رندھیر سنگھ ( اسپورٹس منتظم)
رندھیر سنگھ (پیدائش: 18 اکتوبر 1946ء) ایک ہندوستانی اسپورٹس ایڈمنسٹریٹر اور سابق اسپورٹس شوٹر ہیں۔ سنگھ ہندوستان کے سب سے بااثر کھیلوں کے منتظمین میں سے ایک ہیں اور اپنے وسیع بین الاقوامی رابطوں کے لیے مشہور ہیں۔ [2] [3] وہ ہندوستانی اور بین الاقوامی کھیلوں کے انتظامی اداروں میں کئی عہدوں پر فائز رہے ہیں اور 1994ء میں اس کھیل سے ریٹائر ہونے سے قبل شوٹنگ کا ایک کامیاب کیریئر بھی حاصل کیا تھا [4] سنگھ نے اپنے اسپورٹس ایڈمنسٹریشن کیریئر کا آغاز 1984 ءمیں کیا، جب وہ ابھی تک ایک شوٹر کے طور پر مقابلہ کر رہے تھے۔ [4]
رندھیر سنگھ | |
---|---|
شخصی معلومات | |
پیدائش | 18 اکتوبر 1946ء (78 سال) پٹیالہ |
شہریت | بھارت [1] برطانوی ہند ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–) |
عملی زندگی | |
شرکت | ایشیائی کھیل 1994ء ایشیائی کھیل 1978ء ایشیائی کھیل 1982ء ایشیائی کھیل 1986ء 1984ء گرمائی اولمپکس 1980ء گرمائی اولمپکس 1976ء گرمائی اولمپکس 1968ء گرمائی اولمپکس 1972ء گرمائی اولمپکس |
پیشہ | اسپورٹس شوٹر ، کھیلوں کا ناظم |
کھیل | نشانہ بازی |
کھیل کا ملک | بھارت |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
سنگھ 11 ستمبر 2021ء سے اولمپک کونسل آف ایشیا (OCA) کے قائم مقام صدر ہیں [5] بین الاقوامی کھیلوں کی انتظامیہ میں ان کے دیگر کرداروں میں 2001 ءسے 2014 ءتک بین الاقوامی اولمپک کمیٹی(IOC) کا رکن رہنا اور 2014ء سے، وہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی(IOC)کے اعزازی رکن ہیں۔ [6] وہ 1991ء سے 2015 ءتک OCA کے سیکرٹری جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں [6] گھریلو کھیلوں کی انتظامیہ میں، ان کے کرداروں میں 1987ء سے 2012ء تک انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (IOA) کے سکریٹری جنرل اور 1987ء سے 2010ء تک اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے گورننگ بورڈ کا رکن رہنا شامل ہے [6] سنگھ 2010 ء کے کامن ویلتھ گیمز کو دہلی لانے میں بھی اہم تھے۔ [7]
سنگھ اولمپک سطح کا ٹریپ اور اسکیٹ شوٹر تھا۔ اپنے شوٹنگ کیریئر کے دوران ان کی کامیابیوں میں پانچ اولمپک کھیلوں میں حصہ لینا اور ایشین گیمز میں سونے کا تمغا جیتنے والا پہلا ہندوستانی شوٹر بننا شامل ہے، جو اس نے 1978ء کے ایشین گیمز میں کیا تھا۔ [8] [9] انھیں شوٹنگ میں ان کی کامیابیوں کے لیے 1979ء میں ارجن ایوارڈ ملا۔ [6] سنگھ 1994 ءمیں اپنے شوٹنگ کیریئر سے ریٹائر ہوئے [4]
ذاتی زندگی
ترمیمسنگھ کی شادی ونیتا سنگھ ( née کھنہ) سے ہوئی، جو ایک کاروباری خاتون ہیں۔ [10] [11] ونیتا کاروباری شخصیت وپن کھنہ کی سب سے بڑی اولاد اور اکلوتی بیٹی ہے۔ [12] [13] [14] سنگھ کی 3 بیٹیاں ماہیما، سنینا اور راجیشوریہیں۔ ۔ [15] سنینا نے IOA کے نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ راجیشوری کماری اسپورٹس شوٹر اور فیشن ڈیزائنر ہیں۔ [16] [17] راجیشوری ونیتا کے ساتھ دوسری شادی کے ذریعے سنگھ کی بیٹی ہے۔ [11]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.sports-reference.com/olympics/athletes/si/randhir-singh-1.html — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جنوری 2016
- ↑ Dwivedi, Sandeep (15 اگست 2010). "Games they play". The Indian Express (انگریزی میں). Archived from the original on 2022-04-08. Retrieved 2022-04-08.
- ↑ Kannan, S (2013). "New IOC chief keen to take steps to bring India back into Olympic fold". India Today (انگریزی میں). Archived from the original on 2022-04-08. Retrieved 2022-04-08.
- ^ ا ب پ Mackay، Duncan (8 نومبر 2011)۔ "Singh to retire as secretary general of IOA and OCA"۔ Inside the Games۔ 2022-12-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-12-01
- ↑ "Singh appointed acting Olympic Council of Asia president". Reuters (انگریزی میں). 11 ستمبر 2021. Archived from the original on 2021-10-29. Retrieved 2021-09-12.
- ^ ا ب پ ت "Raja Randhir SINGH - Indian Olympic Association, IOC Member since 2001". Olympics (انگریزی میں). 16 دسمبر 2021. Archived from the original on 2022-01-09. Retrieved 2022-01-30.
- ↑ Paul، Koushik (21 ستمبر 2022)۔ "Jagmohan Dalmiya To Praful Patel, Meet India's Longest Serving Sports Administrators"۔ Outlook۔ 2022-09-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-03-12
- ↑ "Randhir Singh Biography and Olympic Results | Olympics at"۔ Sports-reference.com۔ 18 اکتوبر 1946۔ 2020-04-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-26
- ↑ "Randhir Singh Profile - Indian Shooter Randhir Singh Biography - Information on Randhir Singh"۔ ILoveIndia۔ 18 اکتوبر 1946۔ 2010-04-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-08-26
- ↑ "Vinita Singh"۔ The Company Check۔ 2023-03-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-03-14
- ^ ا ب Dasgupta، Piyali (2013)۔ "Raja Randhir Singh from the royal family of Patiala decks up to host their daughter's wedding"۔ The Times of India۔ 2022-01-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-09
- ↑ "Nagindra Khanna". The Times of India (انگریزی میں). 3 جولائی 2012. Archived from the original on 2022-01-24. Retrieved 2022-01-30.
- ↑ Mahapatra, Dhananjay (15 اگست 2007). "Barak deal kickback £7.3m". The Times of India (انگریزی میں). Archived from the original on 2021-09-06. Retrieved 2022-04-09.
- ↑ TNN (9 دسمبر 2006). "Arms dealer in fresh trouble over foreign funds". The Times of India (انگریزی میں). Archived from the original on 2021-12-14. Retrieved 2022-07-18.
- ↑ "'Anyone Dirtying the Streets Should be Fined Rs 5,000'"۔ The New Indian Express۔ 2022-04-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-04-09
- ↑ PTI (4 مارچ 2021)۔ "Indian women's trap team settles for silver in ISSF World Cup"۔ The Times of India۔ 2021-03-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-05
- ↑ Khanna, Anshu (2 دسمبر 2021). "HANDCRAFTED AND HERITAGE DRIVEN: THIS LABEL FROM THE HOUSE OF PATIALA RECREATES GRANDEUR OF REGAL PUNJAB". The Daily Guardian (امریکی انگریزی میں). Archived from the original on 2023-02-19. Retrieved 2022-05-10.