منوہر پاریکر
منوہر گوپالکرشن پربھو پاریکر (13 دسمبر 1955ء – 17 مارچ 2019ء) ایک بھارتی سیاست دان اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما تھے جو مارچ 2017ء سے مارچ 2019ء تک بھارتی ریاست گوا کے وزیر اعلیٰ رہے۔[3][4] اس سے قبل وہ سنہ 2000ء سے سنہ 2005ء تک اور سنہ 2012ء سے سنہ 2014ء تک گوا کے وزیر اعلیٰ رہے۔
منوہر پاریکر | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
مناصب | |||||||
گوا قانون ساز اسمبلی کے رکن | |||||||
برسر عہدہ 1994 – 25 نومبر 2014 |
|||||||
وزیر اعلیٰ گوا | |||||||
برسر عہدہ 24 اکتوبر 2000 – 2 فروری 2005 |
|||||||
| |||||||
وزیر اعلیٰ گوا | |||||||
برسر عہدہ 9 مارچ 2012 – 8 نومبر 2014 |
|||||||
| |||||||
وزیر دفاع | |||||||
برسر عہدہ 9 نومبر 2014 – 13 مارچ 2017 |
|||||||
| |||||||
رکن راجیہ سبھا | |||||||
برسر عہدہ 26 نومبر 2014 – 2 ستمبر 2017 |
|||||||
وزیر اعلیٰ گوا | |||||||
برسر عہدہ 14 مارچ 2017 – 17 مارچ 2019 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 13 دسمبر 1955ء ماپسا |
||||||
وفات | 17 مارچ 2019ء (64 سال)[1] پنجی |
||||||
وجہ وفات | سرطان لبلبہ | ||||||
رہائش | گوا | ||||||
شہریت | بھارت | ||||||
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی | ||||||
زوجہ | میدھا پاریکر (–2001) | ||||||
تعداد اولاد | 2 | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی بمبئی | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم |
منوہر پاریکر نے گوا میں 2013ء بی جی پی کے پارلیمانی انتخابات کے جلسہ سے قبل نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانے کی تجویز دی تھی۔ وہ مودی حکوم میں سنہ 2014ء سے سنہ 2017ء تک وزیر دفاع تھے۔ وہ اترپردیش سے راجیہ سبھا کے رکن بھی رہے۔[5][6][7]
27 اکتوبر 2018ء کو حکومتِ گوا نے اعلان کیا کہ وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر کو لبلبے کا سرطان ہے۔[8] 17 مارچ 2019ء کو لبلبے کے سرطان کے باعث وفات پا گئے۔[9]
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیممنوہر پاریکر 13 دسمبر 1955ء کو ماپسا، گوا میں پیدا ہوئے تھے۔[10] انھوں نے ابتدائی تعلیم لویولا ہائی اسکول، مارگاؤ سے حاصل کی۔[11] ثانوی تعلیم مراٹھی زبان میں حاصل کی اور سنہ 1978ء میں میٹالرجیکل انجینئری میں گریجویٹ کرنے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بمبئی (آئی آئی ٹی بمبئی) گئے[10] وہ آئی آئی ٹی سے پہلے فارغ التحصیل ہیں جو ایک بھارتی ریاست کے ایم ایل اے تھے۔ سنہ 2001ء میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بمبئی کی جانب سے انھیں پروقار فارغ التحصیل کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔[12]
نجی زندگی
ترمیمان کی زوجہ میدھا کا سنہ 2001ء میں انتقال ہوا تھا۔[13][14] ان کے دو بیٹے ہیں - اُتپل نے مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی سے الیکٹریکل انجینئری کیا ہے اور ابھیجیت[15] گوا کا بزنس مین ہے۔
اعزازات
ترمیمسنہ 2001ء میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بمبئی نے منوہر پاریکر کو پروقار فارغ التحصیل کا اعزاز دیا۔[12] سنہ 2012ء کو سیاست کے زمرے میں انھیں سال کے سی این این-آئی بی این بھارتی اعزاز سے نوازا گیا۔[16][17] 28 ستمبر 2018ء کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی گوا نے انھیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی۔[18][19] 26 اکتوبر 2018ء کو سوراجیہ ایوارڈز، 2018ء کے موقع پر انھیں ڈاکٹر ایس پی مکھرجی اعزاز ملا۔[20]
وفات
ترمیم17 مارچ 2019ء کو 63 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ لبلبے کے سرطان میں مبتلا تھے، ان کی وفات پنجی میں ان کی رہائش گاہ میں ہوئی۔[21][22] ان کی موت کا اعلان صدر بھارت، رام ناتھ کووند نے کیا تھا۔[23]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Goa CM Manohar Parrikar passes away after battle with cancer
- ↑ https://pib.gov.in/newsite/PrintRelease.aspx?relid=197647 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 جنوری 2020
- ↑ "Manohar Parrikar to take oath as Goa CM tomorrow". دی ہندو (انگریزی میں). Archived from the original on 2018-12-26. Retrieved 2017-03-13.
