ربیع المدخلی
ربیع بن ہادی عمیر المدخلی (پیدائش: 1932ء) جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ کے سابق صدر شعبہ مطالعات سنہ اور معروف سلفی تحریک مدخلیت کے بانی ہیں، ان کا شمار سلفیت کے مفکرین میں ہوتا ہے۔[2][3][4]
ربیع بن ہادی بن عمیر المدخلی | |
---|---|
(عربی میں: ربيع بن هادي عمير المدخلي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1933ء (عمر 90–91 سال)[1] سعودی عرب |
شہریت | سعودی عرب |
نسل | عرب |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ |
تخصص تعلیم | شریعت |
تعلیمی اسناد | بیچلر ، وایم اے ،ڈاکٹریٹ |
استاذ | عبد العزیز ابن باز ، البانی ، عبد الغفار حسن رحمانی |
پیشہ | محدث ، استاد جامعہ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | علم حدیث |
ملازمت | جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
زندگی ترمیم
پیدائش ترمیم
سعودی عرب کے ایک قصبہ جرادیہ میں 1932ء میں ربیع المدخلی کی پیدائش ہوئی۔
تعلیم ترمیم
1961ء میں سیکنڈری تعلیم سے فارغ ہو کر سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں واقع جامعۃ الامام محمد بن سعود کے کلیۃ الشریعہ میں داخل ہوئے، کچھ عرصہ یہاں گذرا۔ اسی اثناء میں جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ کا قیام عمل میں آیا، تو ربیع المدخلی مدینہ منورہ منتقل ہو گئے اور جامعہ اسلامیہ کے کلیۃ الشریعہ میں داخلہ لیا۔ جامعہ اسلامیہ میں انھوں نے عبد العزیز بن باز، محمد ناصر الدین البانی، عبد المحسن العباد، محمد امین الشنقیطی، صالح العراقی اور عبد الغفار حسن الہندی وغیرہ سے شرف تلمذ حاصل کیا، چار سال یہاں تعلیم حاصل کی اور 1964ء میں جامعہ سے فراغت حاصل کی۔[5]
فراغت کے بعد ترمیم
جامعہ اسلامیہ سے فراغت کے بعد ربیع المدخلی جامعہ اسلامیہ ہی کے معہد میں مدرس مقرر ہو گئے، ایک عرصہ وہیں تدریسی خدمات انجام دیں، اس کے بعد جامعہ میں اپنی اعلیٰ تعلیم کا آغاز کیا، 1977ء میں جامعہ ملک عبد العزیز سے بین الامامین مسلم و الدارقطنی کے موضوع پر ایم اے کی ڈگری حاصل کی، پھر 1980ء میں اسی جامعہ سے ابن حجر عسقلانی کی کتاب النكت على كتاب ابن الصلاح پر تحقیق کی اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ ڈاکٹریٹ مکمل کرنے کے بعد واپس جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ آئے اور یہاں کلیۃ الحدیث الشریف میں مدرس مقرر ہو گئے، جہاں بعد میں وہ شعبہ سنہ کے صدر بھی بنے اور 1990ء کی وسط دہائی تک اس عہدہ پر فائز رہنے کے بعد وظیفہ یاب ہوئے۔[6]
تصنیفات ترمیم
ربیع المدخلی نے حدیث اور اسلامی علوم کے موضوع پر تیس سے زائد کتابیں تصنیف کی ہیں، جن میں سے اکثر کتابیں پندرہ جلدوں پر مشتمل ایک کتاب میں یکجا شائع کیا گیا ہے۔[7] 1984ء میں جس کتاب کے ذریعہ انھیں سعودی عرب میں شہرت ملی وہ منہاج الانبیاء في الدعوة الى الله (دعوت الی اللہ کا انبیائی طریقہ کار) تھی، اس کتاب میں مدخلی نے اخوان المسلمون اور دعوت کے میدان میں ان کے طریقہ ہائے کار پر تنقید کی تھی جس کی وجہ سے تنازع بھی پیدا ہوا۔[8]
فہرست ترمیم
|
|
حوالہ جات ترمیم
- ↑ ترجمة الشيخ ربيع بن هادي عمير المدخلي
- ↑ Royal Aal al-Bayt Institute for Islamic Thought, Sheikh Rabi’ Ibn Haadi ‘Umayr Al Madkhali. The Muslim 500: The World's Most Influential Muslims
- ↑ Roel Meijer, Global Salafism: Islam's New Religious Movement, pg. 49. نیویارک شہر: Columbia University Press, 2009.
- ↑ Omayma Abdel-Latif, "Trends in Salafism." Taken from Islamist Radicalisation: The Challenge for Euro-Mediterranean Relations, pg. 74. Eds. Michael Emerson, Kristina Kausch and Richard Youngs. برسلز: Centre for European Policy Studies, 2009. ISBN 978-92-9079-865-1
- ↑ Roel Meijer, Politicizing al-jarh wa-l-ta'dil p.377
- ↑ Lacroix, pg. 212.
- ↑ Zafiri, K., "Thabt mu'allafat al-shaykh Rabi b. Hadi al-Madkhali" [Meijer says to see this book in 'Politicizing al-jarh wa-l-ta'dil' p.380].
- ↑ Lacroix p.212
بیرونی روابط ترمیم
- ربیع المدخلی کی دفتری ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rabee.net (Error: unknown archive URL)