عتیق احمد
عتیق احمد (10 اگست 1962ء - 15 اپریل 2023ء) [6][7] ایک ہندوستانی مجرم، سیاست دان اور سماج وادی پارٹی سے ہندوستانی پارلیمنٹ اور اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے رکن تھے۔ [8][9] ان کے خلاف 100 سے زائد فوجداری مقدمات درج تھے اور وہ 2019ء سے 2023ء تک سے لے کر اپنی موت تک جیل میں قید تھے۔ [10][11][12] احمد نے مختلف الزامات کے تحت جیل میں رہتے ہوئے کئی انتخابات لڑے۔ 15 دسمبر 2016ء کوانہیں سیم ہیگن باٹم یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ٹیکنالوجی اینڈ سائنسز کے عملے پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک بار پھر گرفتار کیا گیا۔ [13]
عتیق احمد | |
---|---|
(تیلگو میں: అతీక్ అహ్మద్) | |
لوک سبھا رکن | |
مدت منصب 13 مئی 2004 – 16 مئی2009 | |
صدر ، اپنادل، اترپردیش | |
MLA | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 اگست 1962ء [1] الہ آباد [1] |
وفات | 15 اپریل 2023ء (61 سال)[2][3] الہ آباد [2][3] |
وجہ وفات | شوٹ [2][3] |
طرز وفات | قتل [2][3] |
رہائش | چاکیا, الہ آ باد |
شہریت | بھارت [4] |
جماعت | سماج وادی پارٹی (2014–2021)[4] سماج وادی پارٹی (1993–1999) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (2021–) سماج وادی پارٹی (2003–2008) |
اولاد | 5 بیٹے[5] |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان [4]، گروہ باز |
الزام و سزا | |
جرم | اغوا ( فی: 2009)[2] |
درستی - ترمیم |
ابتدائی اور ذاتی زندگی
ترمیمعتیق کی شادی شائستہ پروین سے ہوئی تھی۔ [14] جوڑے کے پانچ بیٹے تھے۔ [15] عتیق کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف سابق ایم ایل اے تھے۔ [16][17] عتیق احمد کا بیٹا اسد، جو امیش پال قتل کیس میں مطلوب تھا، اترپردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کی جھانسی میں کارروائی کے دوران ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ [18][19]
2009 کے عام انتخابات
ترمیم2009ء کے عام انتخابات میں، عتیق احمد کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی تھی (چونکہ وہ ابھی تک کسی بھی مقدمے میں سزا یافتہ نہیں تھے)۔ [20] تاہمسماج وادی پارٹی نے انھیں سال 2008ء میں نکال دیا تھا اور مایاوتی نے انھیں بی ایس پی کے تحت ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا۔ بعد میں انھوں نے پرتاپ گڑھ سے اپنا دل پارٹی کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا اور صرف الیکشن ہار گئے۔ [21]
2012 اور 2014 کے انتخابات
ترمیم2012ء کے اترپردیش کے انتخابات میں، احمد نے اپنا دل کے بینر تلے الہ آباد (مغربی) حلقہ سے انتخاب لڑا۔ انھوں نے جیل سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ انھوں نے الہ آباد ہائی کورٹ میں ضمانت کی اپیل کی لیکن 10 ججوں نے کیس کی سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ آخر کار 11ویں جج نے معاملہ اٹھایا اور انھیں انتخابات سے قبل ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ تاہم یہ سیٹ راجو پال کی بیوہ پوجا پال کے پاس چلی گئی۔ 2014ءمیں انھیں سماج وادی پارٹی میں واپس لے لیا گیا اور شراوستی سے قومی الیکشن لڑا۔ وہ ایک چوتھائی ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے لیکن بی جے پی کے ددن مشرا سے تقریباً ایک لاکھ (100,000) ووٹوں سے ہار گئے۔
فوجداری مقدمات
ترمیمSHUATS حملہ کیس
ترمیم14 دسمبر 2016ء کوعتیق اور اس کے حواریوں نے مبینہ طور پر سیم ہیگن باٹم یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ٹیکنالوجی اینڈ سائنسز کے عملے کے ارکان پر دو طالب علموں کے خلاف کارروائی کرنے پر حملہ کیا جنھیں دھوکا دہی کرتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد امتحان دینے سے روک دیا گیا تھا۔ عتیق احمد کی ٹیچر اور ملازمین کو زدوکوب کرنے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر خوب گردش میں رہی۔ 10 فروری 2017ء کو الہ آباد ہائی کورٹ نے عتیق کی مجرمانہ تاریخ کو طلب کیا اور ساتھ ہی الہ آباد کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو کیس کے تمام ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ پولیس نے عتیق کو 11 فروری کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد اسے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔ [22]
دیوریا جیل میں تاجر کا اغوا اور تشدد
ترمیمعتیق احمد کو دیوریا جیل میں ایک تاجر موہت جیسوال کے اغوا اور حملہ کے الزام کے بعد بریلی جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ موہت نے میڈیا کو بتایا کہ عتیق احمد کا گینگ اس سے بھتہ کی رقم مانگ رہا تھا۔ بھتہ کی رقم ادا نہ کرنے پر بعد میں اسے دیوریا جیل لے جایا گیا۔ موہت کو جیل پولیس گارڈز اور دیگر غنڈوں نے مارا پیٹا۔ اس خبر کے پھیلنے کے بعد اتر پردیش حکومت نے عتیق کو بریلی جیل منتقل کر دیا اور ملزم جیل گارڈز کو فوری طور پر معطل کر دیا۔ ایک کال ریکارڈنگ بھی جاری کی گئی جس میں عتیق موہت کو بھتہ کی رقم دینے کی دھمکی دے رہا تھا ورنہ اس پر حملہ کیا جائے گا۔ [23]
دو دیگر تاجروں نے بھی احمد پر دیوریا جیل میں اغوا اور حملہ کرنے کا الزام لگایا۔ احمد کو جون 2019ء میں پریاگ راج سنٹرل جیل سے احمد آباد کی سابرمتی جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ [24]
امیش پال اغوا اور قتل کیس
ترمیم24 فروری 2023ء کو بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ایم ایل اے راجو پال کے 2005 ءکے قتل کے اہم گواہ امیش پال کو قتل کر دیا گیا۔ احمد راجو پال اور امیش پال قتل کیس کا اہم ملزم ہے۔ [25][26][27]
عہدے
ترمیمعتیق احمد 5 بار ایم ایل اے اور 1 بار لوک سبھا ایم پی منتخب ہو چکے ہیں۔ [28]
# | سے | کو | پوزیشن | پارٹی |
---|---|---|---|---|
1۔ | 1989 | 1991 | الہ آباد ویسٹ سے ایم ایل اے (پہلی مدت) | IND |
2. | 1991 | 1993 | الہ آباد ویسٹ سے ایم ایل اے (دوسری مدت) | IND |
3. | 1993 | 1996 | الہ آباد ویسٹ سے ایم ایل اے (تیسری مدت) | IND |
4. | 1996 | 2002 | الہ آباد ویسٹ سے ایم ایل اے (چوتھی مدت) | ایس پی |
5۔ | 2002 | 2004 | الہ آباد ویسٹ سے ایم ایل اے (5ویں میعاد) | اپنی دال |
6۔ | 2004 | 2009 | پھولپور سے 14ویں لوک سبھا میں ایم پی (پہلی مدت) | ایس پی |
وفات
ترمیم15 اپریل 2023ء کو جب پریاگ راج میں احمد کے عدالتی حکم پر میڈیکل چیک اپ کے لیے لے جایا جا رہا تھا، احمد سے ان کے بیٹے کی آخری رسومات کے دوران ان کی غیر موجودگی کے بارے میں پوچھا گیا، جس پر اس نے ہندی میں جواب دیا، "نہیں لے گئے تو نہیں گئے" (انگریزی : "مجھے نہیں لیا گیا، اس لیے میں نہیں گیا")۔ جیسے ہی اس کا بھائی اشرف اپنے رد عمل میں گڈو مسلم کا ذکر کرنے والا تھا کہ احمد کے سر پر پستول سے فائر کیا گیا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں عتیق اور اشرف احمد دونوں مارے گئے، جنھیں پکڑ کر ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کیا گیا۔ بعد میں یہ انکشاف ہوا کہ مجرموں نے خود کو میڈیا کا اہلکار ظاہر کیا تھا اور قتل کے بعد فرار ہونے کی کوشش نہیں کی تھی۔ پکڑے جانے پر انھوں نے جئے شری رام کا نعرہ لگانا شروع کر دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فائرنگ کے تبادلے کے وقت احمد کو پولیس اہلکاروں نے گھیر لیا تھا۔ [29][30] میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں حملہ آوروں کی شناخت لیوکیش تیواری، ارون موریہ اور سنی کے طور پر ہوئی ہے۔ [31] فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کر کے مزید تفتیش کی جائے گی۔ [32]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب https://hindi.oneindia.com/news/uttar-pradesh/atiq-ahmed-biography-for-whom-and-for-what-reason-atiq-ahmed-the-son-of-a-tanga-driver-became-mafia-765026.html
- ^ ا ب پ ت ٹ https://www.aljazeera.com/news/2023/4/16/ex-mp-atiq-ahmed-brother-shot-dead-on-live-tv-in-india
- ^ ا ب پ ت https://www.bbc.com/news/world-asia-india-65290042
- ^ ا ب پ https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ↑ "Atiq Ahmad's son Asad, shot dead in encounter"۔ Hindustan Times۔ 13 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ April 13, 2023
- ↑ "Atiq Ahmed, brother Ashraf shot dead in Uttar Pradesh"۔ Deccan Herald (بزبان انگریزی)۔ 2023-04-15۔ 15 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2023
- ↑ "Atiq Ahmed, Criminal-turned-Politician, Thanks Media, Says 'It's Because of You That...'"۔ News18 (بزبان انگریزی)۔ 2023-04-12۔ 13 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2023
- ↑ PGurus Newsdesk (2023-04-12)۔ "Umesh Pal Murder Case: Atiq Ahmad to be Interrogated; his Sister Offers to Surrender in Court"۔ PGurus (بزبان انگریزی)۔ 12 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2023
- ↑ "UP don Atique Ahmed to be transferred to Sabarmati jail"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 03 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ April 27, 2019
- ↑ "Mafia don-turned-politician Atiq Ahmed gets bail - Indian Express"۔ archive.indianexpress.com۔ 13 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2017
- ↑ "Why is Atiq Ahmed being taken from Sabarmati jail to UP?"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ 27 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "Gangster Atiq Ahmed's convoy reaches Uttar Pradesh"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2023-03-27۔ 27 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "SP candidate Atiq Ahmed booked; Mayawati takes a swipe at Akhilesh Yadav"۔ 15 December 2016۔ 11 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2021
- ↑ "160 criminal cases, illegal revenues worth crores: Report card of Atiq Ahmed's family"۔ 12 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2023
- ↑ "Gangster Atiq Ahmed's two minor sons missing, wife moves court"۔ 12 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2023
- ↑ "Former Samajwadi Party MLA Khalid Azim arrested in UP's Prayagraj"۔ 12 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2023
- ↑ "HC rejects bail plea of Ashraf in 2015 double murder case"۔ 12 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2023
- ↑ "Atiq Ahmad's son Asad, wanted in Umesh Pal murder case, killed in encounter"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2023-04-13۔ 13 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2023
- ↑ "Gangster-turned-politician Atiq Ahmed's son Asad, aide killed in encounter by UP Police"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2023-04-13۔ 13 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2023
- ↑ "Daily Excelsior"۔ Jammu Kashmir Latest News | Tourism | Breaking News J&K (بزبان انگریزی)۔ 24 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2023
- ↑ election results 2009 Pratapgarh
- ↑ "Allahabad HC reserves verdict in SHUATS assault case"۔ Hindustan Times۔ 18 April 2017۔ 11 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2021
- ↑ "Uttar Pradesh businessman accuses former MP Atiq Ahmad of assault in Deoria jail; FIR lodged, probe underway"۔ Times Now News۔ 30 جولائی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولائی 2021
- ↑ "Ahmedabad: Asaduddin Owaisi to meet Atique Ahmed in jail | Ahmedabad News - Times of India"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 20 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2021
- ↑ "Umesh Pal murder: Atiq Ahmed to be shifted from Gujarat's Sabarmati jail to Prayagraj in 36 hours"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ 27 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ Shikha Salaria (2023-03-26)۔ "Atiq Ahmed to be shifted to Prayagraj for 2007 abduction case verdict, UP cops reach Gujarat jail"۔ ThePrint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "Atiq Ahmed Son Encounter: Mafia Atiq's son Asad was killed in a police encounter"۔ Yugantar Pravah۔ 13 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2023
- ↑ "Member Profile"۔ Lok Sabha۔ 28 ستمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2022
- ↑ "Atiq Ahmad, his brother Ashraf shot dead in Prayagraj, 3 attackers arrested"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2023-04-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2023
- ↑ "'Main baat Guddu Muslim...': Atiq Ahmad, brother shot dead as they were speaking"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2023
- ↑ "Posing as Journos 3 Shooters Kill Atiq, Ashraf Ahmed"۔ News18۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2023
- ↑ "Ex MP Atiq Ahmad and His Brother Shot Dead in Prayagraj, Uttar Pradesh"۔ Firstly Today (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2023