شیخ احمد احسائی
شیخ احمد بن زین الدین بن ابراہیم احسائی (1753ء–1826ء) انیسویں صدی عیسوی کے شیعہ مکتب فکر شیخیت کے بانی تھے۔ ان کے معتقدین شیخی کہلاتے ہیں۔
شیخ | |
---|---|
شیخ احمد احسائی | |
(عربی میں: أحمد بن زين الدين الأحسائي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | اپریل1753ء [1][2] |
وفات | 27 جون 1826ء (72–73 سال)[1][2] مدینہ منورہ |
مدفن | جنت البقیع |
عملی زندگی | |
استاذ | سید محمد مہدی بحر العلوم |
تلمیذ خاص | سید کاظم رشتی ، مرتضی انصاری ، ہادی سبزواری ، مجذوب علی شاہ ، قراۃ العین طاہرہ |
پیشہ | فلسفی ، عالم ، فقیہ |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، فارسی |
تحریک | شیخیت |
درستی - ترمیم |
شیخ احمد احسائی جزیرہ نما عرب کے علاقے الحساء کے باسی تھے۔ انھوں نے بحرین اور عراق کے شہروں نجف و کربلا کے الٰہیاتی مراکز سے تعلیم حاصل کی۔[3] انھوں نے قاجار سلطنت کے دور میں ایران میں بیس برس بیتائے۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/101895 — بنام: Aḥmad ibn Zayn al-Dīn Aḥsāʼī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/al-Ahsai — بنام: al-Ahsa'i — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ نبیل زرندی (1932)۔ مدیر: شوقی آفندی (مترجم)۔ The Dawn-Breakers: Nabíl’s Narrative (ہارڈ کور ایڈیشن)۔ ولمیٹ، الینوائے، ریاستہائے متحدہ امریکا: بہائی پبلشنگ ٹرسٹ۔ صفحہ: 2۔ ISBN 0-900125-22-5۔ 29 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2018
- ↑ نبیل زرندی (1932)۔ مدیر: شوقی آفندی (مترجم)۔ The Dawn-Breakers: Nabíl’s Narrative (ہارڈ کور ایڈیشن)۔ ولمیٹ، الینوائے، ریاستہائے متحدہ امریکا: بہائی پبلشنگ ٹرسٹ۔ صفحہ: 7۔ ISBN 0-900125-22-5۔ 29 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2018