محمد اقبال بالی

پاکستان کے سابق بین الاقوامی فیلڈ ہاکی کھلاڑی ہیں۔ وہ فل بیک کی پوزیشن پر کھیلتے رہے اور پاکستان ریلوے کی فیلڈ ہاکی ٹیم سے منسلک رہے

محمد اقبال بالی (انگریزی: Muhammad Iqbal Bali؛ پیدائش: 12 مارچ 1948ء) پاکستان کے سابق بین الاقوامی فیلڈ ہاکی کھلاڑی ہیں۔ وہ فل بیک کی پوزیشن پر کھیلتے رہے اور پاکستان ریلوے کی فیلڈ ہاکی ٹیم سے منسلک رہے.

محمد اقبال بالی
Muhammad Iqbal Bali
فائل:Muhammad Iqbal Bali.jpg
محمد اقبال بالی
ذاتی معلومات
قومیت پاکستانی
پیدائش12 مارچ 1948ء(1948ء-03-12)
گوجرہ، پنجاب، پاکستان
کھیل
کھیلفیلڈ ہاکی
پوزیشنفل بیک

میونخ اولمپکس

ترمیم

1972ء گرمائی اولمپکس کے لیے قومی فیلڈ ہاکی ٹیم کا انتخاب ہوا تو ابتدا میں 20 کھلاڑیوں اور پانچ سٹینڈ بائیز کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔ 20 رکنی ٹیم میں چار فل بیک تنویر ڈار، اختر الاسلام، منور الزماں اور اقبال بالی شامل تھے۔ میونخ پہنچ کر 18 رکنی ٹیم کا اعلان کا گیا تو اقبال بالی کا نام ڈراپ کر دیا گیا. تنویر ڈار ان فٹ ہونے کی بنا پر کوئی میچ نہ کھیل سکے اور پاکستان کے سارے میچ اختر الاسلام نے بطور رائیٹ فل بیک اور منور الزماں نے بطور لیفٹ فل بیک کھیلے.[1] اقبال بالی اولمپکس کے دوران میونخ میں ہی موجود رہے اور انھیں پاکستان کے سارے ہاکی میچ دیکھنے کا موقع ملا.

آبائی علاقہ

ترمیم

اقبال بالی کا تعلق پاکستان میں فیلڈ ہاکی کی مشہور نرسری گوجرہ سے ہے جو ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کا ایک تحصیل صدر مقام ہے۔ اس شہر نے پاکستان کو فیلڈ ہاکی کے بے شمار نامی گرامی کھلاڑی دیے ہیں۔ گوجرہ نے پاکستان کو فیلڈ ہاکی کے جو کھلاڑی دیے ان میں اولمپیئن محمد اسلم سب سے پہلے کھلاڑی تھے جو 70 کی دہائی کے اوائل میں قومی فیلڈ ہاکی ٹیم میں بطور گول کیپر شامل ہوئے. بطور گول کیپر محمد اسلم کی سلیم شیروانی کے ساتھ جوڑی پاکستان میں فیلڈ ہاکی کے اچھے دنوں کی یادگار ہے. [2][3]

ہاکی کے فروغ میں کردار

ترمیم

اقبال بالی نے پاکستان میں ہاکی کے فروغ کے لیے ایک ناقابل فراموش کردار کیا. گوجرہ میں ہاکی کے ابتدائی فروغ کا سہرا مقامی گورنمنٹ ایم سی ہائی اسکول کے فزیکل ٹریننگ کے انسٹرکٹر محمد یعقوب اور اسی اسکول کے ہیڈ ماسٹر حاجی منظور کے سر ہے۔ بعد میں مقامی ایم این اے چودھری بشیر نے بھی اپنا حصہ ڈالا. لیکن اس شہر میں ہاکی کو عروج پر پہنچانے کا کریڈٹ استاد اسلم روڈا اور اقبال بالی کو جاتا ہے۔ استاد اسلم روڈا اور اقبال بالی کچھ سال تو مل کر ہاکی کی کوچنگ کرتے رہے لیکن 70 کی دہائی کے وسط میں ان میں اختلافات پیدا ہو گئے۔ دونوں نے اپنا اپنا کلب علاحدہ کر لیا. درحقیقت ان اختلافات سے ہاکی کو بہت فائدہ پہنچا اور گوجرہ سے نکلنے والے قومی سطح کے فیلڈ ہاکی کھلاڑیوں کا ایک تانتا بندھ گیا.[4][5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 07 دسمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2023 
  2. https://www.dawn.com/news/1435509
  3. https://sites.google.com/view/gojra/sports/hockey
  4. https://www.dawnnews.tv/news/1088255
  5. https://dunya.com.pk/index.php/author/khalid-masood-khan/2019-07-03/27632/84300671
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