میر محمد سومرو

شاعر، مورخ، مفسرِ قرآن، محقق، معلم،سوانح نگار

پروفیسر میر محمد سومرو تخلص مقبول (پیدائش: 3 جون 1946ء - وفات: 24 مئی 2021ء) سندھ سے تعلق رکھنے والے اردو، سندھی اور فارسی زبان کے شاعر، مورخ، مفسرِ قرآن، عالم دین، محقق، معلم اور سوانح نگار تھے۔

میر محمد سومرو
معلومات شخصیت
پیدائش 3 جون 1946ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ہنگورجا ،  ضلع خیرپور ،  سندھ ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 مئی 2021ء (75 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ہنگورجا ،  ضلع خیرپور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن ہنگورجا   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ سندھ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  مورخ ،  مفسر قرآن ،  سوانح نگار ،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان سندھی ،  اردو ،  فارسی ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل تفسیر قرآن ،  فقہ ،  سوانح ،  سندھ کی تاریخ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ سندھ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں تاریخ ہنگورجا ،  ھالۃ البدر فی تحقیق احکام السفر ،  دستور الاسلاف فی اصلاح الاخلاف   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی

ترمیم

میر محمد سومرو 3 جون 1946ء کو ہنگورجہ ضلع خیرپور ، صوبہ سندھ میں مولانا اللہ بخش سومرو کے علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ مذاہب عالم اور اسلامی ثقافت میں ایم اے کی ڈگریاں حاصل کیں۔ بعد ازاں مولوی فاضل (عربی) اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ماتحت ادارے دعوۃ اکیڈمی سے خطیب کا مراسلاتی کورس پاس کیا۔ ملازمت کی ابتدا 1966ء کو پرائمری اسکول ٹیچر کی حیثیت سے کی۔ 1985ء میں ڈاکٹر این اے بلوچ ماڈل اسکول، سندھ یونیورسٹی حیدرآباد، سندھ میں لیکچرر مقرر ہوئے، جہاں 2006ء تک تدریسی خدمات انجام دینے کے بعد اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدہ سے ریٹائر ہوئے۔[1][2]

ادبی خدمات

ترمیم

میر محمد سومرو کا سب سے بڑا کارنامہ قرآن مجید کی تفسیر تفسیرِ ریاض القرآن ہے جو آپ نے سندھی زبان میں تحریر کی ہے۔ دیگر تصانیف میں ھالۃ البدر فی تحقیق احکام السفر (عربی)، دستورالاسلاف فی اصلاح الاخلاف (اُردو) اور تاریخ ہنگورجا (سندھی) قابلِ ذکر ہیں۔ آپ کی عربی، فارسی، سندھی اور اُردو زبان میں تصنیف، تالیف و مضامین کی تعداد دو سو سے زائد ہے۔[1]

تصانیف

ترمیم

وفات

ترمیم

میر محمد مقبول سومرو کورونا وبا میں مبتلا ہو کر 24 مئی 2021ء کو ہنگورجا، ضلع خیرپور، پاکستان میں وفات پا گئے۔ آپ کو ہنگورجا کے قبرستان نبھندو شاہ میں سپردِ خاک کیا گیا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب انسائیکلوپیڈیا سندھیانا (سندھی) جلد ہشتم، سندھی لینگویج اتھارٹی حیدرآباد (سندھ)، ص 218
  2. پروفیسر ابو عبد اللہ میر محمد مقبول سومرو ہنگورجائی، مضمون نگار محمد عارف سومرو، مشمولہ روزنامہ جنگ کراچی، 17 جون 2017ء، ص 11