قابوس نامہ
قابوس نامہ (فارسی:قابوسنامه) کلاسک فارسی ادب کی ایک اہم کتاب ہے۔ یہ امیر کیکاؤس بن سکندر نے اپنے بیٹے کے لیے کامیاب زندگی گزارنے کے لائحہ عمل پر لکھی۔
مصنف | امیر کیکاؤس بن سکندر |
---|---|
اصل عنوان | قابوس نامہ |
مترجم | اردو:میں محمد افضل [1] انگریزی:ریوبن لیوی |
ملک | ایران |
زبان | فارسی |
موضوع | پند و نصائح (کامیاب زندگی سے متعلق) |
صنف | نثر |
ناشر | فارسی: ابن سینا پبلشر، تہران اردو: شاہکار بک فاؤنڈیشن، لاہور |
طرز طباعت | شائع شدہ، صوتی اور انٹرنیٹ پر دستیاب |
صفحات | فارسی جدید طباعت:272 اردو ترجمہ: 238 |
آئی ایس بی این | [[خاص:BookSources/{{{ISBN}}}|{{{ISBN}}}]] ناقابل اطلاق آئی ایس بی این |
وجہ تالیف
ترمیمکتاب کا نام مصنف نے اپنے دادا کے نام پر "قابوس"رکھا۔ وہ اپنے بیٹے کو زندگی گزارنے کا لائحہ عمل بتانا چاہتا ہے۔ قابوس نامہ میں بادشاہ کیکاؤس نے بیٹے کو مخاطب کر کے لکھا کہ:
” | اس سے پہلے کہ نامہ قضا مجھ تک پہنچے میں چاہتا ہوں کہ دنیا کی تلخیوں اور نجی معاملات میں کامیابی حاصل کرنے پر نسخہ لکھ کر چھوڑ جاؤں اور تجھے اس سے بہرہ مند کروں۔ | “ |
موضوعات
ترمیمقابوس نامہ ایک باپ (کیکاؤس) کی طرف سے اپنے بیٹے (گیلان) کے لیے عمدہ نصیحتوں پر مشتمل ہے۔ پند و نصائح کے اس مجموعہ کے 44 ابواب ہیں، ہر باب میں زندگی کا ایک الگ اور خاص پہلو زیربحث لایا گیا ہے اور موضوع کی مناسبت سے نہایت دلچسپ، موثر اور بیشتر ذاتی تجربات پر مبنی 50 حکایات بھی شامل ہیں۔
نوجوانوں کو مخاطب کر کے جن موضوعات پر بحث کی گئی ہے، ان میں سے کچھ خاص عنوانات یہ ہیں، دوستی، محبت، تعیش، شراب نوشی، دولت، شادی بیاہ، اولاد کی تربیت، سپہ سالاری، عہدہ وزارت، عہدہ کتابت، عہدہ ندیمی، آداب جہاں بانی اور بادشاہی، شعر و شاعری، بڑھاپے اور جوانی کا مقابلہ، کھانا پینا، ذاتی دیکھ بھال، شطرنج، چوگان، غلام خریدنا، گھوڑے خریدنا، طالب علمی، تجارت، گلوکاری اور وزارت وغیرہ۔[4]
موجود نسخے
ترمیم- اس کا سب سے قدیم نسخہ جو 1349ء کا ہے، وہ ملک قومی عجائب گھر میں محفوظ ہے۔
- اس کا ایک ترکی زبان میں ترجمہ شدہ قدیم نسخہ جو 1450ء میں عثمانی سلطان مراد دوم کے حکم سے مرجومک احمد بن الیاس نے کیا تھا، وہ ترکی کے فاتح کتب خانہ میں موجود ہے۔
- برٹش میوزیم میں ترکی زبان میں ترجمے کا ایک 1456ء کا نسخہ موجود ہے۔
- فرانس پیرس کے قومی کتب خآنہ میں ایک 1474ء کا نسخہ موجود ہے۔
- ایک بہتریں حالت میں موجود نسخہ، جامعہ لیڈن نیدرلینڈز میں ہے۔
تراجم
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ قابوس نامہ کا اردو ترجمہ
- ↑ قابوس نامہ انگریزی ترجمہ
- ↑ قابوس نامہ کا اطالوی ترجمہ
- ↑ احیائے علوم، شاہکار میگزین اگست 2005، صفحہ 21