مائزہ حمید

پاکستان میں سیاستدان

مائزہ حمید (انگریزی: Maiza Hameed) (ولادت: ؟) ایک پاکستانی سیاست دان اور نواز شریف کی متحرک سیاسی کارکن ہیں جو اگست 2018ء سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے ارکان ہیں۔ انھوں نے اس سے قبل وہ جون 2013ء سے مئی 2018ء تک قومی اسمبلی کی رکن اور 2008ء سے 2013ء تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔

مائزہ حمید
قومی اسمبلی پاکستان کی رکن
آغاز منصب
13 اگست 2018ء
مدت منصب
1 جون 2013ء – 31 مئی 2018ء
معلومات شخصیت
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رشتے دار چوہدری جعفر اقبال گجر (چاچا)[1]
زیب جعفر (کزن)
چوہدری محمد عمر جعفر (کزن)
عملی زندگی
مادر علمی لاہور اسکول آف اکنامکس   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سیاسی زندگی

ترمیم

2008ء کے عام انتخابات

ترمیم

مائزہ 2018ء کے عام انتخابات میں سندھ سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[2]

2013ء کے عام انتخابات

ترمیم

مائزہ حمید 2013ء کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[3][4] مائزہ حمید کو جنوری 2017 میں وفاقی پارلیمانی سکریٹری برائے کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن کے عہدے پر فائز کیا گیا۔[5]

2018ء کے عام انتخابات

ترمیم

مائزہ حمید 2018ء کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی میں دوبارہ منتخب ہوئیں۔[6] اس انتخاب کے بعد، پاکستان تحریک انصاف نے اس انتخاب کو چیلنج کرنے کے لیے اسلام آباد عدالت عالیہ میں درخواست دائر کی تھی۔[7]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Amir Wasim (14 June 2018)۔ "For PML-N, only family seems to matter"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2018 
  2. "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2018 
  3. "PML-N secures most reserved seats for women in NA - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 28 May 2013۔ 4 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2017 
  4. "Women, minority seats allotted"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 29 مئی 2013۔ 7 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2017 
  5. Kashif Abbasi (2 جنوری 2017)۔ "FDE keeps teachers on their toes on Sunday"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 23 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2017 
  6. The Newspaper's Staff Reporter (12 اگست 2018)۔ "List of MNAs elected on reserved seats for women, minorities"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2018 
  7. Fahad Chaudhry (16 اگست 2018)۔ "PTI challenges PML-N candidate's election to reserved NA seat for women in IHC"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2018