روئیداد خان
روداد خان(پیدائش 28 ستمبر 1923-21 اپریل 2024)، ایک پاکستانی سیاست دان اور ریٹائرڈ سرکاری ملازم تھے۔ اپنے طویل کیریئر کے دوران، روداد خان پاکستان کے سب سے سینئر سرکاری ملازمین میں سے ایک تھے۔ [4][5][6] روداد خان نے 1949 میں پاکستان کی سول سروسز میں شمولیت اختیار کی اور متعدد تقرریوں پر فائز رہے، جن میں چیف سیکرٹری سندھ، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی، سیکرٹری اطلاعات پاکستان، سیکرٹری وزارت محنت، سیکرٹری وزارت سیاحت، سیکرٹری داخلہ پاکستان، سیکرٹری جنرل وزارت داخلہ، وفاقی وزیر برائے جواب دہ اور وزیر اعظم پاکستان اور صدر پاکستان کے مشیر شامل ہیں۔ [6]
روئیداد خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 28 ستمبر 1923ء [1] مردان ڈویژن |
وفات | 21 اپریل 2024ء (101 سال)[2][3] اسلام آباد [2] |
مدفن | ایچ_الیون(H-11)_اسلام_آباد [3] |
شہریت | برطانوی ہند (28 ستمبر 1923–13 اگست 1947) پاکستان (14 اگست 1947–21 اپریل 2024)[1] |
جماعت | پاکستان تحریک انصاف |
مناصب | |
وزارت صنعت و پیداوار (پاکستان) | |
برسر عہدہ 27 اکتوبر 1958 – 25 مارچ 1969 |
|
وزارت سیاحت پاکستان | |
برسر عہدہ 25 مارچ 1969 – 20 دسمبر 1971 |
|
وزارت سیاحت پاکستان | |
برسر عہدہ 3 اگست 1973 – 16 ستمبر 1978 |
|
سیکرٹری وزارت داخلہ پاکستان | |
برسر عہدہ 16 ستمبر 1978 – 17 اگست 1988 |
|
سیکرٹری جنرل | |
برسر عہدہ 17 اگست 1988 – 6 اگست 1990 |
|
در | وزیر داخلہ پاکستان |
قومی احتساب بیورو (وزارت) | |
برسر عہدہ 6 اگست 1990 – 18 اپریل 1993 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی فورمن کرسچین کالج (1939–1947) |
پیشہ | سفارت کار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، انگریزی ، پشتو |
درستی - ترمیم |
ذاتی زندگی
ترمیمروداد خان برطانوی ہندوستان کے شمال مغربی سرحدی صوبہ کے علاقے مردان میں یوسفزئی قبیلے میں پشتون خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ [7]
تعلیم
ترمیم1939 میں، انھوں نے مقامی ہائی اسکول سے گریجویشن کیا اور فارمن کرسچن کالج میں تعلیم حاصل کی اور 1942 میں انگریزی ادب میں بی اے حاصل کیا۔ [7] کالج میں ماحول آزاد خیال، روادار اور ترقی پسند تھا۔ [7] اپنے والد کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے، خان نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی اور 1946 میں انگریزی تاریخ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ مردان واپسی پر، خان نے اسلامیہ کالج، پشاور میں تاریخ پڑھائی اور 1947 میں پاکستانی شہریت کا انتخاب کیا۔ [7]
بعد کی زندگی
ترمیموہ 28 ستمبر 2023 کو 100 سال کے ہو گئے تھے۔ [8]
سول سروس کیریئر
ترمیم1949 میں، خان نے سینٹرل سپیریئر سروسز کی ایلیٹ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس میں شمولیت اختیار کی، جو پہلے ڈی ایم جی کے نام سے مشہور تھی اور 1951 میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ [7] انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز 1951 میں سندھ صوبائی حکومت کے وزیر اعلی کے سکریٹری کی حیثیت سے کیا۔
ان کا کیریئر عروج پر تھا جب انھوں نے پاکستان کے چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر جنرل ضمحمد ضیاء الحق کے ساتھ خدمات انجام دیں، جو ملک کی داخلی سلامتی کے ذمہ دار تھے جبکہ افغانستان میں سوویت فوجی مداخلت کو سبوتاژ کرنے کے لیے انٹیلی جنس کی کوششیں کی گئیں۔ [7] کمیونزم کے زوال کے بعد، خان نے باضابطہ طور پر پاکستان کی سیاست اور سول سروسز سے ریٹائرمنٹ لے لی اور اس وقت تک سیاسی تجزیہ کار بن گئے۔ [7] سیکرٹری جنرل مقرر ہونے سے پہلے وہ پاکستان کے سیکرٹری داخلہ کے عہدے پر فائز تھے۔ جو پاکستانی بیوروکریسی کا سب سے اعلی عہدہ ہے۔ خان نے صدر جنرلمحمد ضیاء الحق اور صدر غلام اسحاق خان کے دور میں بڑے عوامی عہدوں پر فائز رہے۔ [9] وہ تین کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔
کیریئر کا دورانیہ
ترمیماپنے طویل کیریئر کے دوران، خان نے پاکستان کے پانچ صدور محمد ایوب خان، یحیی خان، فضل الہی چودھری، محمد ضیاء الحق اور غلام اسحاق خان کے ساتھ خدمات انجام دیں۔ انھوں نے پاکستان کے تین وزرائے اعظم کے ساتھ خدمات انجام دیں۔ [6]
وفات
ترمیمروداد خان 21 اپریل2024 ء کو اسلام آباد میں انتقال کر گئے۔[10][11][12]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب https://www.urdupoint.com/en/pakistan/roedad-khan-believes-imran-khan-as-a-ray-of-h-408890.html
- ^ ا ب تاریخ اشاعت: 21 اپریل 2024 — Roedad Khan passes away at 100 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 اپریل 2024
- ^ ا ب تاریخ اشاعت: 21 اپریل 2024 — Ex-bureaucrat Roedad Khan passes away at 101 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 اپریل 2024
- ↑ Aurangzaib Khan (25 February 2015)۔ "Herald Exclusive: The whole Roedad"۔ DAWN.COM
- ↑ Philip Reeves (25 March 2009)۔ "In Pakistan, A Government Official-Turned-Protester"۔ National Public Radio (U.S. Radio website)۔ 11 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2017
- ^ ا ب پ Herald Exclusive: The whole Roedad (Detailed profile of Roedad Khan) Dawn (newspaper), Published 25 February 2015, Retrieved 1 December 2017
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج Colonel Athar Hassan Ansari, PAF (December 1998)۔ "Pakistan – A dream gone sour"۔ Colonel Athar Hassan Ansari, Director of Air War college۔ Oxford University Press 1997۔ 11 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2017
- ↑ Ashraf Jehangir Qazi (2023-09-29)۔ "A patriot turns 100"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2023
- ↑ Zafar Alam Sarwar (23 April 2011)۔ "Unite with revolutionary spirit"۔ Pakistan Observer۔ 16 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2017
- ↑ "سابق سینئر بیوروکریٹ روئیداد خان انتقال کر گئے"۔ urdu.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2024
- ↑ "سابق بیورو کریٹ روئیداد خان انتقال کرگئے"۔ AIK News۔ 2024-04-21۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2024
- ↑ "سابق سینئر بیوروکریٹ روئیداد خان 100 برس سے زائد عمر میں انتقال کر گئے"۔ Daily Pakistan (بزبان انگریزی)۔ 2024-04-21۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2024