غیلان بن جریر
غیلان بن جریر (وفات: 129ھ ) ، آپ بصرہ کے تابعی اور حديث نبوی کے ثقہ راوی ہیں ۔
محدث | |
---|---|
غیلان بن جریر | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | غيلان بن جرير المعولي |
تاریخ وفات | سنہ 746ء |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | بصرہ |
شہریت | خلافت امویہ |
کنیت | أبو يزيد |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 5 |
نسب | الأزدي المعولي |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | انس بن مالک ، زیاد بن ریاح ، ابو بردہ بن ابی ، شہر بن حوشب ، صفوان بن محرز ، عامر بن شراحیل شعبی |
نمایاں شاگرد | ایوب سختیانی ، جریر بن حازم ، شعبہ بن حجاج ، قتادہ بن دعامہ ، موسیٰ بن ابی عائشہ ، یونس بن عبید |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
شیوخ
ترمیم- انس بن مالک رضی اللہ عنہ،
- عبد اللہ بن معبد زمانی،
- ابو قیس زیاد بن ریاح ،
- ابو بردہ بن ابی موسیٰ اشعری،
- سعید بن مسیب،
- شہر بن حوشب ،
- صفوان بن محرز
- عامر بن شراحیل شعبی،
- علی الازدی،
- مطرف بن عبد اللہ بن شخیر
- ابو قلابہ جرمی۔
تلامذہ
ترمیمان کی سند سے روایت ہے:
- ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی،
- جریر بن حازم،
- شعبہ بن حجاج،
- حماد بن زید،
- مہدی بن میمون،
- ابو ہلال محمد بن سالم راسیبی،
- ابان بن یزید عطار،
- اشعث بن سوار،
- حسن بن فرات قزاز،
- ابو طلحہ شداد بن سعید راسبی،
- عمر بن زیاد،
- قتادہ بن دعامہ،
- موسیٰ بن ابی عائشہ
- یونس بن عبید۔[1]
جراح اور تعدیل
ترمیم- یحییٰ بن معین نے کہا ثقہ ہے ۔
- احمد بن حنبل نے کہا ثقہ ہے ۔
- ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔
- ابو حاتم رازی نے کہا ثقہ ہے ۔
- احمد بن صالح جیلی نے کہا ثقہ ہے ۔
- محمد بن سعد کاتب واقدی نے کہا ثقہ ہے ۔
- احمد بن شعیب نسائی نے اسے ثقہ قرار دیا ہے۔
- ابن حبان نے بھی کتاب الثقات میں ان کا ذکر کیا ہے جیسا کہ ائمہ صحاح ستہ نے ان سے روایت کیا ہے۔ [2]
وفات
ترمیمآپ نے 129ھ میں بصرہ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب سير أعلام النبلاء» الطبقة الثالثة» غيلان بن جرير آرکائیو شدہ 2016-06-15 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تهذيب الكمال للمزي» غيلان بن جرير المعولي الأزدي البصري آرکائیو شدہ 2018-10-25 بذریعہ وے بیک مشین