زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 1996-97ء
زمبابوے کی قومی کرکٹ ٹیم نے اکتوبر سے نومبر 1996ء تک پاکستان کا دورہ کیا اور پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی۔ پاکستان نے ٹیسٹ سیریز 1-0 سے جیت لی۔ زمبابوے کی کپتانی الیسٹر کیمبل اور پاکستان کی کپتانی وسیم اکرم نے کی۔ اس کے علاوہ، ٹیموں نے تین میچوں کی ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) سیریز کھیلی جو پاکستان نے 3-0 سے جیتی۔ [5]
زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 1996-97ء | |||||
پاکستان | زمبابوے | ||||
تاریخ | 12 اکتوبر – 3 نومبر 1996ء | ||||
کپتان | وسیم اکرم | الیسٹر کیمبل | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | پاکستان 2 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | وسیم اکرم (292)[1] | ڈیوڈ ہاؤٹن (182)[1] | |||
زیادہ وکٹیں | وسیم اکرم (11)[2] | پال سٹرانگ (6)[2] | |||
بہترین کھلاڑی | وسیم اکرم (پاکستان) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | پاکستان 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | اعجازاحمد (166)[3] | گرانٹ فلاور (174)[3] | |||
زیادہ وکٹیں | ثقلین مشتاق (9)[4] | ایورٹن مٹامبناڈزو (4)[4] | |||
بہترین کھلاڑی | وسیم اکرم (پاکستان) گرانٹ فلاور (زمبابوے) |
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم17–21 اکتوبر 1996ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- شاہد نذیر (پاکستان) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- اعظم خان (پاکستان) نے اپنا واحد ٹیسٹ کھیلا۔[6]
- وسیم اکرم (پاکستان) نے اپنی واحد ٹیسٹ ڈبل سنچری بنائی۔[7]
- پال سٹرانگ (زمبابوے) نے اپنی واحد ٹیسٹ سنچری بنائی۔[8]
- گرانٹ فلاور (زمبابوے) نے اپنا 1000 واں ٹیسٹ رن مکمل کیا۔[6]
- شاہد نذیر پاکستان کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو پر پانچ وکٹیں لینے والے تیسرے بولر بن گئے۔[9]
دوسرا ٹیسٹ
ترمیمب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- 14 سال اور 227 دن کی عمر میں حسن رضا (پاکستان) ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔[ب][10][11]
- محمد حسین (پاکستان) اور ایورٹن مٹامبناڈزو اور پومی مبانگوا (دونوں زمبابوے) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
ون ڈے سیریز
ترمیمپہلا ون ڈے
ترمیم 30 اکتوبر 1996ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- 14 سال اور 233 دن کی عمر میں حسن رضا (پاکستان) اپنا ون ڈے ڈیبیو کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔[ب][12][13]
- گیون رینی اور گیری برینٹ (دونوں زمبابوے) نے اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔
- اس گراؤنڈ میں کھیلا جانے والا یہ پہلا ایک روزہ میچ تھا۔[14]
- وسیم اکرم (پاکستان) ایک روزہ میں 300 وکٹیں لینے والے پہلے بولر بن گئے۔[15]
دوسرا ون ڈے
ترمیم 1 نومبر 1996ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اعظم خان اور عبد الرزاق (دونوں پاکستان) اور پومی مبانگوا (زمبابوے) اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔
- گرانٹ فلاور (زمبابوے) نے اپنا ایک ہزار واں ایک روزہ رن مکمل کیا۔[16]
تیسرا ون ڈے
ترمیم 3 نومبر 1996ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- کھیل شروع ہونے سے پہلے ہی میچ کو کم کر کے 40 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
- زمبابوے کا ہدف 34 اوورز میں 225 رنز پر سمٹ گیا۔
- ظہور الہی (پاکستان) اور ایورٹن مٹامبناڈزو (زمبابوے) اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔
- مارک ڈیکر (زمبابوے) اپنا آخری ایک روزہ میچ کھیلا۔[17]
- ثقلین مشتاق ایک روزہ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پاکستان کے پانچویں بولر بن گئے۔
- ہجوم کی پریشانی کی وجہ سے میچ کل 81 منٹ تک روک دیا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "Most runs in the 1996–97 Pakistan v Zimbabwe Test series"۔ ESPNcricinfo۔ 30 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ^ ا ب "Most wickets in the 1996–97 Pakistan v Zimbabwe Test series"۔ ESPNcricinfo۔ 30 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ^ ا ب "Most runs in the 1996–97 Pakistan v Zimbabwe ODI series"۔ ESPNcricinfo۔ 30 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ^ ا ب "Most wickets in the 1996–97 Pakistan v Zimbabwe ODI series"۔ ESPNcricinfo۔ 30 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "Zimbabwe in Pakistan 1993–94"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولائی 2014
- ^ ا ب "Zimbabwe in Pakistan 1996/97 (1st Test)"۔ Cricket Archive۔ 16 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "وسیم اکرم's highest Test scores"۔ ESPNcricinfo۔ 23 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "پال سٹرانگ's highest Test scores"۔ ESPNcricinfo۔ 23 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "Five-wicket hauls on Test debut by Pakistani bowlers"۔ ESPNcricinfo۔ 02 جون 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ Narayanan Subrahmanian (21 November 2019)۔ "Five youngest Test debutants in history"۔ The Times of India۔ 23 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "Test records – Youngest players"۔ ESPNcricinfo۔ 15 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ Nikhil Anand (17 December 2015)۔ "Top 10 Youngest players to make ODI debut"۔ CricTracker۔ 06 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "ODI records – Youngest players"۔ ESPNcricinfo۔ 22 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "ODI matches played at Bugti Stadium"۔ ESPNcricinfo۔ 24 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2020
- ↑ "Yet another record by وسیم اکرم"۔ Dawn۔ 10 نومبر 1996ء۔ 23 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "Zimbabwe in Pakistan 1996/97 (2nd ODI)"۔ Cricket Archive۔ 29 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "Zimbabwe in Pakistan 1996/97 (3rd ODI)"۔ Cricket Archive۔ 16 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020