مالا علی کردستانی
ملا علی کردستانی یا ملا علی کالک عراقی طب نبوی کے ایک طبیب ہیں ۔ [1] ان کا تعلق عراقی کردستان سے ہے ۔ اربیل کے مضافات میں کالک میں اس کا کلینک تھا۔ گرفتاری کے بعد وہ عراق چھوڑ کر ترکی چلا گیا ۔
مالا علی کردستانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
شہریت | عراق |
عملی زندگی | |
پیشہ | طبیب |
درستی - ترمیم |
تنازعات
ترمیمفروری 2020ء میں اسے سعودی پولیس نے مدینہ سے گرفتار کیا تھا۔ [3]
اگست 2021ء میں ترک اہلکار نے استنبول میں ان کے دفتر پر چھاپہ مارا اور تین افراد کو گرفتار کیا اور مالا علی کو نہیں ملا۔ [4] [5] [5]
پاکستان میں
ترمیمنومبر 2021ء میں وہ پاکستان کے دورے کے دوران لاہور پہنچے اور چند روز بعد اسلام آباد تشریف لے گئے۔ اسلام آباد میں انھوں نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ، سابق وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان ، سینیٹر طلحہ محمود ، سینیٹر ایوب آفریدی ، قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر اور معاون خصوصی وزیر اعظم حافظ طاہر اشرفی اور دیگرمتعدد پاکستانی سیاسی اور مذہبی شخصیات سے بھی ملاقات کی۔ ۔ [6]
حوالہ جات
ترمیم
- ↑ "Iraqi doctor of Tibb-e-Nabawi arrives Lahore to treat patients"۔ 31 October 2021
- ↑ "Iraqi doctor of Tibb-e-Nabawi arrives Lahore to treat patients"۔ 31 October 2021"Iraqi doctor of Tibb-e-Nabawi arrives Lahore to treat patients". 31 October 2021.
- ↑ https://www.rudaw.net/english/middleeast/12022020
- ↑ https://www.rudaw.net/english/middleeast/turkey/03082021
- ^ ا ب "'Sopalı şifacı' Mala Ali Kürdistani'nin Başakşehir'deki ofisine baskın"
- ↑ "'روحانی علاج' کے دعوے دار عراقی 'طبیب' کا پاکستان میں چرچا کیوں ہے؟"