فیض محمد بلوچ
فیض محمد دگرزہی (انگریزی: Faiz Mohammad Baloch) (ولادت: 1901ء - وفات: 6 مئی 1982ء)، جن کو پیلین بھی کہا جاتا ہے، بلوچی لوک موسیقار اور لوک گلوکار تھے۔[1]
فیض محمد بلوچ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1901ء قصر قند |
وفات | سنہ 1982ء (80–81 سال) کوئٹہ |
شہریت | ایران |
عملی زندگی | |
پیشہ | گلو کار |
درستی - ترمیم |
فیض محمد نے زیادہ تر بلوچ لوگوں نے بلوچی موسیقی میں ان کی شراکت کی بے حد تعریف کی ہے۔ انھوں نے پاکستان کے کراچی ہجرت کے بعد پورے پاکستان میں بلوچی لوک گانوں کی روایتی موسیقی انداز متعارف کرایا۔[1]
ابتدائی زندگی
ترمیمفیض محمد بلوچ 1901ء میں ایرانی بلوچی گھر میں پیدا ہوئے۔ پہلے ان کے والد نے انھیں بلوچ موسیقی کے آلات سے تعارف کرایا اور اسن کو گانے کا درس دیا۔ فیض نے اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ، 1947ء میں پاکستان کی آزادی کے وقت نو تشکیل شدہ ملک پاکستان منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس وقت، فیض محمد بلوچ 46 سال کے تھے۔[1]
موسیقی کیریئر
ترمیمفیض محمد بلوچ نے اپنی مادری زبان بلوچی میں نظمیں اور گانوں کی تالیف کی۔ ان کی تخلیقات میں سیکڑوں گانے شامل ہیں۔ انھوں نے جنوبی کوریا، روس، انڈونیشیا، فرانس، ریاستہائے متحدہ، الجزیرہ، لبنان اور اسپین کا دورہ کیا اور نغمے پیش کیے۔[2]
ان کے مشہور گانا یہ ہیں:
ایوارڈ اور پہچان
ترمیم- صدر پاکستان نے 1979ء میں تمغائے حسن کارکردگی دیا
وفات اور میراث
ترمیمفیض محمد بلوچ کی وفات 1982ء میں بلوچستان کے کوئٹہ میں ہوئی، اس وقت ان کی عمر 80 سال سے زیادہ تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت Nadeem F. Paracha (15 May 2014)۔ "12 songs from Pakistan's mountains, deserts, shrines and streets (includes Faiz Mohammad Baloch's profile)"۔ Pakistan: Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولائی 2018
- ^ ا ب Qawwali music portal (includes Faiz Mohammad Baloch profile) on thewire.co.uk website published June 2015. Retrieved 1 July 2018
- ↑ Faiz Mohammad Baloch's Laila O' Laila song on YouTube Retrieved 1 July 2018
- ↑ Faiz Mohammad Baloch's Muscat e Mehruk song on wichaar.com website آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ wichaar.com (Error: unknown archive URL) Retrieved 1 July 2018