- ↑ "Manohar Parrikar appointed as new Goa Chief Minister"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 14 مارچ 2017۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "Thank You For Goa, Digvijaya Singh, Says Manohar Parrikar In Rajya Sabha"۔ این ڈی ٹی وی۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "Alphabetical List of Sitting Members of Rajya Sabha"۔ 164.100.47.5۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "Parrikar makes appearance in Rajya Sabha; Cong protests"۔ ٹریبیون انڈیا۔ 31 مارچ 2017۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ پرکاش کامت (27 اکتوبر 2018)۔ "Manohar Parrikar has pancreatic cancer, reveals Goa Health Minister"۔ دی ہند۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "Goa Chief Minister Manohar Parrikar passes away"۔ مڈ ڈے۔ 17 مارچ 2019
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط غير المعروف|dead-url=
تم تجاهله (معاونت) - ^ ا ب "Shri. Manohar Parrikar – M.L.A – Goa Legislative Assembly"۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "English Releases"۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ^ ا ب http://www.iitb.ac.in/alumni/en/awards/2001/distinguished-alumnus/mr-manohar-parrikar
- ↑ "Defence Minister Manohar Parrikar remembers wife on his 60th birthday"۔ dna۔ 13 دسمبر 2015۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-03
- ↑ "Manohar Parrikar: The Gentleman Politician"۔ Sify۔ 31 دسمبر 2013۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-03
- ↑ "Manohar Parrikar defends Congress allegations against son's land deal"۔ 3 فروری 2017۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "CNN-IBN Indian of the Year 2012"۔ سی این این-آئی بی این انڈین آف دی ایئر 2012۔ آئی بی این لائیو۔ 12 دسمبر 2012۔ 2012-12-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-12-13
- ↑ "Search"۔ انڈیا نیوز اینالائیسس آپینیز آن نیتی سینٹرل۔ 28 جنوری 2013 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط غير المعروف|deadurl=
تم تجاهله (معاونت) - ↑ "Vice President M Venkaiah Naidu addresses at 4th convocation ceremony of NIT, Goa"۔ 28 ستمبر 2018۔ 2018-09-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "Manohar Parrikar Conferred Honorary Doctorate By NIT Goa"۔ 28 ستمبر 2018۔ 2018-09-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-19
- ↑ "Swarajya Awards 2018: Honouring Those Who Lead India Right"۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-26
- ↑ Prakash Kamat (17 مارچ 2019)۔ "President Ram Nath Kovind announces death of Goa Chief Minister Manohar Parrikar"۔ دی ہندو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-17
- ↑ Niharika Banerjee (17 مارچ 2019)۔ "Manohar Parrikar, Goa Chief Minister, Dies At 63 After Battling Cancer: Updates"۔ NDTV۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-17
- ↑ "Manohar Parrikar — The man who changed Goan politics"۔ The Times of India