راجہ فاروق حیدر خان

پاکستان میں سیاستدان
(راجہ فاروق حیدر سے رجوع مکرر)

راجا محمد فاروق حیدر خان ایک پاکستانی سیاست دان اور آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم ہیں۔ وہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رکن ہیں۔ انھوں نے 31 جولائی 2016ء سے 4 اگست 2021ء تک وزیر اعظم آزاد کشمیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں،

راجہ فاروق حیدر خان
(انگریزی میں: Farooq Haider Khan)،(اردو میں: راجہ فاروق حیدر خان ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
آزاد کشمیر کا وزیر اعظم [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
23 اکتوبر 2009  – 29 جولا‎ئی 2010 
سردار محمد یعقوب خان  
سردار عتیق احمد خان  
رکن آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی [2]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن سنہ
30 جولا‎ئی 2016 
حلقہ انتخاب ایل اے -28  
پارلیمانی مدت آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی 10 ویں  
آزاد کشمیر کا وزیر اعظم [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
31 جولا‎ئی 2016  – 30 جولا‎ئی 2021 
چوھدری عبدالمجید  
عبد القیوم خان نیازی  
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1955ء (عمر 68–69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مظفر آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت

ترمیم

راجا فاروق حیدر کی ولادت 14 جنوری 1955ء کو چکار مظفر آباد میں ہوئی۔

تعلیم

ترمیم

راجا فاروق حیدر نے ایبٹ آباد پبلک اسکول سے ایف اے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے کیا۔

خاندان

ترمیم

معروف سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ۔ اسے اپنے خاندان سے کیریئر ورثے میں ملا۔

ان کے والد راجا محمد حیدر خان مسلم کانفرنس کی قیادت کرتے ہوئے دو بار یعنی 1960ء اور 1963ء میں مسلم کانفرنس کے صدر رہے۔

ان کی والدہ محترمہ سعیدہ خان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ آزاد جموں و کشمیر کی تاریخ میں آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی پہلی خاتون رکن ہیں۔

ان کے چچا راجا محمد لطیف خان 1970ء میں آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

ان کی بہن محترمہ نورین حیدر (عرف مسز نورین جمشید) بھی 1991ء سے 1996ء تک آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی رکن رہیں۔

سیاسی زندگی

ترمیم

راجا فاروق حیدر خان نے اپنے ابتدائی سیاسی کیریئر کا آغاز مسلم کانفرنس سے کیا جہاں ان کے والد دو ادوار تک صدر رہے۔ حیدر 1986ء سے 1990ء تک ضلع مظفرآباد ، آزاد کشمیر کے لیے مسلم کانفرنس کے صدر رہے۔ 1989ء سے 2001ء تک، حیدر مسلم کانفرنس آزاد کشمیر کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین رہے۔ وہ 1997ء سے 2001ء تک مسلم کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے جنرل سیکرٹری رہے۔ 2004ء سے 2006ء تک وہ مسلم کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے سینئر نائب صدر رہے۔

1985ء میں وہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور سینئر وزیر آزاد کشمیر اور وزیر تعلیم کا قلمدان سنبھالا۔

1991ء میں، وہ دوبارہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور آزاد کشمیر کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

2001ء سے 2003ء تک وہ چیئرمین پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن رہے۔

2003ء سے 2006ء تک وہ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم کے معاون خصوصی رہے۔

2006ء میں، وہ دوبارہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا قلمدان سنبھالا۔ 2009ء میں، حیدر پہلی بار آزاد جموں و کشمیر کے 9ویں وزیر اعظم بنے اور 23 اکتوبر 2009ء سے 29 جولائی 2010ء تک خدمات انجام دیں۔

وہ آزاد جموں و کشمیر کے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے علاقائی صدر ہیں۔

2016ء کے آزاد کشمیر کے عام انتخابات کے بعد جس میں مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی 49 نشستوں میں سے 31 نشستوں پر اکثریت حاصل کی اور وہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے، حیدر کو آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے طور پر دوسری بار نامزد کیا گیا۔

31 جولائی 2016 کو، حیدر نے 38 ووٹ حاصل کرکے قائد ایوان منتخب ہوئے۔ ان کے مدمقابل پاکستان پیپلز پارٹی کے چوہدری محمد یاسین اور پاکستان تحریک انصاف کے دیوان غلام محی الدین جنہیں مسلم کانفرنس کے حمایت یافتہ تھے، نے پانچ پانچ ووٹ حاصل کیے۔ اسی دن انھوں نے آزاد جموں و کشمیر کے 12ویں وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا ۔ اکتوبر 2020ء میں ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا۔ 5 اکتوبر 2020ء کو، ان پر مریم نواز سمیت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماؤں کے ساتھ غداری کا مقدمہ درج کیا گیا،

ہیلی کاپٹر فائرنگ کا واقعہ

ترمیم

30 ستمبر 2018ء کو حیدر کا ہیلی کاپٹر اس وقت بھارتی فوج کی فائرنگ کی زد میں آیا جب وہ فارورڈ کہوٹہ ( لائن آف کنٹرول کے قریب واقع اس کا گاؤں) عباس پور گاؤں کے قریب اس حملے میں بمشکل بال بال بچ گئے جب وہ آزاد جموں و کشمیر کے دو وزراء اور اپنے ذاتی عملے کے افسر کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. بنام: Raja Farooq Haider — اخذ شدہ بتاریخ: 28 مئی 2022
  2. http://www.ajkassembly.gok.pk/current_members.htm