قومی مرکز برائے انسداد امراض
قومی مرکز برائے انسداد امراض (انگریزی: National Centre for Disease Control) یا قومی مرکز برائے متعدی امراض وزارت صحت و خاندانی بہبود، حکومت ہند کے تحت ایک ادارہ ہے جسے جولائی 1963ء میں انفیکشن اور وبائی امراض پر تحقیق کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ یہ ادارہ بھارتی ادارہ برائے ملیریا کے کام کاج کی نگہداشت بھی کرتا ہے۔ فی الحال اس کی 8 مختلف شاخیں ہیں جو الور، بنگلور، تروواننتاپورم، کالیکٹ، کنور، جگدل پور، پٹنہ، راجامنڈری اوروارانسی میں واقع ہیں۔ یہ مرکز کی یہ تمام شاخیں ریاستی حکومت کو عوامی صحت سے باخبر کرتی رہتی ہیں۔ مرکز کا صدر دفتر شام ناتھ مارگ نئی دہلی میں واقع ہے۔
ایجنسی کا جائزہ | |
---|---|
قیام | 1909 |
پیش رو ایجنسیاں |
|
Superseding agency |
|
دائرہ کار | بھارت |
صدر دفتر | New Delhi |
وزرا ذمہ دار |
|
محکمہ افسرانِاعلٰی |
|
اعلیٰ ایجنسی | وزارت صحت و خاندانی بہبود، حکومت ہند |
ویب سائٹ | ncdc |
تاریخ
ترمیمقومی مرکز برائے ضبط امراض کو 1909ء میں کسولی، ہماچل پردیش میں قائم کردہ سینٹرل ملیریا بیورو سے جوڑ کر دیکھا جا سکتا ہے۔ 1938ء میں اس کا نام بدل کر ملیریا انسٹییوٹ آف انڈیا (بھارتی ادارہ برائے ملیریا ) کیا گیا اور 1963ء میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیبل ڈزیز (قومی مرکز برائے متعدی امراض) کر دیا گیا۔[1] جب تنظیم کا ڈھانچہ مستحکم ہو گیا تب ایک ایسے ادارے کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا جہاں متعدی امراض کی روک تھام اور وبائی امراض کی تعلیم اور تحقیق پر توجہ دی جائے۔ ادارہ میں ماہرین کو تیار کیا جائے اور انھیں متعدی امراض کی روک تھام کی بہترین تربیت دی جائے۔ اجمالی طور پر ادارہ کے تین بنیادی مقاصد تھے: تربیت دینا، خدمت فراہم کرنا اور متعدی امراض سے تحفظ اور روک تھام پر تحقیق کرنا۔ ارادہ گرو گوبند سنگھ اندرپرستھ یونیورسٹی، دہلی سے ملحق ہے۔ اسی ادارہ میں 2002ء میں ناکو کی ہدایات کے تحت ایڈز کے متعلق امراض کا مرکز بھی قائم کیا گیا۔ اس سے قبل 1985ء سے ایڈر ریفرینس سینٹر لیباریٹری موجود تھی جسے ملک میں ایڈز کی روک تھام کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ 30 جولائی 2009ء کو ادارہ کا نام بدل کر نیشنل سینٹر فار ڈزیز کنٹرول (قومی مرکز برائے انسداد امراض)۔
شعبہ جات
ترمیمادارہ میں فی الحال 14 مختلف شعبے موجود ہیں جن میں مندرجہ ذیل اہم ہیں:
- IDSP
- CARD (ایچ آئی وی/ایڈز )
- ملیریا کا شعبہ
- حیاتی کیمیا کا شعبہ
- حیاتیاتی ٹکنالوجی کا شعبہ
- خردوبینی حیاتیات کا شعبہ
- CME&VM (حشریات) کا شعبہ
بجٹ
ترمیمادارہ میں کل 434 افسران ملازم ہیں۔[2] اس کا کل بجٹ ₹233.04 کروڑ ہے۔
سرگرمیاں
ترمیمادارہ کے ڈاکٹروں کو کئی وبائی امراض کی روک تھام اور تحقیق کے لیے طلب کیا جا چکا ہے جیسے 2002ء میں پنجاب، بھارت میں طاعون کی وبا۔ اور 2006ء میں برڈفلو۔ ادارہ بھارت میں کورونا وائرس کی وبا، 2020ء بہت مستعدی سے کام کررہا ہے۔[3][4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Singal، Manish Kumar (17 نومبر 204)۔ "IN FOCUS: Shaping health experts and aiding research"۔ Tribune India۔ 2017-08-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-29
- ↑ "India National Centre for Disease Control". International Association of National Public Health Institutes (انگریزی میں). Archived from the original on 2019-09-12. Retrieved 2020-01-28.
- ↑ ANI (27 جنوری 2020)۔ "NCDC reviews preparedness regarding coronavirus in RML hospital"۔ Business Standard India۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-30
- ↑ Sharma, Neetu Chandra (25 جنوری 2020). "11 people under observation for coronavirus, PMO holds high-level meeting". Livemint (انگریزی میں). Retrieved 2020-01-30.