سری لنکا کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2009-10ء
سری لنکا کی ٹیم نے 11 نومبر سے 27 دسمبر 2009ء تک بھارت کا دورہ کیا جس میں 3 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 2 ٹی 20 میچ کھیلے گئے۔ [1] اس سیریز کو جے پی کپ کہا جاتا تھا۔
سری لنکا کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2009-10ء | |||||
بھارت | سری لنکا | ||||
تاریخ | 11 نومبر – 27 دسمبر 2009ء | ||||
کپتان | مہندرسنگھ دھونی وریندر سہواگ (تیسرا اور چوتھا ایک روزہ) |
کمار سنگاکارا | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | وریندر سہواگ (491) | مہیلا جے وردھنے (373) | |||
زیادہ وکٹیں | ہربھجن سنگھ (13) | رنگنا ہیراتھ (11) | |||
بہترین کھلاڑی | وریندر سہواگ (بھارت) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 5 میچوں کی سیریز 3–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | سچن ٹنڈولکر (216) | تلکارتنے دلشان (353) | |||
زیادہ وکٹیں | ظہیر خان (7) | سورج رندیو (5) چاناکا ویلگیدرا (5) | |||
بہترین کھلاڑی | تلکارتنے دلشان (سری لنکا) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 2 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | وریندر سہواگ (90) | کمار سنگاکارا (137) | |||
زیادہ وکٹیں | یوراج سنگھ (3) | سنتھ جے سوریا (2) اینجلو میتھیوز (2) | |||
بہترین کھلاڑی | کمار سنگاکارا (سری لنکا) |
دستے
ترمیمٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | |||
---|---|---|---|---|---|
بھارت[2] | سری لنکا[3][4] | بھارت[5][6][7][8] | سری لنکا[9][4] | بھارت[10][11] | سری لنکا[4][12] |
ٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم16 – 20 نومبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- راہول ڈریوڈ اپنے 177 ویں رن کے ساتھ 11,000 ٹیسٹ رنز بنانے والے دوسرے اور مجموعی طور پر 5ویں ہندوستانی بن گئے۔
- مہیلا جے وردھنے اور پرسنا جے وردھنے کی 351 رنز کی شراکت 6ویں وکٹ کی شراکت میں سب سے زیادہ سکور تھی۔ یہ ریکارڈ 2015 میں بی جے واٹلنگ اور کین ولیمسن نے توڑا تھا۔
- سچن ٹنڈولکر نے دوسری اننگز میں اپنے 45ویں رن کے ساتھ 30000 بین الاقوامی رنز بنائے۔
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم24–28 نومبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسرا ٹیسٹ
ترمیم2–6 دسمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اس جیت کے ساتھ ہی بھارت آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ ٹیم بن گیا۔
- وریندر سہواگ کو ان کی شاندار بلے بازی پر مین آف دی سیریز منتخب کیا گیا۔
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیم 9 دسمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ اس مقام پر کھیلا جانے والا پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی تھا۔
- آشیش نہرا اور اشوک ڈینڈا (بھارت) دونوں نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیم 12 دسمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ اس مقام پر کھیلا جانے والا پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی تھا۔
- 211/4 کے ساتھ بھارت نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں سب سے زیادہ کامیاب تعاقب ریکارڈ کیا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 15 دسمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ ون ڈے میچ صرف دوسرا موقع تھا جہاں دونوں ٹیموں نے 400 سے زیادہ سکور کیا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمتیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 21 دسمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایم ایس دھونی کی غیر موجودگی میں ہندوستان کی کپتانی وریندر سہواگ نے کی تھی، جن پر سلو اوور ریٹ کی وجہ سے دو میچوں کی پابندی لگائی گئی تھی۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 24 دسمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایم ایس دھونی کی غیر موجودگی میں ہندوستان کی کپتانی سوریندر سہواگ نے کی تھی، جن پر سلو اوور ریٹ کی وجہ سے دو میچوں کی پابندی لگائی گئی تھی۔
- گوتم گمبھیر کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا لیکن انہوں نے یہ ایوارڈ ویرات کوہلی کو دیا کیونکہ یہ ون ڈے میں پہلی سنچری تھی۔
- وراٹ کوہلی (بھارت) نے ون ڈے میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[13]
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 27 دسمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- سدیپ تیاگی (بھارت) اور متھمودالیگے پشپاکمارا (سری لنکا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ India v Sri Lanka schedule 2009 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cricketworld4u.com (Error: unknown archive URL), Cricketworld4u.com, retrieved 2009-10-14
- ↑ شانت-and-zaheer-khan-recalled-for-tests-433658 "شری شانت and ظہیر خان recalled for Tests" تحقق من قيمة
|url=
(معاونت)۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022 - ↑ "Sri Lanka Test Squad - Sri Lanka Squad - Sri Lanka tour of India, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
- ^ ا ب پ "Kandamby, Kaushal Silva get Test call-ups"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
- ↑ شانت-included-in-india-s-limited-اوورز-squads-437823 "شری شانت included in India's limited-اوورز squads" تحقق من قيمة
|url=
(معاونت)۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022 - ↑ "India Squad - 1st and 2nd ODIs - Sri Lanka tour of India, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
- ↑ "India Squad - 3rd and 4th ODIs - Sri Lanka tour of India, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
- ↑ "India Squad - 5th ODI - Sri Lanka tour of India, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
- ↑ "Sri Lanka One-Day Squad - Sri Lanka Squad - Sri Lanka tour of India, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
- ↑ شانت-included-in-india-s-limited-اوورز-squads-437823 "شری شانت included in India's limited-اوورز squads" تحقق من قيمة
|url=
(معاونت)۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022 - ↑ "India Twenty20 Squad - India Squad - Sri Lanka tour of India, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
- ↑ "Sri Lanka Twenty20 Squad - Sri Lanka Squad - Sri Lanka tour of India, 2009 Squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
- ↑ "گوتم گمبھیر, Virat Kohli tons hand India series"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2009