ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ
ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ پاکستانی سیاست دان جو اگست 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔
ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ | |
---|---|
رکن پاکستان کی قومی اسمبلی - چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور، پاکستان | |
آغاز منصب 13 August 2018 | |
معلومات شخصیت | |
جماعت | پاکستان تحریک انصاف |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمخاندان
ترمیموہ حسن پور ٹوانہ گاؤں میں پیدا ہوئے اور ان کا تعلق ایک ایسے خاندان سے ہے جو پنجاب میں سیاست، گھڑ سواری اور بڑی زمینوں کے لیے مشہور ہے۔ وہ پنجاب، پاکستان کے ٹوانہ خاندان سے ہیں اور مرحوم نواب سر ملک خضر حیات ٹوانہ (پنجاب کے آخری وزیر اعظم) کے رشتہ دار ہیں۔ ان کے پھوپھی زاد بھائی سر فیروز خان نون نے پاکستان کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کے بڑے بھائی ملک خدا بخش ٹوانہ نے ضلع خوشاب میں "عوامی گروپ" کے نام سے اپنا ایک آزاد سیاسی گروپ قائم کیا اور مقامی سیاست میں اپنے گروپ کے اثر و رسوخ کی وجہ سے کئی بار صوبائی وزیر بھی رہے یعنی ملک احسان سمیت مشہور سیاست دانوں کو پلیٹ فارم فراہم کیا۔ نعیم اعوان ، سمیرا ملک اور ملک وارث کالو۔ ان کے دوسرے بڑے بھائی ملک غلام محمد اور چھوٹے بھائی ملک سیف ٹوانہ ایم این اے اور ایم پی اے رہ چکے ہیں۔
تعلیم
ترمیمملک احسان ٹوانہ نے ایچی سن کالج میں تعلیم حاصل کی اور کالج کے ہیڈ بوائے کے طور پر ایک مدت تک خدمات انجام دینے کی وجہ سے سابق طلبہ میں مشہور ہیں۔ اس کے بعد انھوں نے یونیورسٹی آف ساؤتھ فلوریڈا سے فنانس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
وہ پاکستان کے بہت کم پڑھے لکھے سیاسی رہنماؤں میں سے ہیں اور شاید ضلع خوشاب کے واحد منتخب نمائندے ہیں جن کا ایسا تعلیمی پس منظر ہے۔
سیاسی دور
ترمیموہ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کے طور پر حلقہ NA-94 (خوشاب-II) سے پاکستان قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ [1] وہ پہلی بار 1992 میں سیاست میں آئے جب وہ دو بار ضلع کونسل خوشاب کے چیئرمین منتخب ہوئے اور پھر 2001 سے 2005 تک مشرف دور میں خوشاب کے ضلعی ناظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ گریٹر تھل کینال کے افتتاح اور منصوبہ بندی، 2006 میں پہلی بار دیہی حلقے میں سوئی گیس کنکشن لانے اور اس مدت میں دیگر بڑے ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ ڈی پی ایس سمیت سرکاری اسکولوں کو بحال کرنے میں ان کی تعریف کی جاتی ہے۔ 2010 میں انھوں نے عمران خان کی دعوت پر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔ 2010 سے وہ ایک وفادار اور پرعزم پارٹی ورکر ہیں، جنھوں نے ضلع خوشاب کو اپنے خاندان کے ذاتی ووٹ بینک اور سیاسی گروپ پر ترجیح دیتے ہوئے پی ٹی آئی کا گڑھ بنایا۔ انھوں نے بالترتیب 2011 اور 2015 میں پی ٹی آئی کی قومی اور صوبائی ایگزیکٹو کمیٹیوں کے ارکان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور 2018 میں انھوں نے ضلع خوشاب میں پی ٹی آئی کی واضح برتری کے لیے قیادت کی اور این اے 94 میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ این اے 93 میں پی ٹی آئی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ پی پی 82 اور پی پی 83۔ 2019 میں، انھیں پی ٹی آئی حکومت کے تحت پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا چیئرمین بنایا گیا۔
کارہائے نمایاں
ترمیمگریٹر تھل کینال منصوبے کی بحالی اور خوشاب کی پہلی سرکاری یونیورسٹی "جوہر یونیورسٹی" کے قیام، مظفر گڑھ روڈ اور گروٹ روڈ کے منصوبوں کی منظوری کے لیے ان کی کوششوں کی وجہ سے ان کی مدت حلقے میں مقبول ثابت ہو رہی ہے۔ وہ ایک قابل احترام شخصیت ہیں۔ اپنی عاجز طبیعت اور تعمیری وجہ سے اپوزیشن بنچوں میں بھی محترم جانے جاتے ہيں ۔ وہ پرائم ٹائم ٹی وی چینلز پر پی ٹی آئی حکومت اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کی نمائندگی کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک میں منعقد ہونے والی کانفرنسوں میں پاکستان کے موقف کی نمائندگی کرتے رہے۔ دسمبر 2019 میں انھوں نے قومی اسمبلی کے وفد کی چین میں قیادت کی اور اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز ، ترک پارلیمنٹ اور چینی پارلیمنٹ میں پاکستانی وفد کی نمائندگی کی۔ وہ پاکستان کی دیہی آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں اور پارلیمنٹ میں پاکستان کے چھوٹے پیمانے پر کسانوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے رہے ہیں۔
بیرونی ربط
ترمیم"ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ"، ذاتی تفصیل، قومی اسمبلی پاکستان، اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2022
مزید پڑھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "PMLN's Malik Muhammad Ehsan Ullah wins NA-94 election"۔ Associated Press Of Pakistan۔ 27 July 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2018