فوزیہ خان یا فوزیہ تحسین خان، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی ایک بھارتی سیاست دان ہیں۔ وہ مہاراشٹر سے بھارتی پارلیمان کے ایوان بالا راجیہ سبھا کی رکن ہیں۔ [1] وہ نیشنلسٹ مہیلا کانگریس (این سی پی کی خواتین ونگ) کی قومی صدر ہیں، [2] بھارت میں مہاراشٹر کی حکومت کی سابق وزیر مملکت ہیں۔ وہ دو بار ایم ایل سی تھیں یعنی مہاراشٹر لیجسلیچر کے ایوان بالا قانون ساز کونسل کی رکن۔ [3][4] کانونٹ سے تعلیم یافتہ خان ریاست کی پہلی مسلم خاتون ہیں جنھوں نے مہاراشٹر حکومت میں وزیر کے طور پر کام کیا ہے۔ [5] وہ دو بار مہاراشٹر کی قانون ساز کونسل کی رکن رہ چکی ہیں۔ ان کا آبائی گھر اورنگ آباد، مہاراشٹر ہے۔ وہ شادی کے بعد پربھنی چلی گئیں جہاں انھوں نے پربھنی میونسپل کونسل کے صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ کر اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا۔

فوزیہ خان
معلومات شخصیت
پیدائش 19 فروری 1957ء (67 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اورنگ آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت راشٹروادی کانگریس پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پورٹ فولیو

ترمیم

وہ اسکولی تعلیم، خواتین اور بچوں کی ترقی، ثقافتی امور، جنرل ایڈمنسٹریشن، اطلاعات اور تعلقات عامہ، اقلیتوں کی ترقی (بشمول اوقاف) اور پروٹوکول کے محکموں کے ساتھ وزیر مملکت (جونیئر وزیر) تھیں۔ [6]

سیاسی پروفائل

ترمیم

فوزیہ خان کا تعلق شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) سے ہے۔ وہ دو بار مہاراشٹر کی قانون ساز کونسل کی رکن رہ چکی ہیں۔ ان کا آبائی گھر اورنگ آباد، مہاراشٹر ہے۔ وہ شادی کے بعد پربھنی چلی گئیں جہاں انھوں نے پربھنی میونسپل کونسل کے صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑ کر اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا۔

شراکتیں

ترمیم

فوزیہ خان فیڈریشن آف آل مہاراشٹر مائنارٹی ایجوکیشن آرگنائزیشن (ایف اے ایم ای) کی سربراہ ہیں اور پربھنی میں کئی تعلیمی ادارے چلاتی ہیں۔ [7]سال 2008ء میں اس نے اورنگ آباد میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ( ایم اے این یو یو) کے ذریعے کیمپس سے باہر تعلیمی کمپلیکس تیار کرنے کے لیے 5 ایکڑ زمین عطیہ کی تھی۔ [8]حکومت میں بطور وزیر۔ مہاراشٹر کے اورنگ آباد کے قریب خلد آباد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مہاراشٹر سینٹر کے لیے 332 ایکڑ کی جگہ کی نشان دہی کرنے میں اس نے اہم کردار ادا کیا۔ [9][10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Sharad Pawar, Ramdas Athawale, Udayanraje Bhosale among seven elected to Rajya Sabha"۔ Pune Mirror۔ 18 مارچ 2020۔ 09 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2020 
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 07 جولا‎ئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2022 
  3. Ministers in Government of Maharashtra
  4. List of Members of Maharashtra Legislative Council آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ maharashtravidhanmandal.org.in (Error: unknown archive URL)۔ (PDF)۔ اخذکردہ بتاریخ on 2012-06-26.
  5. [1][مردہ ربط]
  6. Portfolio of Ministers in Government of Maharashtra۔
  7. First Muslim lady in cabinet in Maharashtra[مردہ ربط]۔ Ummid.com (2009-11-08)۔ اخذکردہ بتاریخ on 2012-06-26.
  8. Land donated by MLC for Urdu University۔ Hindu.com (2008-10-12)۔ اخذکردہ بتاریخ on 2012-06-26.
  9. AMU team inspects sites for Maharashtra campus۔ Twocircles.net (2011-10-29)۔ اخذکردہ بتاریخ on 2012-06-26.
  10. AMU Announces Its Choice Of Land For Its Center In Maharashtra State آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ myamu.in (Error: unknown archive URL)۔ Myamu.in (2011-11-04)۔ اخذکردہ بتاریخ on 2012-06-26.