ٹریوس ہیڈ
ٹریوس مائیکل ہیڈ (پیدائش: 29 دسمبر 1993ء ایڈیلیڈ، جنوبی آسٹریلیا) ایک آسٹریلوی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ [1] انھیں مقامی میچوں کے لیے جنوبی آسٹریلیا اور ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز سے معاہدہ حاصلا ہے۔ وہ بائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بلے باز اور پارٹ ٹائم رائٹ آرم آف اسپن بولر ہیں۔ وہ پہلے جنوری 2019ء سے نومبر 2020ء تک ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی قومی ٹیم کے شریک نائب کپتان تھے۔ [2] [3] ہیڈ نے اپنے کیریئر کا ابتدائی آغاز کیا، 18 سال کی عمر میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اور 2012ء کے انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔ انھوں نے جنوبی آسٹریلیا کی شیفیلڈ شیلڈ ٹیم میں مسلسل اپنی جگہ برقرار رکھی اور 2015ء میں ٹیم کے کپتان بنے۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ٹریوس مائیکل ہیڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | ایڈیلیڈ، جنوبی آسٹریلیا | 29 دسمبر 1993|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 454) | 7 اکتوبر 2018 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 27 جولائی 2023 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 213) | 13 جون 2016 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 22 مارچ 2023 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 82) | 26 جنوری 2016 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 5 اپریل 2022 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011/12–تاحال | جنوبی آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012/13–تاحال | ایڈیلیڈ سٹرائیکرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016–2017 | رائل چیلنجرز بنگلور | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016 | یارکشائر (اسکواڈ نمبر. 62) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018 | وورسٹر شائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 3 جنوری 2020 |
ابتدائی کیریئر
ترمیمہیڈ نے کریگمور کرکٹ کلب اور ٹرنیٹی کالج کے لیے کم عمری کی سطح پر کھیلا، ہیڈ نے انڈر 17 اور انڈر 19 دونوں سطحوں پر جنوبی آسٹریلیا کی نمائندگی کی، جس نے 17 سال کی عمر میں قومی انڈر 19 چیمپئن شپ میں اپنا آغاز کیا۔ [4] ٹی ٹری گلی کرکٹ کلب کے لیے گریڈ کرکٹ کھیل کر اپنا نام بنانے کے بعد، ہیڈ نے 2012ء کے اوائل میں 18 سال کی عمر میں شیفیلڈ شیلڈ میں جنوبی آسٹریلیا کے لیے اپنے اول درجہ کرکٹ کا آغاز کیا [1] انھوں نے جنوبی آسٹریلیا کے لیے تین میچوں کے ساتھ اپنے کیریئر کا ایک امید افزا آغاز کیا، اپنے دوسرے میچ میں اپنی پہلی نصف سنچری اسکور کی لیکن اپنے تیسرے میچ میں تسمانیہ کے خلاف 90 رنز کے ساتھ اپنی پہلی سنچری اسکور کرنے میں ناکام رہے۔ [5] اسے سیزن کے اختتام پر جنوبی آسٹریلیا کے ساتھ ایک معاہدے کا انعام دیا گیا۔ [6] ہیڈ نے آسٹریلوی قومی ٹیم کے لیے 18 انڈر 19 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے، بشمول 2012ء انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ میں بھی حصہ لیا۔ [7] [8] اس نے ٹورنامنٹ کے دوران بلے اور گیند دونوں سے متاثر کیا، اسکاٹ لینڈ کے خلاف 42 گیندوں پر 87 رنز بنائے [9] اور کوارٹر فائنل میں بنگلہ دیش کے خلاف تین وکٹیں حاصل کیں۔ [10] انھوں نے قائدانہ خوبیوں کا خوب مظاہرہ کیا جب انھوں نے 2012-13ء قومی انڈر 19 چیمپئن شپ میں جنوبی آسٹریلیا کی قیادت کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی، انھیں مسلسل دوسرے سال چیمپئن شپ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ [1]
بین الاقوامی کیریئر
