لانس نائیک محمد محفوظ اعوان[3] شہید ضلع راولپنڈی کے ایک گاؤں پنڈ ملکاں (اب محفوظ آباد) میں 25 اکتوبر 1944ء کو پیدا ہوئے اور انھوں نے 25 اکتوبر 1962ء کو پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔ انیس سو اکہترکی جنگ کے وقت واہگہ اٹاری سیکٹر میں تعینات تھے۔

محمد محفوظ اعوان [2]
معلومات شخصیت
پیدائش 25 اکتوبر 1944ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پنڈ ملکاں ،  راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 دسمبر 1971ء (27 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پل کنجری ،  واہگہ اٹاری سیکٹر ،  پاک ہند سرحد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات لڑائی میں مارا گیا   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن پنڈ ملکاں ،  راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فوجی افسر ،  15 پنجاب رجمنٹ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
شاخ پاک فوج ،  15 پنجاب رجمنٹ   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ لانس نائیک (1962–1971)  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں پاک بھارت جنگ 1965ء ،  پاک بھارت جنگ 1971ء   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

16 دسمبر1971ء کوجب جنگ بندی کا اعلان ہوا توپاک فوج نے اپنی کارروائیوں کو بندکردیا، دشمن نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اورپل کنجری کا جوعلاقہ پاک فوج کے قبضے میں آچکا تھا واپس لینے کے لیے سترہ اور اٹھارہ دسمبرکی درمیانی شب زبردست حملہ کر دیا۔

پاک فوج میں لانس نائیک محمد محفوظ کی پلاٹون نمبرتین ہراول دستے کے طورپرسب سے آگے تھی چنانچہ اسے خود کارہتھیاروں کا سامنا کرنا پڑا، محفوظ شہید نے بڑی شجاعت اور دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے دشمن کی گولہ باری سے شدیدزخمی ہونے کے باوجود غیر مسلح حالت میں دشمن کے بنکرمیں گھس کرہندوستانی فوجی کودبوچ لیااورسترہ دسمبرکو ایسی حالت میں جام شہادت نوش کیاکہ مرنے کے بعد بھی دشمن کی گردن ان کے ہاتھوں کے آہنی شکنجے میں تھی انھوں نے پاک بھارت جنگ حصہ اور بڑی شجاعت اور دلیری سے دشمن کا مقابلہ کیا۔ ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انھیں اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔

نشان حیدر

ترمیم

23 مارچ 1972ء کو وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو نے بعد از شہادت لانس نائیک محمد محفوظ کو نشان حیدر کے اعزاز سے نوازا جو اُن کے والد نے وصول کیا۔

حوالہ جات

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم
  • راولپنڈی
  • بیرونی روابط

    ترمیم