احمد المدنی، خانقاہ، دیوبند
- حافظ علاء الدین، ادارہ کے سابق وائس پرنسپل
- ابراہیم خلیل، بورابوری مدرسہ، موریگاؤں کے شیخ الحدیث
- محمد یحییٰ، ادارہ کے موجودہ پرنسپل اور شیخ الحدیث
- عبد القادر، جنرل سکریٹری، آسام ریاست جمعیۃ علماء ہند (م)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ راہل کرماکر (9 جون 2018)۔ "Assam Islamic seminary tightens admission rules"۔ دی ہندو (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 ستمبر 2023ء
- ↑ عتیق الرحمن بڑبھوئیا (2020)۔ "Indigenous People of Barak Valley" [وادی بارک کے مقامی لوگ] (بزبان انگریزی)۔ بھارت، سنگاپور، ملائشیا: نیشن پریس
- ↑ احمد 2000, pp. 1–2.
- ↑ بدر پوری 1992, pp. 21–23.
- ↑ قاسمی 2010, p. 20.
- ↑ احمد 2000, p. 2.
- ↑ احمد 2000, pp. 10–11.
- ↑ احمد 2000, p. 6.
- ↑ "Assam revives awards in the name of historic Muslim personalities" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 ستمبر 2023
- ↑ احمد 2000, p. 5.
- ↑ جاوید اشرف قاسمی (2000)۔ فیضان دار العلوم (پہلا ایڈیشن)۔ قصبہ گھاسیڑہ، گروگرام، ضلع میوات، ہریانہ: شعبہ اشاعت، مدرسہ ابی بن کعب لتحفیظ القرآن الکریم۔ صفحہ: 35
- ↑ Ahmad 2000, pp. 2, 6–8.
- ↑ Qasmi 2010, pp. 19–20.
- ↑ "Markazul Maarif Mumbai Holds its 18th Convocation"۔ deoband.net (بزبان انگریزی)۔ 7 April 2013۔ 07 جولائی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2023
کتابیات
ترمیم
- طیب احمد (2000)۔ دار العلوم بانسکنڈی (بزبان بنگالی)۔ بانسکنڈی، کچھاڑ ضلع، آسام: دار العلوم بانسکنڈی
- احمد علی بدر پوری (1992)۔ سلاسل طیبہ (بزبان بنگالی)۔ ہوجائی، آسام: مفصل علی
- عبد القادر قاسمی (جنوری 2010)۔ Sheikh Moulana Ahmed Ali, Jeevan Aru Karma [شیخ مولانا احمد علی: حیات اور کارنامے] (بزبان آسامی)۔ ہوجائی، آسام: مفصل علی