شکیل احمد ضیا

ہندی شاعر

شکیل احمد ضیا (پیدائش: 25 دسمبر، 1921ء - وفات: 7 مارچ، 1999ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو، ہندی، فارسی زبان کے ممتاز شاعر اور ادیب تھے۔

شکیل احمد ضیا
پیدائششکیل احمد
25 دسمبر 1921(1921-12-25)ء
جھانسی، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان
وفات7 مارچ 1999(1999-30-07) (عمر  77 سال)

کراچی،پاکستان
قلمی نامشکیل احمد ضیا
پیشہشاعر، محقق
زباناردو، ہندی، فارسی
نسلمہاجر قوم
شہریتپاکستان کا پرچمپاکستانی
تعلیمبی اے (آنرز)
مادر علمیعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی
اصنافغزل، نظم، گیت، سیاسیات
نمایاں کاملمعۂ طور
گیت مالا
موج گل
شعلۂ رنگ
A History of Jewish Crimes

حالات زندگی

ترمیم

شکیل احمد ضیا 25 دسمبر، 1921ء کو جھانسی، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1][2]۔ ان کے والدناصرعلی، شیخ الہند محمود الحسن (اسیر مالٹا) کے بھتیجے تھے۔ سات سال کی عمر میں حفظ قرآن کے علاوہ فارسی کی چند درسی کتب اور مولوی محمد اسماعیل میرٹھی کی تمام اردو ریڈرز پڑھ لیں۔ انیس برس کی عمر میں انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے (آنرز) کیا اور اسی دوران الہ آباد بورڈ سے علوم شرقیہ کے تمام امتحانات پاس کیے[2]۔ 1934ء میں صحافت سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا۔ انھیں شعر و سخن کا شوق کم عمری سے تھا۔ 1939ء میں صادق جھانسوی اور پھر مولانا حسرت موہانی سے شرف تلمذ حاصل کیا[1]۔ 1942ء میں ہندی کے شاعر کان شرن گپت کی شاگردی اختیار کی۔ تقسیم ہند کے بعد 1947ء میں شکیل احمد ضیا پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں سکونت پزیر ہوئے۔[2]

تصانیف

ترمیم
  • 1939ء - گیت مالا (ہندی گیتوں کا مجموعہ)* 1940ء - لمعۂ طور (اُردو اور فارسی غزلیات کا مجموعہ)
  • 1944ء - توریت عجم (اُردو غزلیات و منظومات)
  • 1966ء -جدید نظری سیاسیات (سیاسیات)
  • 1974ء - موج گل (شاعری)
  • 1980ء - شعلۂ رنگ (شاعری) * 1993ء - دوسرا قدم (شاعری)
  • موج صبا (1970ء سے 1980ء تک کی غیر مطبوعہ غزلیات و منظومات کا مجموعہ)
  • A History of Jewish Crimes (انگریزی، تاریخ)

وفات

ترمیم

شکیل احمد ضیا 7 مارچ، 1999ء کو کراچی،پاکستان میں وفات پاگئے۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم