مانچو قوم (انگریزی: Manchu people) [note 2] ((منچو: ᠮᠠᠨᠵᡠ)‏; مولنڈورف: manju; ابکائی: manju; آسان چینی: 满族; روایتی چینی: 滿族; پینین: Mǎnzú; وید-جائیلز: Man3-tsu2) چین میں اقلیتی نسلی گروہ ہے جس سے مانچوریا کا نام بھی اخذ کیا گیا ہے۔ [15] روایتی منچو ٹوپی پر آرایشی اشیا کی وجہ سے انھیں کبھی کبھار سرخ-چنور مانچو (red-tasseled Manchus) بھی کہا جاتا ہے۔ [16][17] بعد ازاں جن (1616ء-1636ء) اور چنگ سلسلہ شاہی (1636ء-1912ء) مانچوں نے ہی قائم کیا تھا، جو دراصل جورچین قوم (Jurchen people) کی نسل سے تھے جنھوں نے چین میں جن سلسلہ شاہی (1115ء–1234ء) قائم کیا تھا۔

مانچو
Manchu
ᠮᠠᠨᠵᡠ
کل آبادی
10,430,000
گنجان آبادی والے علاقے
 اصل سرزمین چین10,410,585[1]
 تائیوان12,000[2]
 ہانگ کانگ1,000[3]
زبانیں
مینڈارن
مانچو[note 1]
مذہب
مانچو شمن پرستی، بدھ مت، چینی لوک مذہب اور کاتھولک کلیسیا۔
متعلقہ نسلی گروہ
Evenks، Nanai، Oroqen، Sibe، Udege، and other تونگوز قوم

مانچو تونگوز قوم کی سب سے بڑی شاخ ہیں جو پورے چین میں پھیلی ہوئی ہے، یہ ملک کا چوتھا سب سے بڑا نسلی گروہ تشکیل دیتے ہیں۔ [1] یہ 31 چینی صوبائی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ وہ خود مختار علاقے کے بغیر چین کا سب سے بڑا اقلیتی گروہ تشکیل دیتے ہیں۔ ان میں سے لیاؤننگ میں ان کی سب سے بڑی آبادی ہے اس کے علاوہ ہیبئی، ہیلونگجیانگ، جیلن، اندرونی منگولیا اور بیجنگ میں 100،000 سے زائد مانچو باشندے آباد ہیں۔ ان کی تقریباً آدھی آبادی لیاؤننگ میں مقیم ہے جبکہ آبادی کا پانچوں حصہ ہیبئی میں آباد ہے۔

چین میں کئی مانچو خود مختاری کاؤنٹیاں موجود ہیں مثلاً شنبن مانچو خود مختار کاؤنٹی، شیویان مانچو خود مختار کاؤنٹی، چنگلونگ مانچو خود مختار کاؤنٹی، فینگنینگ مانچو خود مختار کاؤنٹی، یتونگ مانچو خودمختار کاؤنٹی، چینگیوان مانچو خود مختار کاؤنٹی، ویئچانگ مانچو اور منگول خود مختار کاؤنٹی، کوانچینگ مانچو خود مختار کاؤنٹی، بینشی مانچو خود مختار کاؤنٹی، کواندیان مانچو خود مختار کاؤنٹی، ہوانرین مانچو خود مختار کاؤنٹی، فینگچینگ، لیاؤننگ، بیئژین [18] اس کے علاوہ 300 سے زیادہ مانچو قصبے اور ٹاؤن شپ بھی موجود ہیں۔ [19]

جیو مانژؤ دانگ (Jiu Manzhou Dang) (چینی: 舊滿洲檔) (مانچو: ᡶᡝ ᠮᠠᠨᠵᡠ ᡩᠠᠩᠰᡝ Fe Manju Dangse) [20] کا اولین تذکرہ ملتا ہے۔ تاہم مانجو (Manju) نسلی نام کی حقیقی اشتقاقیات قابل بحث ہیں۔ [21] چنگ خاندان کے سرکاری تاریخی ریکارڈ کے مطابق "مانچو ابتدا پر تحقیق" میں کہا گیا ہے کہ نسلی نام (Mañjuśrī) (چینی: 文殊菩萨) سے آیا ہے۔ شہنشاہ چین چی این لونگ نے بھی اس نقطہ نظر کی حمایت کی اور اس موضوع پر کئی نظمیں بھی لکھیں۔ [22]

نگار خانہ

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب 《中国2010年人口普查资料(上中下)》 [Data of 2010 China Population Census]۔ China Statistics Press۔ 2012۔ ISBN 9787503765070 
  2. 中華民國滿族協會۔ www.manchusoc.org۔ 27 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2019 
  3. "Research"۔ Ethnicity Research (《民族研究》) (بزبان چینی) (1–12): 21۔ 1997 
  4. "Manchu"۔ ethnologue.com 
  5. "Ta Kung Pao: Manchu Language and Reviving Manchu Culture"۔ 26 اپریل 2015۔ 08 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. 人民大学满语培训班重新开课 缺教室是最大难题-中新网۔ www.chinanews.com۔ 2012-03-06 
  7. 金标的十年"满语梦"_资讯频道_凤凰网۔ news.ifeng.com۔ 2011-12-12۔ 05 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2019 
  8. "Manchu"۔ Encyclopædia Britannica۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  9. Elliott 2001, pp. 13–15
  10. lear۔ 词语"旗人"的解释 汉典 zdic.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  11. Elliott 2001, p. 15
  12. Elliott 2001, p. 98
  13. Various authors 2008, p. 258 (Shizu period)
  14. ^ ا ب "Uyun Bilig: The Files of Chahar and Ligdan Khan in Ming Dynasty (simplified Chinese)"۔ 30 مئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2019 
  15. Merriam-Webster, Inc 2003, p. 754
  16. Zheng 2009, p. 79
  17. Vollmer 2002, p. 76
  18. Writing Group of Manchu Brief History 2009, p. 207
  19. Writing Group of Manchu Brief History 2009, pp. 206–207
  20. Jiu Manzhou dang۔ Volume 6۔ گوگل بکس۔ 1969۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2014 
  21. Endymion Porter Wilkinson (2000)۔ Chinese History: A Manual۔ Harvard Univ Asia Center۔ صفحہ: 728–۔ ISBN 978-0-674-00249-4 
  22. Meng 2006, p. 6
  1. less than 100 native speakers.[4] Several thousands can speak Manchu as second language through primary education or free classes for adults in China.[5][6][7]
  2. Also known as Man،[8] Bannermen،[9][10] Banner people،[11] Tartars،[12] red-tasseled Mongols (红缨蒙古[13] the Mongols of wearing red tassels (戴红缨的蒙古人)[14] and the Tartars of wearing red tassels (戴红缨鞑子)[14]