فردوس عاشق اعوان ایک پاکستانی سیاست دان خاتون ہیں۔ دہقانی لہجے میں بے تکان گفتگو کرنے کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔

فردوس عاشق اعوان
 

مناصب
رکن قومی اسمبلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت سنہ
16 نومبر 2002 
حلقہ انتخاب این اے-111، سیالکوٹ  
پارلیمانی مدت بارہویں قومی اسمبلی  
وفاقی وزیر برائے بہبود آبادی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2008  – 2010 
وزیر اطلاعات و نشریات پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
9 فروری 2011  – 18 اپریل 2012 
قمر زمان کائرہ  
قمر زمان کائرہ  
وفاقی وزیر برائے قومی صحت کے قوانین اور خدمات   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
18 اپریل 2012  – 16 مارچ 2013 
معلومات شخصیت
پیدائش 11 جنوری 1970ء (54 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سیالکوٹ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش سیالکوٹ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
جماعت پاکستان مسلم لیگ ق (–2008)
پاکستان پیپلز پارٹی (2008–29 مئی 2017)
پاکستان تحریک انصاف (30 مئی 2017–)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعلیم

ترمیم

انھوں نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج فار ویمن سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔

سیاسی کیریئر

ترمیم

انھوں نے اپنا پہلا الیکشن سابق اسپیکر قومی اسمبلی امیر حسین کے مقابلے میں جیتا تھا۔ پہلے پاکستان مسلم لیگ (ق) میں تھیں اور پھر پاکستان پیپلز پارٹی میں اور اب پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہیں۔ فردوس عاشق اعوان نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 1990 میں کیا جب انھوں نے سوسائٹی برائے ہیلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسچینج کی بنیاد رکھی اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانے کی وکالت کی۔ 2002 میں وہ مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر خواتین کی مخصوص نشست پر قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوگئیں۔ [1] [2] 2008 میں ، وہ ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کے بعد ، این اے 111 سیالکوٹ II سے قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔ [3] انھوں نے مسلم لیگ (ق) سے اپنے مخالف چودھری امیر حسین کے خلاف 45،704 ووٹ حاصل کیے۔[4] منتخب ہونے کے بعد وہ پیپلز پارٹی کی کابینہ میں آبادی کی بہبود کی وزیر کے عہدے پر فائز ہوگئیں۔فردوس اعوان کو بعد میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزارت اطلاعات کا قلمدان دیا گیا۔ انھوں نے 25 دسمبر 2011 کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کے دوران وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ بعد ازاں وزیر اعظم نے اعوان کے ساتھ ون ٹو ون ملاقات کرنے کے بعد اس کو مسترد کر دیا۔[5] [6] 18 اپریل ، 2012 کو ، قمر زمان کائرہ کو نیا وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مقرر کیا گیا ، جبکہ سابق وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو وزارت برائے قومی ضابطوں اور خدمات کا منصب دوبارہ سونپا گیا۔ [7] انھوں نے 2015 میں پی پی پی کے نائب صدر سے استعفیٰ دے دیا ،[8] 30 مئی ، 2017 کو ، انھوں نے نتھیا گلی میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی [9]۔ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں وہ این اے 72 (سیالکوٹ اول) میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر اپنی نشست سے مسلم لیگ (ن) کے ارمغان سبحانی کے خلاف 91،393 ووٹ حاصل کرکے ہار گئیں جنھوں نے 129،041 ووٹ حاصل کیے[10]۔ کابینہ میں ردوبدل کے بعد وہ 18 اپریل 2019 کو وزیر اطلاعات اور نشریات کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی کے عہدے پر فائز تھیں [11] 27 اپریل 2020 تک دفتر میں رہیں [12] 2 نومبر 2020 کو وہ وزیر اعلیٰٰ پنجاب عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے معاون خصوصی کے طور پر مقرر ہوگئیں۔[13]۔

عہدے

ترمیم

وہ سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات رہیں۔

ملک کی نمائندگی

ترمیم

فردوس عاشق اعوان 2010ء میں خاص طور پر ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی شادی میں شرکت کرنے کے لیے حیدرآباد، بھارت گئیں۔ انھوں نے ازدواجی جوڑے کو حکومت پاکستان کی طرف سے تحائف بھی پیش کیے۔ بھارت کے انگریزی روزنامہ دی ہندو کے مطابق اس ازدواجی جوڑے کو پاکستان اسی وقت ملک میں خاندانی منصوبہ بندی کا برانڈ ایمبیسیڈر چنا گیا تھا، حالانکہ صحافیوں سے سوالات پوچھے جانے کے وقت دونوں اس بات سے بے خبر تھے اور تاحال اس مخصوص اعلان کی کسی اور ذریعے سے تصدیق نہیں کی جا سکی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Amir Wasim، Sanaullah Khan (2019)۔ "PM Imran reshuffles cabinet less than one year into government"۔ Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2019۔ In 2002, she was elected to NA-286 on a reserved seat for women. 
  2. "Firdous Ashiq Awan"۔ Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ April 23, 2019 
  3. "First time elected in 2002"۔ Pakistan Herald۔ 07 مارچ 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ August 11, 2011 
  4. "NA-111-Sialkot-II results"۔ Geo.TV۔ September 24, 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ April 23, 2019 
  5. Hafeez Tunio (25 December 2011)۔ "Firdous throws in towel, takes it back, wipes tears"۔ The Express Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2013 
  6. "Firdous Ashiq Awan withdraws resignation"۔ The Dawn۔ 25 December 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ April 23, 2019 
  7. "Kaira replaces Awan as Information Minister - Pakistan"۔ Dawn.Com۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2014 
  8. "Firdous Ashiq Awan resigns as PPP Punjab vice president"۔ thenews.com.pk۔ July 3, 2015 
  9. "PPP's Firdous Ashiq Awan joins PTI"۔ dunyanews.tv۔ May 17, 2017 
  10. "Major setbacks in 2018 General Election"۔ www.geo.tv۔ July 26, 2018 
  11. "PM Imran reshuffles cabinet less than one year into government"۔ www.dawn.com 
  12. https://www.nayadaur.tv/amp/2020/04/former-dg-ispr-asim-bajwa-appointed-special-assistant-to-pm-firdous-ashiq-removed/
  13. https://www.samaa.tv/news/pakistan/2020/11/firdous-ashiq-awan-stages-a-comeback-appointed-punjab-cms-aide/amp/