صفی الرحمٰن مبارک پوری
صفی الرحمن مبارکپوری ایک بھارتی سوانح نگار، عالم اور مصنف مورخین تھے۔ مبارکپوری سیرت النبی کے موضوع پر لکھی گئی عالمی انعام یافتہ کتاب الرحیق المختوم کے مصنف ہیں۔
صفی الرحمٰن مبارک پوری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 جون 1943[1][2][3] مبارکپور |
وفات | 1 دسمبر 2006 (63 سال)[4][5][1][2][3] مبارکپور[6] |
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | سوانح نگار، عالم، مصنف، واعظ |
پیشہ ورانہ زبان | اردو[7]، عربی |
درستی - ترمیم ![]() |
پیدائشترميم
صفی الرحمن 6 جون 1943ء کو اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں مبارکپور سے ایک میل کے فاصلے پر واقع گاؤں حسین آباد میں پیدا ہوئے۔
ابتدائی زندگیترميم
آپ نے اپنی ابتدائی زندگی گھر پر ہی گزاری اور اپنے دادا اورچچا سے قرآن کی تعلیم حاصل کی۔
تعلیمی زندگیترميم
ابتدا میں مدرسہ عربیہ دار التعلیم سے عربی اور فارسی زبانوں کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد 1954ء میں مدرسہ احیاء العلوم مبارکپور میں داخلہ لیا۔
تصانیفترميم
اللہ تعالیٰ نے مرحوم کو عربی اور اردو، ہردو زبانوں میں انشاوتحریرکاعمدہ ذوق اورسلیقہ عطاکررکھاتھا۔ آپ نے اردو و عربی میں کئی کتابیں لکھیں۔
اردوترميم
الرحیق المختومترميم
آپ کی شہرہٴ آفاق تصنیف الرحیق المختوم سیرتِ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم پر مستند ترین دستاویز مانی جاتی ہے یہ کتاب اُنہوں نے اصلاً عربی میں لکھی اوربعد میں اس کو اردو کے حسین قالب میں بھی خودہی ڈھالا۔
انکارِحدیث حق یا باطلترميم
صحفِ یہود و نصاریٰ میں محمد (صل اللہ علیہ و آلہٖ وسلم) کے متعلق بشارتیںترميم
اسلام اورعدمِ تشددترميم
( 1984ئ)مطبوع۔ یہ مولانا موصوف کی اہم تقریر تھی جسے کتابی شکل میں شائع کر دیا گیا ہے۔
تاریخِ مکہترميم
تاریخِ مدینہترميم
تاریخِ آلِ سعودترميم
تذکرہ محمد بن عبد الوہابترميم
یہ اصلاً محکمہ شرعیہ قطر کےقاضی شیخ احمد بن حجر کی عربی تالیف کا ترجمہ ہے لیکن اس میں کسی قدر ترمیم و اضافہ کیا گیا ہے۔
قادیانیت اپنے آئینے میںترميم
مسلمانوں کا یہ عقیدہ کہ جناب محمدرسول اللہ ﷺ اللہ کے آخری پیغمبرہیں اورآپ ﷺ کے بعدکوئی نبی نہ آئے گااسلام کابنیادی ترین عقیدہ ہے ،جسے تسلیم کیے بغیرکوئی شخص دائرہ اسلام میں داخل نہیں ہوسکتا۔نبی کریم ﷺ نے پشین گوئی فرمائی تھی کہ امت میں تیس چھوٹے دجال ظاہرہوں گے جودعویٰ نبوت کریں گے ۔ہندمیں مرزاغلام احمدقادیانی بھی اسی پشین گوئی کامظہرتھا۔جس نے نبوت کاجھوٹادعوی ٰ کیااورردائے نبوت پہ ہاتھ ڈالنے کی ناپاک جسارت کی، علمائے اسلام نے مسلمانوں کوقادیانی دجال کے فتنے سے بچانے کے لیے بھرپورکردارااداکیااوراس ضمن میں بے شمارکتابیں لکھیں ۔زیرنظرکتاب معروف عالم اورسیرت نگارمولاناصفی الرحمٰن مبارکپوری نے تحریرکی ہے ۔اورفتنہ قادیانیت کو بھرپور انداز میں واضح کیا گیا ہے۔ جس سے قادیانی فتنے کی حقیقت طعشت ازہام ہوجاتی ہے ۔
عربیترميم
الرحیق المختومترميم
آپ کی شہرہٴ آفاق تصنیف الرحیق المختوم سیرتِ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم پر مستند ترین دستاویز مانی جاتی ہےرابطہ عالم اسلامی کی جانب سے آپکی اس کتاب کوسیرت النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے موضوع پرلکھی گئی کتابوں میں سے اول قراردیاگیا۔ مرحوم نےعربی زبان میں ہی الرحیق المختوم کااختصاربھی روضة الأنوار في سیرة النبي المختار کے نام سے کیا تھا۔
اتحاف الکرام تعلیق بلوغ المرامترميم
یہ کتاب دراصل حافظابن حجر عسقلانی کی کتاب بلوغ المرام کی شرح ہے۔
شرح أزہار العربترميم
أزہار العرب علامہ محمد سورتی کاجمع کردہ نفیس عربی اشعار پرمشتمل ایک منتخب اور ممتاز مجموعہ ہے۔ یہ شرح 1963ء میں لکھی گئی مگر قدرے ناقص رہی او رطبع نہیں کرائی جاسکی۔
منۃ المنعمترميم
یہ عربی میں صحیح مسلم کی شرح ہے جو منة المُنعم کے نام سے چار جلدوں میں دارالسلام ہی کی طرف سے شائع ہوئی ہے۔
الفرقۃ الناجیہ و الفرق الاسلامیۃ الاخریترميم
تفسیر ابن کثیر کی تلخیص اور اردو ترجمہٴ قرآن احسن البیان کی نظرثانی کا مبارک کام بھی شیخ کے نمایاں کاموں میں سے ہے۔
وفاتترميم
مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کی وفات 1 دسمبر 2006ء کو بروز جمعہ اپنے آبائی گاؤں مبارکپور ہوئی۔ آپ کو بروز ہفتہ 2 دسمبر 2006ء بعد نمازِ ظہر ان کے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ نمازِ جنازہ مفتی یاسر صفی الرحمٰن نے پڑھائی۔ نمازِ جنازہ میں ایک لاکھ کے لگ بھگ افراد شریک ہوئے۔
حوالہ جاتترميم
- ^ ا ب Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/254419
- ^ ا ب Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/299651
- ^ ا ب Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/244789
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14526554r — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ General Diamond Catalogue ID: https://opac.diamond-ils.org/agent/12663 — بنام: Ṣafī al-Raḥmān al-Mubārakfūrī
- ↑ https://istiqaamah.net/biography-of-safiur-rahman-mubarakpuri/
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14526554r — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