ترمیم2015ء میں، ہیڈ کو جنوبی آسٹریلیا کے کپتان کے طور پر جوہان بوتھا کی جگہ نامزد کیا گیا تھا، حالانکہ بوتھا اس تبدیلی میں مدد کے لیے باقی سیزن تک ٹیم کے ساتھ رہے۔21 سال کی عمر میں وہ جنوبی آسٹریلوی ٹیم کے ان کی 122 سالہ اول۔درجہ تاریخ میں سب سے کم عمر کپتان تھے۔ [11] بطور کپتان ان کی قسمت 2015-16ء کے سیزن میں مسلسل بہتر ہوتی رہی کیونکہ وہ کھیل کے تینوں طرز میں چمکتے رہے۔ سیزن کے آغاز میں وہ لسٹ اے میچ میں 120 گیندوں پر 202 رنز بنا کر دگنی سنچری بنانے والے تاریخ کے تیسرے آسٹریلوی بن گئے۔ ایسا کرتے ہوئے اس نے جنوبی آسٹریلیا کو تین اوورز قبل 351 کے بڑے ہدف کا تعاقب کرنے میں مدد کی۔ [12] اس نے آخر کار اپنی پہلی اول درجہ سنچری بھی، 50 یا اس سے زیادہ کے 17 سکور کے بعد، مغربی آسٹریلیا کے خلاف شیفیلڈ شیلڈ میچ میں اسکور کی تاکہ جنوبی آسٹریلیا کو ایک وکٹ سے سنسنی خیز جیت تک پہنچایا جائے۔ [13] نئے سال کے موقع پر اس نے اپنی پہلی ٹوئنٹی20 سنچری سڈنی سکسرز کے خلاف بنائی، جو اسٹرائیکرز کے لیے بنائی گئی پہلی سنچری تھی۔ میچ میں تین اوور باقی تھے، اسٹرائیکرز کو جیت کے لیے 51 رنز درکار تھے اور ہیڈ کو سنچری بنانے کے لیے 55 رنز درکار تھے۔ اس کے بعد ہیڈ نے آخری تین اوورز میں 56 رنز بنا کر اپنی سنچری اسکور کی اور تین گیندیں باقی رہ کر آخری اوور میں شان ایبٹ کو لگاتار تین چھکے مار کر میچ جیت لیا۔ ان کا آخری سکور 53 گیندوں پر 9 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 101 رنز تھا۔ [14]
چیمپئنز ٹرافی (2016ء تا 2017ء)
ترمیمہیڈ جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے آسٹریلیا کے اسکواڈ کا حصہ تھے، وہ میٹاڈور کپ میں ریڈ بیکس کی کپتانی کرنے سے قاصر تھے۔ [15] انھوں نے 2016-17ء کے سیزن میں آسٹریلیا کے لیے مسلسل کھیلنا جاری رکھا، لیکن وہ کوئی بڑا اسکور بنانے میں ناکام رہے۔ مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرتے ہوئے، انھوں نے باقاعدگی سے 30 سے اوپر رنز بنائے، 2016ء کے اختتام سے قبل چودہ اننگز میں نو بار ایسا کیا، لیکن وہ نیوزی لینڈ کے خلاف 57 کے اعلی اسکور کے ساتھ صرف تین نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔ [16] جنوری 2017ء میں پاکستان کے خلاف آسٹریلیا کی سیریز کے لیے، ہیڈ کو مڈل آرڈر سے ٹاپ آرڈر میں منتقل کر دیا گیا، [17] اس کے نتیجے میں ہیڈ نے ایڈیلیڈ اوول میں آسٹریلیا کے دن پاکستان کے خلاف اپنی پہلی ایک روزہ سنچری اسکور کی۔ انھوں نے ڈیوڈ وارنر کے ساتھ اوپننگ کی اور اس جوڑی نے پہلی وکٹ کے لیے 284 رنز بنائے، جس میں ہیڈ نے خود 128 رنز بنائے۔ [18] یہ آسٹریلیا کے لیے کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت داری ہے اور ایک روزہ میں دوسری سب سے زیادہ ابتدائی شراکت ہے۔ [19] ایک روزہ انٹرنیشنلز اور مقامی کرکٹ میں اپنی مضبوط فارم کے باوجود، 2016-17ء شیفیلڈ شیلڈ سیزن میں 60 سے زیادہ کی اوسط کے ساتھ، ہیڈ کو 2017ء کی بارڈر-گواسکر ٹرافی کے لیے آسٹریلیا کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا تھا، حالانکہ اس وقت کے آسٹریلوی کوچ ڈیرن لیمن نے کہا تھا کہ " ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل قریب میں اسے ٹیسٹ کرکٹ میں موقع ملے گا۔ [20] اس کی بجائے، ہیڈ نے جنوبی آسٹریلیا کے لیے کھیلنا جاری رکھا، جس نے اپنا مسلسل دوسرا شیفیلڈ شیلڈ فائنل کھیلا۔ اور اس میں سنچری بنائی لیکن ریڈ بیکس بالآخر میچ ہار گئے۔ [21] جب محدود اوورز کے اوپنر ایرون فنچ فارم میں واپس آئے تو ہیڈ کو واپس مڈل آرڈر میں ڈراپ کر دیا گیا، حالانکہ وہ 2017ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے آسٹریلوی ٹیم میں رہے۔ [22] موسم کی وجہ سے، ٹورنامنٹ میں آسٹریلیا کے پہلے دو میچوں میں سے کوئی بھی مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ہیڈ کو بیٹنگ کا موقع نہیں ملا، لیکن آسٹریلیا کے واحد مکمل ہونے والے میچ میں، میزبان انگلینڈ کے خلاف، ہیڈ نے آسٹریلیا کے لیے 71* رنز کے ساتھ ہارنے کی کوشش میں سب سے زیادہ اسکور کیا۔ [23] ہیڈ نے 2017ء نیٹ ویسٹ ٹی20 بلاسٹ میں دوبارہ یارکشائر کے لیے کھیلنے کے لیے سائن کیا، لیکن وہ اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے جب انھیں 2017ء کی جنوبی افریقہ اے ٹیم سہ ملکی سیریز کے لیے آسٹریلیا اے ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا۔ [24] مگر کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ تنخواہ کے تنازع کے نتیجے میں، آسٹریلیا اے ٹیم اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔ [25]
