ملبار ضلع
ملبار برطانوی ہند کے مدراس پریزیڈنسی اور آزاد ہند کی ریاست مدراس کا ایک انتظامی ضلع تھا۔[1] اس ضلع میں موجودہ دور کے اضلاع کنور، کوژیکوڈ، ویاناڈ، ملاپورم، پالاکاڈ اور ترشور کی چاوکاڈ تحصیل شامل تھے۔ اس ضلع کے مغرب میں بحیرۂ عرب، شمال میں جنوبی کنڑا ضلع، مشرق میں مغربی گھاٹ اور جنوب میں نوابی ریاست کوچی تھے۔ اس ضلع کا 15,009 مربع کیلومیٹر تھا۔ ضلعِ ملبار کا صدر مقام کالیکٹ تھا۔
ملابار ضلع മലബാര് ജില്ല | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1792ء–1957ء | |||||||||||||
Flag | |||||||||||||
ملابار ضلع اور تحصیلات | |||||||||||||
دار الحکومت | کالیکٹ | ||||||||||||
رقبہ | |||||||||||||
• 1901ء میں | 15,009 کلومیٹر2 (5,795 مربع میل) | ||||||||||||
آبادی | |||||||||||||
• 1901ء میں | 2800555 | ||||||||||||
تاریخ | |||||||||||||
تاریخ | |||||||||||||
• | 1792ء | ||||||||||||
• | 1957ء | ||||||||||||
|
تاریخ
ترمیمضلعِ ملبار کے اکثر علاقے 1792ء کی تیسری اینگلو میسور جنگ کے خاتمے پر ٹیپو سلطان نے برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کو سپرد کیے تھے۔ ویاناڈ کو 1799ء کی چوتھی اینگلو میسور جنگ کے خاتمے پر حوالہ کیا۔ اس ضلع کا انتظامی صدر مقام کالیکٹ تھا۔ آزادئ ہند کے بعد مدراس پریزیڈنسی کو ازسرنو منظم کر کے مدراس ریاست تشکیل دی۔ 1 نومبر 1956ء کو لسانی بنیادوں پر تقسیم ہونے لگی تو شمال میں کاسرگوڈ تحصیل کو اور جنوب میں تراونکور کوچی کو شامل کر کے ریاست کیرلا کی تشکیل ہوئی۔ 1 جنوری 1957ء میں ملبار ضلع کو تقسیم کر کے تین اضلاع کوژیکوڈ، پالاکاڈ اور کنور کی تشکیل ہوئی۔ 1969ء میں کوژیکوڈ اور پالاکاڈ کے حصوں کو ملا کر ملاپورم ضلع، 1980ء میں کوژیکوڈ کے حصوں سے ویاناڈ ضلع تشکیل دئے۔
یورپیوں کی آمد تک لفظ ملبار عام طور پر استعمال میں نہ تھا۔ لفظ ملبار ملیالم زبان کا لفظ ملابارم سے مشتق ہے۔ ملا کا معنی پہاڑ اور وارم یعنی بار کا معنی ڈھال ہے۔ شمالی اور شمال مرکزی کیرلا میں عام بول چال میں ملیالم اور تمل کے 'و' کا تلفظ عموماً 'ب' سے بدل دیا جاتا ہے۔ چنانچہ لفظ ملبار شمالی ملیالم کا لفظ ملابارم (ملاوارم) سے مشتق ہے۔ [2]
تحصیلات
ترمیم- کالیکٹ (رقبہ:980 کلومربع میٹر (379 مربع میل)؛ صدر دفتر : کالیکٹ)
- چراکل (رقبہ:1,750 کلومربع میٹر (677 مربع میل)؛ صدر دفتر : چراکل)، موجودہ کنور
- کوچین (رقبہ:5.2 کلومربع میٹر (2 مربع میل)؛ صدر دفتر : کوچین)
- ایرناڈ (رقبہ:2,540 کلومربع میٹر (979 مربع میل)؛ صدرِ دفتر : منجیری)
- کوٹایم (رقبہ:1,270 کلومربع میٹر (489 مربع میل)؛ صدر دفتر : کوٹایم ملبار)، موجودہ تلشیری
- کورومبراناڈ (رقبہ:1,310 کلومربع میٹر (505 مربع میل)؛ صدرِ دفتر:)، موجودہ وڈاگرا
- جزیرۂ لکشادیپ (صدر دفتر : کوارتی)
- پالاکاڈ (رقبہ:1,670 کلومربع میٹر (643 مربع میل)؛ صدرِ دفتر : پالاکاڈ)
- پونانی (رقبہ:1,100 کلومربع میٹر (426 مربع میل)؛ صدرِ دفتر : پونانی)
- ولوواناڈ (رقبہ:2,280 کلومربع میٹر (882 مربع میل)؛ صدر دفتر:)، موجودہ پیرنتل منا
- ویاناڈ (رقبہ:2,130 کلومربع میٹر (821 مربع میل)؛ صدر دفتر : کلپیٹا)
قدیم ملبار ضلع کی موجودہ تحصیلات
ترمیمکنور ضلع
ویاناڈ ضلع
کوژیکوڈ ضلع
ملاپورم ضلع
پالاکاڈ ضلع
ترشور ضلع
نوٹ: کاسرگوڈ ضلع کی کاسرگوڈ اور ہوس درگ تحصیلات موجودہ ملبار خطہ کا حصہ ہیں۔ حالانکہ یہ پرانے ملبار ضلع کا حصہ نہیں تھیں۔ جبکہ یہ جنوبی کنڑا ضلع کا حصہ تھیں جس کا تحصیلی صدر دفتر کاسرگوڈ تھا۔
ملبار ضلع کی نمائندہ شخصیات
ترمیم- سی راجاگوپالاچاری کی وزارت میں: 1) کونگاٹل رامن مینون (1937–39), 2) سی جے ورکی، چونکت (1939)
- پرکاشم کی وزارت میں: 1) آر راگھو مینون (1946–47)
- راماسوامی ریڈیار کی وزارت میں: 1) کوژی پوراتو مادھو مینون (1947–49)
- پی ایس کماراسوامی کی وزارت میں: 1) کوژی پوراتو مادھو مینون (1949–52)
- سی راجاگوپالاچاری کی وزارت میں: 1) کے پی کوٹی کرشنن نایر (1952–54)
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ ہیو چشولم، مدیر (1911ء)۔ "Malabar"۔ دائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس
- ↑ Agrarian Relations in Late Medieval Malabar By M. T. Narayanan, ISBN No. : 81-7211-135-5, page=16,17
- Malabar Manual in Two Volumes by William Logan, first published in 1887, reprinted by Asian Educational Services in 1951.