محمد بن طلحہ بن عبید اللہ

ابو سلیمان محمد بن طلحہ (وفات : 36ھ) بن عبید اللہ ، تابعی اور حديث نبوي کے راویوں میں سے ہیں۔ عبادت میں مستعدی کی وجہ سے ان کا لقب السجاد رکھا گیا، اور ان کے والد صحابی طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ ہیں، جو عشرہ مبشرہ صحابہ میں سے تھے ۔[1]

محدث
محمد بن طلحہ بن عبید اللہ
معلومات شخصیت
مقام پیدائش حجاز   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام وفات جنگ جمل   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات شہید
رہائش مدینہ منورہ
کنیت ابو سلیمان
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
زوجہ خولہ بنت منظور   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ابراہیم بن محمد بن طلحہ   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد طلحہ بن عبید اللہ   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ حمنہ بنت جحش   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
طبقہ 2
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد عمر بن خطاب ، طلحہ بن عبید اللہ
شعبۂ عمل روایت حدیث
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں جنگ جمل

حالات زندگی

ترمیم

محمد بن طلحہ بن عبید اللہ بن عثمان بن عمرو بن کعب بن سعد کا تعلق قریش کے بنو تیم بن مرہ سے ہے اور ان کی والدہ حمنہ بنت جحش ہیں۔ وہ نبی کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں پیدا ہوئے تھے، اور اسی نے ان کا نام محمد رکھا اور ان کا لقب ابو سلیمان رکھا۔ محمد بن طلحہ نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے حدیث نبوی سنی، اور ان کے بارے میں ابن سعد نے کہا: "وہ ثقہ تھے اور ان کے پاس حدیث کم تھی" اور محمد بن طلحہ اپنی خالہ ام المومنین زینب بنت جحش کے نزدیک سب سے زیادہ پیارے ہیں۔ محمد بن طلحہ 36ھ میں جنگ جمل کے دن شہید ہوئے۔ اس دن وہ اپنے والد کی تعظیم کے سوا جنگ میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ محمد بن طلحہ کی اولاد ابراہیم، سلیمان، داؤد، ام قاسم اور ان کی والدہ خولہ بنت منظور فزاریہ تھیں۔[2] [3][3][4]

وفات

ترمیم

محمد بن طلحہ بن عبید اللہ جنگ جمل میں سنہ 36ھ میں شہید ہوئے ۔

حوالہ جات

ترمیم