لسٹ اے کرکٹ کا سیزن 2021ء
ترمیماکتوبر 2021ء میں، ہیڈ نے ایڈیلیڈ میں کوئنز لینڈ کے خلاف اپنی دوسری دگنی سنچری بنائی، اس طرح لسٹ اے کرکٹ میں ایک سے زیادہ دگنی سنچری بنانے والے وہ تیسرے بلے باز بن گئے۔
ٹیسٹ کرکٹ کیرئیر
ترمیماپریل 2018ء میں، ہیڈ کو کرکٹ آسٹریلیا نے 2018-19ء سیزن کے لیے قومی معاہدہ کیا تھا۔ [26] [27] ستمبر 2018ء میں، انھیں پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے آسٹریلیا کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [28] [29] انھوں نے آسٹریلیا کے لیے 7 اکتوبر 2018ء کو پاکستان کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا [30] اس نے ناتھن لیون کی طرف سے اسے اپنی بیگی گرین ٹوپی پیش کی تھی۔ [31] جنوری 2019ء میں، ہیڈ کو 24 جنوری کو سری لنکا کے خلاف سیریز سے قبل پیٹ کمنز کے ساتھ آسٹریلیا کے نئے ٹیسٹ نائب کپتان کے طور پر اعلان کیا گیا۔ اس کی وجہ باقاعدہ نائب کپتانوں کی عدم دستیابی تھی، مچل مارش جنہیں ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر کر دیا گیا تھا اور جوش ہیزل ووڈ جو انجری کی وجہ سے دستیاب نہیں تھے۔ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں، تین اننگز میں، ہیڈ نے 84، 161 (ان کی پہلی ٹیسٹ سنچری) اور 59 ناٹ آؤٹ اسکور کیے تاکہ ان کی ٹیسٹ میچ کی بیٹنگ اوسط 51 ہو جائے۔ نومبر 2019ء میں، ہیڈ نے آسٹریلیا میں پاکستان کے خلاف کھیلا، حالانکہ اس نے سیریز میں صرف ایک بار بیٹنگ کی تھی۔ [32] دسمبر 2019ء میں، انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [33] انھوں نے سنچری 114 بنائی اور دوسرے ٹیسٹ میں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ [34] 16 جولائی 2020ء کو، ہیڈ کو کھلاڑیوں کے 26 رکنی ابتدائی اسکواڈ میں نامزد کیا گیا تھا تاکہ کووڈ-19 وبائی امراض کے بعد انگلینڈ کے ممکنہ دورے سے قبل تربیت شروع کر سکے۔ [35] [36]
محدود اوورز کی کرکٹ میں واپسی
ترمیمجنوری 2022ء میں، ہیڈ کو 5 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز میں سری لنکا کا سامنا کرنے کے لیے 16 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ اس نے آخری بار 2018ء میں آسٹریلیا کے لیے وائٹ بال کرکٹ کھیلی تھی۔ [37] فروری میں، کرکٹ آسٹریلیا نے اعلان کیا کہ ہیڈ شیفیلڈ شیلڈ میں کھیلنے کے لیے سیریز کے آغاز سے محروم مگر میلبورن میں اسکواڈ میں شامل ہوں گے۔ [38] وہ کسی بھی میچ میں نمایاں نہیں ہوئے۔ فروری 2022ء میں، ہیڈ کو دورہ پاکستان کے لیے وائٹ بال اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [39] پہلے ایک روزہ میں، نومبر 2018ء کے بعد ان کا پہلا، اس نے بیٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے اپنی دوسری سنچری (72 گیندوں پر 101) بنائی، دو وکٹیں حاصل کیں اور میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔ [40] جون،جولائی 2022ء میں سری لنکا کے دورے کے لیے ایک روزہ اور آسٹریلیا اے اسکواڈز میں ہیڈ کا انتخاب کیا گیا تھا۔ [41] سری لنکا اے کے خلاف دوسرے غیر سرکاری ایک روزہ میں، ہیڈ نے ہارنے کی وجہ سے سب سے زیادہ 110 رنز بنائے۔ [42]
ذاتی زندگی
ترمیمہیڈ کی جیسکا ڈیوس سے منگنی ہوئی ہے اور ان کا پہلا بچہ ستمبر 2022ء میں پیدا ہوا۔ [43]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "Travis Head"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2017
- ↑ "Bancroft, Burns named in Australia Test squad"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2019
- ↑ "Pucovski, Green headline Test and Australia A squads"۔ cricket.com.au (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2020
- ↑ Miscellaneous matches played by Travis Head – CricketArchive. Retrieved 28 January 2013.
