مولوی سے حسب ذیل مراد ہو سکتے ہیں:

  • مولوی کرد (1806ء-1882ء): یہ کرد زبان کے شاعر اور صوفی تھے۔ ان کا اصل نام عبد الرحیم مِیَل سعید تاواگوزی تھا۔ ان کا قلمی نام معدم یا معدومی تھا۔ مگر انھیں شہرت مولوی کرد کے لقب سے ہوئی جس میں مولوی ایک سن رسیدہ فراست مند شخص کے مفہوم میں مستعمل ہے۔
  • سلسلہ مولویہ: مولانا جلال الدین رومی کے سلسلے کے لوگوں کو سلسلہ مولویہ کہا جاتا ہے۔ آج کل ایشیائے کوچک، شام، مصر اور قسطنطنیہ میں لوگ جلالیہ کہلاتے ہیں۔ چونکہ مولانا کا لقب جلال الدین تھا اس لیے ان کے انتساب کی وجہ سے یہ نام مشہور ہوا ہوگا ۔
  • مولوی ایک اسلامی خطاب ہے۔ یہ عربی زبان لفظ مولٰی سے ماخوذ ہے جو اصلًا کسی شے کے مالک کو کہا جاتا ہے، تاہم چونکہ اسلام کا تصور یہ ہے کہ مالک حقیقی اللہ ہی ہے، اس لیے اس کے لفظی معنی اللہ سے متعلق یا اللہ والے کے ہیں۔ عام استعمال میں یہ لفظ عمومًا حفاظ یا علما اور دیگر مذہبی شخصیات کے لیے مستعمل ہے۔ یہ مولانا، ملا یا شیخ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ مولوی سے عام طور سے مراد اعلٰی درجے کی قابلیت رکھنے والا اسلامی عالم ہے۔ اکثر مولوی حضرات کسی مدرسے سے یا دارالعلوم سے فارغ التحصیل ہوئے ہوتے ہیں۔ یہ بہ کثرت فارسی، وسط ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرقی افریقہ میں مستعمل ہوتا ہے۔

ضد ابہام صفحات کے لیے معاونت یہ ایک ضد ابہام صفحہ ہے۔ ایسے الفاظ جو بیک وقت متعدد معانی پر مشتمل ہوں یا متفرق شعبہ ہائے فنون سے وابستہ ہوں، انہیں ضد ابہام صفحہ کہا جاتا ہے۔ اگر کسی اندرونی ربط کے ذریعہ آپ اس صفحہ تک پہونچے ہیں تو، آپ اس ربط کو درست کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں تاکہ وہ ربط درست اور متعلقہ صفحہ سے مربوط ہو جائے۔ مزید تفصیل کے لیے ویکیپیڈیا:ضد ابہام ملاحظہ فرمائیں۔