پاکستان مسلم لیگ (ف) یا پاکستان مسلم لیگ فنکشنل ،پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے۔ یہ اصلی پاکستان مسلم لیگ سے جدا ہونے والے مختلف دھڑوں میں سے ایک ہے۔ اس کی قیادت سندھ سے تعلق رکھنے والے پیر پگاڑا کے ہاتھ میں ہے۔ مسلم لیگ ف کا قیام 1985ء میں محمد خان جونیجو کی زیر قیادت تشکیل پانے والی پاکستان مسلم لیگ سے اختلافات کے باعث عمل میں آیا۔

رہنماسید صبغت اللہ شاہ راشدی، 2012-جاری
بانیفاطمہ جناح (1947) سید شاہ مردان شاہ (شریک بانی)
تاسیس1985
صدر دفترکنگری ہاؤس ، کراچی
نظریاتقدامت پرستی
قومی قدامت پسندی
پاکستانی قومیت
اسلامی جمہوریت
سیاسی حیثیتCentre-right politics
مذہباسلام
قومی اشتراکگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس
ایوان بالا پاکستان
1 / 104
قومی اسمبلی پاکستان
0 / 342

پاکستان کے صدارتی انتخابات 1947ء میں محترمہ فاطمہ جناح کو لیاقت علی خان نے شکست دینے کے بعد فاطمہ جناح نے مسلم لیگ (فیکشن) قائم کی۔ پیر پگارا سید شاہ مردان شاہ دوم اس سیاسی جماعت کے سربراہ بن گئے۔ انھیں یونائیٹڈ مسلم لیگ کے پہلے صدر بھی نامزد کیا گیا۔اور پاکستان مسلم لیگ (فیکشن) مسلم لیگ (ف) کے سربراہ اور حر جماعت تنظیم کے روحانی رہنما تھے۔

پاکستان کے 2002ء کے عام انتخابات میں اس جماعت نے 1.1 فیصد ووٹ حاصل کر کے 272 نشستوں کے ایوان میں 4 نشستیں حاصل کیں۔

مئی 2004ء میں پاکستان مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو یکجا کرنے کی کوشش میں یہ جماعت بھی پاکستان مسلم لیگ ق میں ضم ہو گئی تاہم صرف دو ماہ بعد جولائی 2004ء میں پیر پگارا نے چودھری برادران سے اختلافات کے باعث اپنی راہیں الگ کر لیں ۔[1]

2008ء کے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ف نے 4 نشستیں حاصل کیں اور خواتین کے لیے مخصوص نشست ملنے پر قومی اسمبلی میں اس کی کل نشستوں کی تعداد 5 ہو گئی۔ صوبائی سطح پر اسے سندھ میں 8 اور پنجاب میں 3 نشستیں حاصل ہیں۔

جنوری 2012ء میں ساتویں پیر پگارا شاہ مردان شاہ دوم کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے سید صبغت اللہ شاہ راشدی آٹھویں پیر پگارا پاکستان مسلم لیگ (ف) کے صدر بنے۔ مسلم لیگ (ایف) کے ہیڈ کوارٹر کو کنگری ہاؤس سے راجا ہاؤس منتقل کر دیا گیا۔

2018ء میں پاکستان کے جرنل الیکشن کے لیے مسلم لیگ ف نے قومی عوامی تحریک، نیشنل پیپلز پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز اور پاکستان پیپلز مسلم لیگ کے ساتھ گرینڈ ڈیموکریٹک اتحاد نامی نئے اتحاد کی قیادت کی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "پیر پگارا سے پاکستان مسلم لیگ نے راہیں جدا کر لیں"۔ ڈیلی ٹائمز۔ 29 جولائی 2004ء