- ↑ "Klinger double-ton denies Tasmania"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ 3 March 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2017
- ↑ "South Australia cull six from contract list"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ 6 July 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2017
- ↑ Under-19 ODI matches played by Travis Head (18) – CricketArchive. Retrieved 28 January 2013.
- ↑ "Australia name U-19 World Cup squad"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ 3 July 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2017
- ↑ George Binoy (11 August 2012)۔ "Australia begin campaign with six-wicket win"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2017
- ↑ "Bosisto steers Australia into semi-finals"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ 19 August 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2017
- ↑ Andrew Ramsey (3 February 2015)۔ "Redbacks confirm Travis Head as skipper"۔ Cricket.com.au۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ "Head thumps one-day double-century"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ 5 October 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ "Head ton tips thriller South Australia's way"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ 9 November 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ Will MacPherson (31 December 2015)۔ "Head century caps Strikers' thrilling win"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ Martin Smith (20 September 2016)۔ "Ferguson returns to lead Redbacks"۔ Cricket.com.au۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ "Head sets sights on elusive big score"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ 11 January 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ Daniel Brettig (12 January 2017)۔ "Head, Lynn spearhead recast batting order"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ "Warner, Head tons set up Australia victory"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2017
- ↑ "Highest partnership for Australia in ODIs"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2017
- ↑ Adam Burnett (6 February 2017)۔ "Head's Baggy Green not far away: Lehmann"۔ Cricket.com.au۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ Brydon Coverdale (30 March 2017)۔ "Victoria claim third straight Shield title"۔ Cricket.com.au۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ Martin Smith (28 May 2017)۔ "Head becoming 'the complete package'"۔ Cricket.com.au۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ Daniel Brettig (10 June 2017)۔ "Wood, Stokes close the door on Australia"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ "Head pulls out of Yorkshire deal"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ 19 May 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ Daniel Brettig (6 July 2017)۔ "Players withdraw from Australia A tour"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ ESPN Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2017
- ↑ "Carey, Richardson gain contracts as Australia look towards World Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2018
- ↑ "Five new faces on CA contract list"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2018
- ↑ "Maxwell out as Bulls, Finch bolt into Test squad"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2018
- ↑ "Australia Test squad for UAE: The newcomers"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2018
- ↑ "1st Test, Australia tour of United Arab Emirates at Dubai, Oct 7-11 2018"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2018
- ↑ Brettig, Daniel (15 October 2018)۔ "Travis Head reveals Nathan Lyon's baggy green pledge"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2019
- ↑ "Full scorecard of Australia vs Pakistan."۔ ESPN Cricket Info۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2020
- ↑ "Australia vs New Zealand Scorecard"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2019
- ↑ "Scorecard of 2nd Test, Australia vs New Zealand."۔ ESPN Cricket Info۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2020
- ↑ "Usman Khawaja and Marcus Stoinis in expanded Australia training squad for possible England tour"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2020
- ↑ "Aussies name huge 26-player group with eye on UK tour"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2020
- ↑ Malcolm Conn (25 January 2022)۔ "Head full of steam: Forgotten man back for Australia's white-ball team"۔ The Sydney Morning Herald (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2022
- ↑ "Travis Head to miss start of Sri Lanka T20I series to play Sheffield Shield"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 7 February 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2022
- ↑ "Australia's Test quicks and David Warner rested from Pakistan limited-overs matches"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 21 February 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 فروری 2022
- ↑ "Travis Head century leads Australia to victory in ODI opener against Pakistan"۔ ABC News (بزبان انگریزی)۔ 29 March 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2022
- ↑ "Pat Cummins rested for Sri Lanka T20Is; big guns return for white-ball leg"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 29 April 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2022
- ↑ "2nd unofficial ODI, Colombo (SSC), June 10, 2022, Australia A tour of Sri Lanka"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 10 June 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2022
- ↑ "Australia's Travis Head and fiancée Jessica Davies survive a terrifying plane journey"۔ CricTracker۔ 7 May 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2022