عون بن جعفر (عربی: عون بن جعفر بن أبي طالب) عظیم صحابی تھے۔ شہدائے کربلا میں سے تھے۔ جعفر طیار کے بیٹے تھے اور پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ دار تھے۔[1][2]

Awn ibn Jafar
عون إبن جعفر
معلومات شخصیت
مقام پیدائش حبشہ
مقام وفات مدینہ
زوجہ ام کلثوم بنت علی
والد جعفر بن ابو طالب
والدہ اسماء بنت عمیس
بہن/بھائی
خاندان بنو ہاشم

نام و نسب ترمیم

عون بن جعفر طیار کی کنیت ابو القاسم ہے حضرت جعفر ابن ابی طالب کے بیٹے ہیں۔ اگرچہ سنہ ولادت واضح بیان نہیں ہوا لیکن چونکہ واقعہ کربلا میں 54 یا 57 سال کے تھے لہذا امکان ہے کہ یا کو حبشہ میں ولادت ہوئی ہو گی۔

عصر نبی ترمیم

یعقوبی کے نقل کے مطابق حضرت رسول اکرمؐ نے جنگ موتہ میں حضرت جعفر طیار کی شہادت کے بعد سال ہشتم ہجری میں عون بن جعفر اوران کے بھائی عبداللہ و محمد کواپنی گود میں بٹھایا اورپیارکرتے رہے۔ [3] ایک روایت کے مطابق رسول اکرمؐ نے حضرت جعفر طیار رضی اللہ عنہ کے بیٹوں کو بلایا اور نائی کو بلاکر کہا کہ ان بچوں کے سر کی اصلاح کرے اور پھر فرمایا:عون خلقت اور اخلاق میں میری شبیہ ہے۔ [4]

عصر علی ترمیم

جناب عون کا شمار حضرت علی ؑ کے یار و انصار میں ہوتا ہے حضرت علی علیہ السلام کے ہمراہ جنگوں میں بھی شریک رہے حضرت ام کلثوم بنت علی (حضرت زینب صغری) کا عقد حضرت علی ؑ نے عون سے کیا تھا۔ [5]

عصر حسنین و شہادت ترمیم

حضرت علیؑ کی شہادت کے بعد ہمیشہ امام حسن و حسین علیہماالسلام کے ساتھ رہے یہاں تک کہ جب حضرت امام حسین علیہ السلام یزید بن معاویہ کے مظالم کی وجہ سے مدینہ سے روانہ ہوئے تو حضرت عون بھی اپنی زوجہ محترمہ (ام کلثوم) کے ہمراہ اپنے مولا کے ساتھ اس جہاد میں شریک رہے اور روز عاشور حضرت علی اکبرؑ کی شہادت کے بعد حضرت امام ؑکی اجازت سے وارد میدان ہوئے 30 سوار اور 18 پیادے واصل جہنم کیے۔ لیکن زید بن رقاد جہنمی نے آپ کے گھوڑے کو زخمی کر دیا جس کی وجہ سے آپ گھوڑے پر نہ سنبھل سکے پھر اس ملعون نے تلوار کا وار کر کے شہید کر دیا۔

ان کے رجز کو تاریخ نے یوں نقل کیا ہے:

ان تنکرونی فانا بن جعفر شہید صدق فی الجنان ازہر

یطیر فیہا بجناح اخضر کفی بہذٰا شرفاً فی المحشر[6]

حوالہ جات ترمیم

  1. Ibn Saad/Bewley p. 299.
  2. Muhammad ibn Saad. Kitab al-Tabaqat al-Kabir, vol. 8. Translated by Bewley, A. (1995). The Women of Madina, p. 196. London: Ta-Ha Publishers.
  3. تاریخ یعقوبی، ج 2، ص 65
  4. الاصابہ، ج 4، ص 74 ، نمبرشمار 6111۔ یہ واقعہ تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
  5. تنقیح المقال، ج 2، ص 355
  6. مقتل الحسینؑ ، خوارزمی، ج 2، ص 31

سانچے ترمیم