موہڑی ملیا
موہڑی ملیاء (هندکو:اتلی موهڑی) (Mohri Malya) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا (سابقہ صوبہ سرحد) کے ضلع ہری پور ہزارہ کے اندر واقع ایک چھوٹا، خوبصورت اورپرامن ساگاؤں ہے۔ موہڑی ملیاء گاؤں اسلام آباد سے 80 اورضلع راولپنڈی سے 63 کلو میٹرکے فاصلے پرواقع ہے۔ اور ہری پور شہرسے 15 کلومیٹر پیچھے مغرب کی طرف واقع ہے۔ اس کی آبادی تقریبا 120 گھروں پر مشتمل ہے- زیادہ تر مکانات پکے ہیں-آب نکاسی کے لیے پورے گاؤں میں این جی او کے تعاون سے زیر زمین نکاسی سسٹم موجود ہے۔ اس علاقے کے باشندے عام طور پر کاشتکار هیں۔ لیکن اب یه رجحان تبدیل ہو رہا ہے اور لوگ حصول روزگار کے لیے بیرون شہر یا ملک کی طرف جا رہی ہے۔ یہاں پراعوان ملک، ملیار، گجر اور نائی برادری کے لوگ آباد ہیں۔ اس گاؤں کے باشندے آپس میں باہمی اتفاق و محبت سے رہتے ہیں۔ موہڑی ملیاء گاؤں کے تمام چھوٹے اور بڑے راستے پکے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ تمام گلیاں بھی پکی ہیں- موہڑی ملیاء میں دو مساجد موجود ہیں، جن میں سے ایک جامع مسجد ہے۔ لڑکوں کے لیے ایک صرف ایک پرائمری اسکول موجود ہے- جبکہ لڑکیوں کے لیے پرائمری اور ہائی، دو اسکول ہیں جہاں پر میٹرک تک تعلیم کاانتظام موجود ہے۔ موہڑی ملیاء کے اطراف میں سرائے گدائی جھنگ گھوڑا، ڈھیری،کوکلیه, لدھا، گاڑ، کوٹ سیداں،جھامرہ، چمبہ پنڈ اور موہڑی پیربخش کے گاؤں واقع ہیں۔ یہ علاقہ عام طور پر بارانی ہے لیکن اس کے باوجود یہاں پرگندم، مکئی اور مٹر کی کاشت اور پیداوار پڑے وسیع پیمانے پر ہوتی ہے۔ کچھ زمینداروں نے اپنی زمینوں میں ٹیوب ویل بھی لگائے ہوئے ہیں،جن میں مختلف سبزیاں کاشت کرتے ہیں جس میں پیاز، مولی، ٹماٹر، پالک، ٹینڈا، دھنیا، شلجم، کھیرا، بھنڈی اور کریلا وغیرہ شامل ہیں۔ ملک مظفر مرحوم،قاضی محمداسلم مرحوم،الله داد مرحوم،اور ملک بنارس اس علاقے کی مشهور سماجی شخصیات تھیں ملک عبد الرشید موهڑی ملیاء کے سابق نائب ناظم هیں ملک سجاد اختر سابق ریٹائرڈ پاک فوج کا تعلق بھی موهڑی ملیاء سے ہے۔ جو که پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر یونین کونسل ڈنگی کے تحصیل کونسلر منتخب هوئے هیں۔ یہاں پر جدید طرز کاحسنین جنرل اسٹور بھی موجود ہے۔ جهاں ضروریات زندگی کی تمام اشیا دستیاب هیں۔