شاہ سلطان (دختر سلیم ثانی)

شاہ سلطان (پیدائش: 1544ء— وفات: ستمبر 1580ء) سلطنت عثمانیہ کی شہزادی تھیں۔ وہ سلطان سلطنت عثمانیہ سلیم ثانی اور ملکہ نور بانو سلطان کی بیٹی تھیں۔ شاہ سلطان اپنی دادی ملکہ خرم سلطان اور سلطان سلیمان اول کی چہیتی شہزادی تھیں۔ وہ سلطان مراد ثالث کی بڑی بہن تھیں_

شاہ سلطان (دختر سلیم ثانی)
(ترکی میں: Şah Hanım Sultan)،(عثمانی ترک میں: سلطانة الملك ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1544ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مانیسا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 3 نومبر 1577ء (32–33 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استنبول ،  توپ قاپی محل   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد سلیم دوم   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ نور بانو سلطان   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان عثمانی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

ترمیم

شاہ سلطان کی پیدائش 1544ء میں مانیسا میں ہوئی۔ عثمانی خاندان میں سلطان سلیمان اول کی پوتیوں اور پوتوں کی شادیوں نے سلطنت عثمانیہ کو مزید مستحکم کیا۔ سلیم ثانی کی تین بیٹیوں کی شادی سلیمان اول کے اواخر عہدِ حکومت میں یعنی یکم اگست 1562ء کو کی گئیں۔ اسمیخان سلطان کی شادی صوقلو محمد پاشا سے، گوہرخان سلطان (دختر سلیم ثانی) کی شادی پیالے پاشا سے اور شاہ سلطان کی شادی حسن آغا سے ہوئی۔ اِسی دن مقتول شہزادہ مصطفی کی بیٹی مہرشاہ سلطان کی شادی داماد عبد الکریم پاشا سے ہوئی۔

7 ستمبر 1566ء کو سلطان سلیمان اول کا انتقال ہوا تو شاہ سلطان اپنی والدہ نور بانو سلطان اور والد سلیم ثانی کے ہمراہ دار الحکومت استنبول آگئیں جہاں اُن کا قیام توپ قاپی محل میں رہا۔ استنبول میں قیام کے دوران انھوں نے اپنے والد سلیم ثانی کا عہد حکومت دیکھا اور اپنے بھتیجے مراد ثالث کا عہدِ حکومت بھی دیکھا۔ 1574ء میں حسن آغا کے انتقال کے بعد شاہ سلطان نے ذال محمود پاشا سے شادی کرلی۔ شاہ سلطان کی عمر کا آخری حصہ بہت خوشگوار گذرا اور توپ قاپی محل میں وہ تقریباً 36 سال کی عمر ستمبر 1580ء میں انتقال کرگئیں۔ شاہ سلطان نے ایک بیٹا اور ایک بیٹی اپنے بعد چھوڑے۔

مزید پڑھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم