پہلا آئینی دور
سلطنت عثمانیہ کا پہلا آئینی دور ( عثمانی ترکی زبان: مشروطيت؛ جدید ترکی زبان: Birinci Meşrutiyet Devri ) دستوری بادشاہت کا دور تھا جس کی بنیاد عثمانی آئین قانون اساسی (جس کا مطلب عثمانی ترکی میں بنیادی قانون) تھا ، یہ نوجوانان عثمانیہ کے ارکان نے لکھا تھا ، اس کاآغاز23 دسمبر 1876 کوہوا اور 14فروری 1878 تک جاری رہا۔ [1] [2] نوجوانان عثمانیہ(جوان عثمانی) تنظیمات سے مطمئن نہیں تھے وہ اس کی بجائے یورپ کی طرح کی آئینی حکومت چاہتے تھے۔ [3] آئینی دور کا آغاز سلطان عبد العزیز کے تخت سے اترنے کے بعد ہوا ۔ عبدالحمید دوم نئے سلطان بنے۔ [4] اس آئینی دور کا اختتام عثمانی پارلیمنٹ(مجلس شوری) کی معطلی اور سلطان عبد الحمید دوم کے دستور،جس میں انھوں نے اپنی مطلق العنان بادشاہت بحال کرلی تھی، کے نفاذ پر ہوا۔
پہلے آئینی دور میں جماعتی نظام نہیں تھا ۔ اس وقت ، عثمانی پارلیمان(جسے مجلس عمومی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) کو سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے قیام کا مقام نہیں بلکہ عوام کی آواز سمجھا جاتا تھا۔
مجلس عمومی کے لیے انتخابات عارضی انتخابی ضوابط کے مطابق ہوئے تھے۔ پارلیمان (عثمانی ترکی زبان: مجلسِ عمومی) دو حصوں پر مشتمل تھی: ایوان زیریں مجلس مبعوثان (عثمانی ترکی زبان: مجلسِ مبعوثان) تھی ، جبکہ ایوان بالا مجلس اعیان (عثمانی ترکی زبان: ھیاتِ اعیان) تھی. نائبوں(ڈپٹی) کا ابتدائی انتخاب صوبوں کی انتظامی کونسلوں (صوبائی مجلسِ عمومی) نے کیا تھا۔
صوبوں میں مجلس عمومی کے قیام کے بعد ، ارکان نے دار الحکومت میں مجلس مبعوثان تشکیل دینے کے لیے صوبائی مجالسِ عمومی سے نائبین کا انتخاب کیا۔ مرکزی مجلس عمومی کے 115 ارکان تھے جو سلطنت میں ملت کی تقسیم کی عکاسی کرتے تھے۔ دوسرے انتخابات میں ، 69 مسلم ملت کے نمائندے اور46 دیگر ملتوں( یہودی ، يونانی فنار ، آرمینیائی ) کے نمائندے تھے۔
دوسرا ادارہ مجلسِ اعیان کا تھا، جن کے ارکان کا انتخاب سلطان نے کیا تھا۔ مجلس اعیان میں صرف 26 ارکان تھے۔ یہ باب عالی کی جگہ لینے کے لیے بنایا گیا تھا ،وزیر اعظم مجلس اعیان کا اسپیکر بن گیا۔
1877 سے 1878 کے درمیان دو انتخابات ہوئے ۔
پہلی مدت ، 1877
ترمیمقریبی جنگ کے بارے میں ارکان کا رد عمل بہت مضبوط تھا اور انھوں نے سلطان عبد الحمید ثانی کو روس-ترکی جنگ (1877– 1878) کا حوالہ دیتے ہوئے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔
دوسری مدت ، 1878
ترمیممجلس عمومی کی دوسری مدت محض چند روزہ ہی تھی ، کیونکہ بلقان ولایت کے ارکان کی ابتدائی تقریروں کے بعد ، عبدالحمید ثانی نے سماجی بے امنی کا حوالہ دیتے ہوئے مجلس عمومی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا تھا۔
نمایاں افراد
ترمیم- محمد رشدی پاشا
- احمد وفیق پاشا
- حسین اونی پاشا
- مدحت پاشا
- سلیمان پاشا
مزید دیکھیے
ترمیم- ↑ "Meclis-i Mebusan (Mebuslar Meclisi)"۔ Tarihi Olaylar
- ↑ "Meclis-i Mebusan nedir? Ne zaman kurulmuştur?"۔ Sabah۔ 19 January 2017
- ↑ A History of the Modern Middle East. Cleveland and Buntin p.78
- ↑ "Constitutional Period in the Ottoman Empire." Constitutional Period in the Ottoman Empire. N.p., n.d. Web. http://www.istanbul.com/en/explore/info/constitutional-period-in-the-ottoman-empire آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ istanbul.com (Error: unknown archive URL)