معشوق سلطان
معشوق سلطان یا سلطانہ بی بی (انگریزی: Mashooq Sultan) (ولادت: 1952ء - 19 دسمبر 2016ء) پاکستانی لوک گلوکارہ اور سابقہ اداکارہ تھیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا قومی ادبی ایوارڈ تمغائے حسن کارکردگی سے انھیں نوازا گیا ہے۔مشوق سلطان کو امریکہ، برطانیہ، فرانس، بلجئیم، متحدہ عرب امارات اور افغانستان جیسے متعدد ممالک میں پاکستان کی نمائندگی اور پشتو موسیقی میں ان کی شراکت کے لیے انھیں بعض اوقات "پشتو لوک موسیقی کی میلوڈی کوئین" اور "اسٹیج کی ملکہ" کہا جاتا ہے۔[1][2] معشوق سلطان ایک بہزبانی گلوکار کی حیثیت سے، انھوں نے مختلف علاقائی زبانوں جیسے اردو، پنجابی، سرائیکی اور بنیادی طور پر پشتو میں 1500 البم میں کام کیا ۔ مشوق سلطان غزلوں کو گایا اور پشتو فلموں میں پلے بیک گلوکار کی حیثیت سے بھی کام کیا۔
معشوق سلطان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1952ء |
تاریخ وفات | 19 دسمبر 2016ء (63–64 سال) |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
کیریئر
ترمیمجب معشوق نوعمر تھیں (تقریبا سولہ کے قریب)، انھوں نے شادی کی تقریبات کے دوران نغمے گاتی تھیں اور 1962ء میں گلوکاری کے پیشے سے آغاز کیا جب ایک پاکستانی ریڈیو پروڈیوسر، نواب علی خان یوسف زئی نے مشوق کا قومی عوامی براڈکاسٹر سے تعارف کرایا۔ ریڈیو کے علاوہ، وہ پاکستان ٹیلی وژن کارپوریشن سے بھی وابستہ تھیں۔ گانے سے پہلے، انھوں نے جوارگر، جانان جیسی پشتو فلموں میں کام کیا لیکن بعد میں گانے کا انتخاب کیا۔[3][1][4]
ذاتی زندگی
ترمیممعشوق سلطان خیبر پختونخوا میں ضلع سوات کے شہر مٹہ میں پیدا ہوئی تھیں۔ جب وہ بچی کی تھیں تو ان کے اہل خانہ شاہ دہرائی سے مردان منتقل ہو گئے۔ مشوق سلطان کی شادی ولایت حسین سے بارہ سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ مشوق سلطان اور ولایت حسین کی دو بیٹیاں اور چار بیٹے تھے۔[5][4][6] اپنے آخری ایام میں، اس نے غربت کی وجہ سے انتہائی مشکل حالات کا سامنا کیا اور پشاور کے چغلہ پورہ میں دو کمروں کے کرائے کے مکان میں رہائش پزیر تھیں۔
ایوارڈ اور تعریف
ترمیممعشوق سلطان نے ساٹھ تمغے وصول کیا۔ 1996ء میں ، پشتو موسیقی میں ان کے کردار کے اعتراف میں انھیں صدارتی ایوارڈ تمغائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔[7][8] 2010ء میں، خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی، امیر حیدر خان ہوتی نے پشتو موسیقی میں مشوق سلطان کی خدمات کے لیے ان کو 3،00،000 روپے پیش کیے۔[9] 2015ء میں، خیبرپختونخوا کے گورنر، مہتاب احمد خان عباسی نے پشتو کی روایتی موسیقی میں ان کی شراکت کے اعتراف میں انھیں 500،000 روپیہ پیش کیا۔ مشوق سلطان کو تمغائے امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔[10]
وفات
ترمیممعشوق سلطان صحت کی پیچیدگیوں میں مبتلا تھیں اور 19 دسمبر 2016ء کو التہاب جگر اور ذیابیطس جیسے متعدد بیماریوں سے پشاور میں انتقال کر گئیں۔[7][8] گلوکارہ بننے کے بہتر مواقع کے حصول کے لیے، وہ تقریبا دس سال قبل پشاور چلی گئیں،[1][11] اور اس کے بعد ایک ٹانگ ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے انھوں نے اپنے زیورات علاج کے لیے بیچ دیا ۔ خیال کیا جاتا ہے کہ خیبر پختونخوا میں فن اور موسیقی عسکریت پسندی کی وجہ سے بہت متاثر ہوا اس لیے مشوق سلطان نے "لوک گانا" انتخاب کیا۔[12][13] 2008 ءمیں، انھوں نے الزام لگایا کہ صوبائی حکومت نے ماہانہ وظیفے کی ادائیگی بند کردی۔ تمغائے حسن کارکردگی کے اعزاز کے بعد اسے 2،500 (تقریباً 40 ڈالر) موصول ہوا۔[14]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "Prominent Pashto singer Mashooq Sultan passes away"۔ www.thenews.com.pk
- ↑ "Famous Pashto singer Mashooq Sultan passes away"۔ The Nation۔ December 19, 2016۔ 04 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2021
- ↑ Fahad Shabbir (19 December 2016)۔ "Renowned Pashto Singer Mashooq Sultan Dies"۔ UrduPoint۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولائی 2020
- ^ ا ب "Queen of the stage: Pashto minstrel Mashooq Sultan dead at 64"۔ tribune.com.pk
- ↑ "Pashto folk singer Mashooq Sultan dies at 64"۔ tribune.com.pk
- ↑ Nick Wall (August 28, 2018)۔ Around the World in 575 Songs: Asia & Oceania: Traditional Music from all the World's Countries - Volume 3۔ Politically Correct Press۔ ISBN 9781999631451 – Google Books سے
- ^ ا ب "Queen of the stage: Pashto minstrel Mashooq Sultan dead at 64"۔ tribune.com.pk
- ^ ا ب "Renowned Pashto singer Mashooq Sultan dies"۔ December 19, 2016۔ 30 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2021
- ↑ "Grant for Saher Afridi, Mashooq Sultan"۔ July 21, 2010۔ 26 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2021
- ↑ "Pashto folk singer Mashooq Sultan awarded Rs0.5m"۔ The Express Tribune۔ August 26, 2015
- ↑ "Peshawar melody queen Mashooq Sultan passes away"۔ images.dawn.com۔ 19 December 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولائی 2020
- ↑ Web Desk۔ "Peshawar melody queen Mashooq Sultan passes away"۔ SUCH TV
- ↑ "Interview: Mashooq Sultana"
- ↑ "FEATURE-Musicians in Pakistan's northwest long for better times"۔ March 16, 2008 – in.reuters.com سے[مردہ ربط]