پہلی فرانسیسی سلطنت (1814ء-1804ء) ، جو عظیم فرانسیسی سلطنت بھی کہلاتی ہے ، لیکن عموعی طور پر نپولینی سلطنت کے نام سے جانی جاتی ہے، یہ فرانس میں نپولین اول کی سلطنت تھی۔ یہ سلطنت 19ویں صدی میں براعظم یورپ کی غالب طاقت تھی ۔

فرانسیسی سلطنت
فرانسیسی سلطنت[1][2]
Empire Français
1804–1814
1815
پرچم فرانس
شاہی نشان of فرانس
ترانہ: 
فرانسیسی سلطنت اول[4] *   فرانسیسی سلطنت *   ریاستیں
فرانسیسی سلطنت اول[4]
دار الحکومتپیرس
عمومی زبانیںفرانسیسی
مذہب
رومن کیتھولک
حکومتآئینی بادشاہت
شہنشاہ 
• 1804–1814/1815
نپولین
• 1815
نپولین دوم[5]
مقننہپارلیمنٹ
سینیٹ
قانون ساز
تاریخی دورنیپولیائی جنگیں
• 
18 مئی 1804
• نپولین کی تاجپوشی
2 دسمبر 1804
• ٹلسٹ معاہدہ
7 جولائی 1807
• روس کا حملہ
24 جون 1812
• فانٹینبلیو معاہدہ
11 اپریل 1814
• 
20 مارچ – 7 جولائی 1815
رقبہ
1812[4]2,500,000 کلومیٹر2 (970,000 مربع میل)
آبادی
• 1812
96472000
کرنسیفرانسیسی فرانک
ماقبل
مابعد
فرانسیسی جمہوریہ اول
مقدس رومن سلطنت
مملکت ہالینڈ
جمہوریہ لیگیورین
مملکت ہسپانیہ
مملکت فرانس
متحدہ مملکت ہالینڈ
غیر جانبدار موریسن
مملکت سرڈینیا
آسٹریائی سلطنت
لکسمبرگ
گرینڈ ڈچی آف ٹسکنی
مملکت ہسپانیہ
موجودہ حصہ انڈورا
 آسٹریا
 بلجئیم
 کرویئشا
 فرانس
 جرمنی
 اطالیہ
 لیختینستائن
 لتھووینیا
 لکسمبرگ
 موناکو
 پولینڈ
 نیدرلینڈز
 سلووینیا
 ہسپانیہ
 سویٹزرلینڈ
 ویٹیکن سٹی

نپولیئن 18 مئی 1804ء میں فرانس کا شہنشاہ اور 2 دسمبر 1804ء میں تاج کا حق دار شہنشاہ بنا ، اس کے ساتھ ہی فرانسیسی کونسلیٹ کا خاتمہ ہوا ۔ اس نے آسٹریا ، پروشیا ، روس ، پرتگال اور اتحادی ممالک کے خلاف تیسرے اتحاد کی جنگ ، خاص طور پر آسٹرلیٹز کی لڑائی (1805ء) اور فریڈ لینڈ کی لڑائی (1907ء) میں ابتدائی فوجی کامیابیاں حاصل کیں ۔ جولائی 1807ء میں معاہدہ ٹیلسٹ کے ذریعے براعظم یورپ میں دو سالہ خونریزی کا خاتمہ ہوا ۔

بعد کے سالوں کی فوجی فتوحات کو نپولیئن کی جنگیں یا نپولینی جنگیں کہا جاتا ہے ، جن سے فرانس کا اثر و رسوخ مغربی یورپ کے بیشتر علاقوں اور پولینڈ تک پھیل گیا ۔ 1812ء میں اپنے نقطہ کمال پر فرانسیسی سلطنت کے 130 صوبے تھے اور اس کی آبادی 4کروڑ 4 لاکھ کے لگ بھک تھی ۔ سلطنت کی جرمنی ، اٹلی ، سپین اور ریاست وارسا تک پھیلی ہوئی فوجی موجودگی اور آسٹریا اور پروشیا اس کے اتحادی تھے ۔ ابتدائی فرانسیسی فتوحات نے انقلاب فرانس کے کئی نظریاتی خدوخال پورے یورپ ميں پھیلا دیے ۔

اگرچہ ایبیریا میں جنگ پینینسولر میں فرانس کی ہار نے سلطنت کو بری طرح متاثر کیا ، لیکن 1809ء کی آسٹریائی سلطنت کے خلاف پانچویں اتحاد کی جنگ میں فتح کے بعد نپولین نے روسی سلطنت پر حملہ کرنے کے لیے 6 لاکھ فوجی تیار کیے ، جن کے ذریعے اس نے 1812ء میں روس پر جارحیت کی ۔ 1813ء ميں چھٹے اتحاد کی جنگ کی وجہ سے فرانسیسی فوجوں کا جرمنی سے انخلا عمل میں آیا ۔

1814ء میں نپولین تخت سے دستبردار ہو گیا ۔ سلطنت عارضی طور پر 1815ء میں " سو دن کی مدت " کے دوران بحال ہوئی اور جنگ واٹرلو میں نپولین کی شکست تک رہی ۔ اس کے بعد بوربون خاندان کی حکومت بحال ہوئی ۔

مزید دیکھے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. But still domestically styled as French Republic until 1808: compare the French franc minted in 1808 [1] and in 1809 [2], as well as Article 1 of the Constitution of the Year XII, which reads in English "The Government of the Republic is vested in an Emperor, who takes the title of Emperor of the French."
  2. The official bulletin of laws of the French Empire
  3. Le Chant du Départ، Fondation Napoléon، 2008، اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2012 
  4. ^ ا ب Taagepera1997
  5. According to his father's will only. Between 23 June and 7 July France was held by a Commission of Government of five members, which never summoned Napoleon II as emperor in any official act, and no regent was ever appointed while waiting the return of the king. [3]