عبد الرحمن بن جبیر غزوہ بدر میں شامل صحابی ان کی کنیت ابو عبس ہے۔ آپ ہجرت سے قبل مشرف باسلام ہوئے ۔ بدر کے علاوہ تمام غزوات میں شرکت کی۔ 34ھ میں وفات پائی ۔

عبد الرحمن بن جبر

معلومات شخصیت
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں مہمات نبوی کی فہرست ،  غزوۂ بدر   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام و نسب

ترمیم

عبد الرحمن نام، ابو عبس کنیت، قبیلہ اوس کے خاندانِ حارثہ سے ہیں، سلسلۂ نسب یہ ہے، عبد الرحمن بن جبیر بن عمرو بن زید بن جشم بن مجدعہ بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس، جاہلیت میں عبد العزی نام تھا، حضرت محمد نے بدل کر عبد الرحمن رکھا۔ [1][2][3][4]

اسلام

ترمیم

ہجرت سے قبل مسلمان ہوئے اور ابو بردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ہمراہ لے کر بنو حارثہ کے بت توڑے، [5] خنیس بن حذافہ سے اخوت قائم ہوئی۔ آنحضرت کی زندگی ہی میں آنکھ جاتی رہی تھی، آپ نے ان کو ایک عصا دیا تھا کہ اس کو لے کر چلنے میں روشنی معلوم ہوگی۔

غزوات

ترمیم

تمام غزوات میں شریک ہوئے، غزوہ بدر میں 48 سال کی عمر تھی۔ بنو نضیر میں کعب بن اشرف ایک یہودی تھا، رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مسلمان سب اس سے پریشان تھے،اس لیے انصار کی ایک جماعت اس کے قتل کے لیے آمادہ ہوئی ابو عبس بھی ان میں شامل تھے۔

وفات

ترمیم

34ھ میں انتقال کیا، بیماری میں حضرت عثمان عیادت کو تشریف لائے، [6] لیکن مرض اور پیری نے جانبر نہ ہونے دیا، حضرت عثمان نے نماز جنازہ پڑھائی اور جنت البقیع میں لے جا کر دفن کیا، ابو بردہ بن زار، محمد بن مسلمہ، قتادہ بن نعمان ،سلمہ بن سلامہ بن وقش جیسے اکابر قبر میں اترے، وفات کے وقت عام روایت کے مطابق 70 سال کے تھے، لیکن یہ صحیح نہیں ،اوپر گذر چکا ہے کہ بدر میں 48 برس کا سن تھا، اس لیے ان کی عمر 80 سال قرار پائی ہے، استیعاب کے ایک نسخہ میں 70 کی بجائے 90 سال مذکور ہے۔ [7][4]

اولاد

ترمیم

اولاد میں محمد اور زید دو لڑکے چھوڑے۔

حلیہ

ترمیم

ان کی آنکھوں کی بینائی دور نبوت ہی میں چلی گئی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عصا دیا تھا کہ اس کو لے کر چلنے سے روشنی معلوم ہوتی تھی۔ بڑھاپے میں جب بال سفید ہو گئے تھے تو بالوں میں مہندی کا خضاب لگاتے تھے۔[8]

فضل و کمال

ترمیم

ایام جاہلیت ہی میں علم کا شوق تھا، صاحب اسد الغابہ کہتے ہیں: کان یکتب بالعربی قبل الاسلام اسلام سے قبل وہ عربی لکھ لیتے تھے مسلمان ہوکر قرآن و حدیث سیکھی 50 حدیثیں ان کے سلسلہ سے ہم تک پہنچی ہیں جن کے روایت کرنے والے رافع بن خدیج کے پوتے عبایہ ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم