عشرت حسین عثمانی

پاکستانی جوہری طبیعات دان

عشرت حسین عثمانی (اپریل 1917ء - 17 جون 1992ء) نشان امتیاز، عام طور پر آئی ایچ عثمانی (I. H. Usmani) کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک پاکستانی جوہری طبیعات دان تھے اور بعد میں ایک عوامی عہدیدار جنھوں نے 1960ء سے 1971ء تک پاکستان جوہری توانائی کمیشن (پی اے ای سی) کی سربراہی کے علاوہ پاکستان خلائی و بالافضائی تحقیقی ماموریہ قیام کی نگرانی بھی کی۔

عشرت حسین عثمانی
معلومات شخصیت
پیدائش 15 اپریل 1917ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
علی گڑھ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 جون 1992ء (75 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش اسلام آباد   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مقام_تدریس پاکستان جوہری توانائی کمیشن (PAEC)
عالمی ادارہ برائے نیوکلیائی توانائی (IAEA)
مقالات A study of the growth of compound crystals by electron diffraction
مادر علمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
امپیریل کالج لندن
جامعہ لندن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈاکٹری مشیر نیلز بوہر
استاذ جارج پاگٹ تھامسن
پیشہ طبیعیات دان ،  سفارت کار ،  جوہری طبیعیات دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل جوہری طبیعیات   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت پاکستان جوہری توانائی کمیشن ،  انڈین سول سروس   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

عشرت حسین عثمانی نے زیادہ تر اپنی زندگی عوامی پالیسی کے عہدیدار کی حیثیت سے حکومت پاکستان میں گذرا جہاں انھوں نے نویاتی توانائی کے پرامن اور تجارتی استعمال پر زور دیا اور بعد میں وزارت دفاع کے ساتھ اسلحہ پر قابو پانے کے لیے 1963ء میں جوہری ٹیسٹ پابندی معاہدے کی پارٹی بننے کے لیے کام کیا۔ عالمی ادارہ برائے نیوکلیائی توانائی (IAEA) کو اس کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین کے طور پر شامل ہوئے۔[1] عثمانی نے پاکستان میں ایٹمی بجلی پیدا کرنے کی نگرانی کی، کراچی میں نیوکلیئر پاور گرڈ اسٹیشن کی تشکیل کے لیے کام کیا اور اقوام متحدہ میں ایٹمی توانائی کمیشن کے کردار کو تقویت بخشی۔[2]

حالات زندگی

ترمیم

عشرت حسین عثمانی 15 اپریل 1917ء کو ہندوستان میں دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔[3][4] عثمانی ایک تعلیم یافتہ، مذہبی اور نرم مزاج طبقے سے تعلق رکھتے تھے، علی گڑھ میں اپنی تعلیم مکمل کی۔[5] عثمانی نے ممبئی کے سینٹ زیوئرس کالج میں تعلیم حاصل کی اور 1936ء میں ممبئی یونیورسٹی سے طبیعیات میں آنرز کے ساتھ بی ایس سی کی سند حاصل کی۔[5] ممبئی یونیورسٹی سے ان کی گریجویشن مقامی ہندوستانی پریس میں بمبئی پریزیڈنسی کے فزکس اور ریاضی کے گروپ میں پہلے نمبر پر جانے کے لیے مشہور تھی۔

وفات اور میراث

ترمیم

1991ء میں، عشرت حسین عثمانی پاکستان واپس آئے جہاں انھوں نے کراچی، سندھ میں ایک اسٹیٹ خرید لیا اور 17 جون 1992ء کو ان کا انتقال ہو گیا۔[6] پاکستان میں، جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول اور جوہری طاقت کے شہری استعمال کے لیے عثمانیوں کی وکالت مقبول ہے۔[6]

اپنی عوامی خدمت کے دوران، عثمانی نے کامیابی کے ساتھ سائنسی خدمات کا آئیڈیا پیش کیا، جہاں سائنس دان وفاقی حکومت کے ساتھ امید افزا کیریئر اور مستقل ملازمت حاصل کرسکتے ہیں، جو ان کے بہت سے ساتھیوں اور سائنسدانوں نے کیا۔[6] مئی 1998ء کو، جب عثمانی کو ان کی خدمات کے لیے بعد میں ان کی پہچان ہوئی جب انھیں اپنی قوم کے سب سے بڑے اعزاز، نشان امتیاز سے نوازا گیا ۔[6]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "The New Board of Governors" (PDF)۔ IAEA Bulletin۔ 5 (1): 32۔ 1963۔ 27 ستمبر 2012 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2020 
  2. "Dr. I. H. Usmani and the Early Days of the PAEC" (PDF)۔ The Nucleus۔ 42 (1–2)۔ 7 December 2005۔ 22 فروری 2012 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2020 
  3. History of Services [of] Gazetted Officers Serving Under West Pakistan Government: (consisting of three sections) Officers serving under the audit jurisdiction of the Accountant-General, West Pakistan, Lahore (بزبان انگریزی)۔ 1959۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2020 
  4. History of Services [of] Gazetted Officers Serving Under West Pakistan Government: (consisting of three sections) Officers serving under the audit jurisdiction of the Accountant-General, West Pakistan, Lahore (بزبان انگریزی)۔ 1959۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2020 
  5. ^ ا ب S. A Husnain (7 December 2005)۔ "Dr. I. H. Usmani and the Early Days of the PAEC" (PDF)۔ The Nucleus۔ 42 (1–2): 13–20۔ ISSN 0029-5698۔ 22 فروری 2012 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2010  "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 22 فروری 2012 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2020 
  6. ^ ا ب پ ت Suhail Yusuf (16 June 2011)۔ "Dr I. H. Usmani"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ Dawn Newspaper۔ Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2020 

بیرونی روابط

ترمیم