محمدابراہیم خان
پروفیسر محمد ابراہیم خان ایک پاکستانی سیاست دان اور اپریل 2019ء سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور 2022 سے امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا ہیں۔[1] خان نے مارچ 2006ء سے مارچ 2012ء تک سینیٹ آف پاکستان کے رکن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔[2]
محمدابراہیم خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 28 ستمبر 1954ء (70 سال) ضلع بنوں |
شہریت | پاکستان |
جماعت | جماعت اسلامی پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ گومل |
پیشہ | سیاست دان ، پروفیسر |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | پشتو ، اردو |
درستی - ترمیم |
پیدائش اور تعلیم
ترمیمپروفیسر محمد ابراہیم خان 28 ستمبر1954ء ہنجل امیر خاں تحصیل و ضلع بنوں میں پیدا ہوئے۔1965ء میں پرائمری تعلیم گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 3 بنوں شہر سے حاصل کی۔1968ء میں گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر1 بنوں سے مڈل کیا۔ اورپھراپریل1971ء میں کینٹ بورڈ ہائی اسکول(ایف جی ہائی اسکول)بنوں کینٹ سے میٹرک کیا۔ جولائی1975ء میں گورنمنٹ کالج بنوں سے بی اے کیا۔ اورپھر گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان سے جنوری1978ء میں ایل ایل بی کیا۔ جون1980ء میں گومل یونیورسٹی سے صحافت میں ایم اے کیا۔
تنظیمی ذمہ داریاں
ترمیمچونکہ مذہبی گھرانے سے تعلق تھا۔ اس لیے کالج سے ہی اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہوگئے1973ء سے 1975ء تک اسلامی جمعیت طلبہ بنوں شہر کی ذمہ داری ادا کی۔ 1975ء سے 1977ء تک گومل یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم رہے۔ اور پھر1977ء سے 1980ء تک اسلامی جمعیت طلبہ ڈیرہ اسماعیل خان کی ذمہ داری پر فائز رہے۔ 1982ء میں تعلیم کی تکمیل کے بعد پروفیسر ابراہیم صاحب کی گومل یونیورسٹی کے جرنلزم ڈیپارٹمنٹ میں بطور لیکچرر تقرری ہوئی اور یہاں پر1985ء تک خدمات انجام دیتے رہے۔ اسی دوران جماعت اسلامی پاکستان سے وابستہ ہو گئے اور پھر1981ء سے 1982ء تک قیم جماعت اسلامی بنوں اور 1982ء سے 1984ء تک قیم جماعت اسلامی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی ذمہ داری ادا کرتے رہے۔ جون1985ء میں قیم جماعت اسلامی صوبہ سرحد مقرر ہوئے۔ اور1994ء تک بطور قیم خدمات انجام دیتے رہے۔ اپریل1994ء میں جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے امیرمنتخب ہوئے اور 2003ء تک جماعت اسلامی صوبہ سرحد کی امارت کے فرائض سر انجام دیے۔ اکتوبر2003ء سینیٹ آف پاکستان کے ارکان منتخب ہوئے۔ فروری2006ء میں دوبارہ سینیٹ کے لیے ان کا انتخاب عمل میں آیا۔ اپریل2004ء میں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیرکی ذمہ داری لگائی گئی جبکہ ساتھ ہی مرکزی نشر و اشاعت کمیٹی کی صدارت کے فرائض بھی سر انجام دیے۔2022 میں سراج الحق ، امیر جماعت اسلامی پاکستان،نے پروفیسر ابراہیم کو جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر کی ذمہ داری سونپی ۔