ساہتیہ اکیڈمی اعزاز
ساہتیہ اکادمی اعزاز (انگریزی: Sahitya Akademi Award) بھارت میں دیا جانے والا ایک ادبی اعزاز ہے جسے ساہتیہ اکادمی اور قومی اکادمی ادبیات بھارت (National Academy of Letters India)کی طرف سے دیا جاتا ہے۔ یہ اعزاز آئین ہند کی آٹھویں فہرست بند میں مذکور 22 سرکاری زبانوں کے علاوہ ہندوستانی انگریزی اور راجستھانی زبان میں شائع ہونے والے ادبی فن پاروں میں منتخب فن پارے کے خالق کو دیا جاتا ہے۔[1] ساہتیہ اکادمی کا دفتر نئی دہلی میں ہے۔[2]
ادب میں نمایاں کارکردگی انجام دینے والے افراد کے لیے | |
وضاحت | بھارت کا ادبی اعزاز |
---|---|
تعاون | ساہتیہ اکادمی، حکومت ہند |
شماریات | |
کل تقسیم کردہ | 60 |
ویب سائٹ | ساہتیہ اکادمی |
ساہتیہ اکادمی اعزاز کا آغاز 1954ء میں ہوا تھا۔ اس اعزاز میں ایک شیلڈ اور ₹ 1,00,000 روپے نقد دیے جاتے ہیں۔[3] اس اعزاز کا مقصد بھارت میں اچھے لکھاریوں کی پہچان کرنا، ان کی حوصلہ افزائی کرنا اور نئے رجحانات کی شناخت کرنا ہے۔ اعزاز میں دی جانے والی شیلڈ کو مشہور فلم ساز ستیہ جیت رائے نے ڈیزائن کیا ہے۔[4] اس سے قبل ماربل سے بنی شیلڈ دی جاتی تھی مگر وزن کی وجہ سے اسے ترک کرنا پڑا۔[5]
دیگر ادبی اعزازات
ترمیمساہتیہ اکادمی فیلو شپ
ترمیمیہ ساہتیہ اکادمی کا دوسرا بڑا اعزاز ہے۔
بھاشا سمان
ترمیمیہ اعزاز مذکورہ 24 زبانوں کے علاوہ ہندوستانی زبانوں میں نمایاں کارکردگی کرنے والے لکھاریوں کو دیا جاتا ہے۔ اسی طرح کلاسیکی اور عہد وسطی کے ادب میں کارہائے نمایاں انجام دینے والوں کو بھی اس اعزاز سے نوازا جاتا ہے۔ ساہتیہ اکیڈمی اعزاز کی طرح بھاشا شمان میں بھی ایک تختی اور 1,00,000 روپے نقد دیے جاتے ہیں۔ اس کا آغاز 1996ء میں ہوا تھا اور یہ لکھاری، اسکالر، مصنفین، مؤلفین، جمع کرنے والوں، پرفارم کرنے والوں اور مترجمین کو دیا جاتا ہے اور کسی خاص زبان میں کوئی نمایاں کام انجام دیتے ہیں۔ پہلا بھاشا سمان بھوجپوری زبان کے دھریکشن مشرا کو دیا گیا تھا۔ ہماچلی زبان (پہری زبان) کے لیے بنسی رام شرما اور ایم آر ٹھاکر کو ملا تھا۔ کے جتھپا رائے اور مندرا کیشو کو تولو زبان کے لیے اور چندر کانت مورا سنگھ کو کوکبوروک زبان کے لیے ملا تھا۔
ترجمہ اعزاز
ترمیماس کا آغاز 1989ء میں اس وقت کے وزیر اعظم بھارت نرسمہا راؤ کے ایما پر ہوا تھا۔[6] یہ اعزاز بھارت کی 24 بڑی زبانوں میں ترجمہ کے اعلیٰ فن پاروں کو دیا جاتا ہے۔ اس میں ایک شیلڈ اور 50,000 روپے نقد رقم ہوتی ہے۔
آنند گوسوامی فیلو شپ
ترمیمیہ اعزاز آنند گو کمار سوامی کے نام پر دیا جاتا ہے۔ اس کا آغاز 1996ء میں ہوا اور ایشیا کے ان صاحب قلم ادیبوں کو دیا جاتا ہے جنھوں نے بھارت میں 3 تا 12 ماہ گزارے ہوں اور یہاں ادبی خدمت کی ہو۔
پریم چند فیلوشپ
ترمیمہندی زبان اور اردو کے مصنف پریم چند کے نام پر دیا جانے والا یہ اعزاز 2005ء سے دیا جا رہا ہے اور جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم کے باشندوں کو ادب کی خدمت کے لیے دیا جاتا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "۔۔:: Welcome to Sahitya Akademi – About us ::۔۔"۔ sahitya-akademi.gov.in۔ 22 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2017
- ↑ "Akademi Awards"۔ National Academy of Letters۔ 25 ستمبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2013
- ↑ "The Hindu. Article on the Awards for 2009"۔ 27 دسمبر 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اکتوبر 2019
- ↑ Carlo Coppola (1968)۔ "The Sahitya Akademi Awards, 1967"۔ Mahfil۔ 5 (1): 9–26
- ↑ Carlo Coppola (1968)۔ "The Sahitya Akademi Award, 1967"۔ Mahfil۔ 5 (1): 9–26
- ↑ D.S. Rao (2004)۔ Five Decades of The National Academy of Letters, India: A Short History of Sahitya Akademi۔ New Delhi: Sahitya Akademi۔ صفحہ: 39–42
ویکی ذخائر پر ساہتیہ اکیڈمی اعزاز سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |