پیپسی ٹرائنگولر سیریز 1997–98ء

پیپسی ٹرائنگولر سیریز 1997–98ء ایک ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹ تھا جو اپریل 1998ء میں بھارت میں منعقد ہوا تھا۔ [1] یہ آسٹریلیا، بھارت اور زمبابوے کے درمیان سہ ملکی سیریز تھی۔ آسٹریلیا نے فائنل میں بھارت کو شکست دے کر ٹورنامنٹ جیت لیا۔ [2]

پیپسی ٹرائنگولر سیریز 1997–98ء
تاریخ1–14 اپریل 1998
مقامبھارت
نتیجہآسٹریلیا نے فائنل 4 وکٹوں سے جیت لیا۔
سیریز کا بہترین کھلاڑیاجے جادیجا (بھارت)
ٹیمیں
 آسٹریلیا  بھارت  زمبابوے
کپتان
اسٹیوواہ محمد اظہرالدین الیسٹر کیمبل
زیادہ رن
رکی پونٹنگ 335 اجے جادیجا 354 گرانٹ فلاور 283
زیادہ وکٹیں
مائیکل کاسپرووکز
ڈیمین فلیمنگ 9
اجیت اگرکر 10 ہیتھ سٹریک 6

میچز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
1 اپریل 1998ء
سکور کارڈ
بھارت  
309/5 (50 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
268 (45.5 اوورز)
مائیکل بیون 65 (82)
سچن ٹنڈولکر 5/32 (10 اوورز)
بھارت 41 رنز سے جیت گیا۔
جواہر لال نہرو اسٹیڈیم, کوچی
امپائر: ایس کے بنسل (بھارت) اور ارانی جے پرکاش (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سچن ٹنڈولکر (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اجیت اگرکر (بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • سلو اوور ریٹ پر آسٹریلیا پر ایک اوور کا جرمانہ عائد کیا گیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
3 اپریل 1998
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
252/7 (50 اوورز)
ب
  زمبابوے
239 (49.5 اوورز)
مائیکل بیون 65 (76)
ہیتھ سٹریک 2/48 (10 اوورز)
الیسٹر کیمبل 102 (145)
ڈیمین فلیمنگ 3/30 (10 اوورز)
آسٹریلیا 13 رنز سے جیت گیا۔
نریندر مودی اسٹیڈیم, احمد آباد
امپائر: دیس راج (بھارت) اور بی جمولا (بھارت)
بہترین کھلاڑی: الیسٹر کیمبل (زمبابوے)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
5 اپریل 1998
سکور کارڈ
بھارت  
274/5 (50 اوورز)
ب
  زمبابوے
261 (48.3 اوورز)
سوربھ گانگولی 82 (129)
ہیتھ سٹریک 2/42 (10 اوورز)
بھارت 13 رنز سے جیت گیا۔
ریلائنس اسٹیڈیم, وڈودرا
امپائر: جسبیر سنگھ (بھارت) اور جی اے پرتاپ کمار (بھارت)
بہترین کھلاڑی: ہرشیکیش کانیتکر (بھارت)
  • زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سلو اوور ریٹ پر زمبابوے پر ایک اوور جرمانہ عائد کیا گیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
7 اپریل 1998
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
222/9 (50 اوورز)
ب
  بھارت
223/4 (44.3 اوورز)
رکی پونٹنگ 84 (139)
اجیت اگرکر 4/46 (10 اوورز)
بھارت 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
گرین پارک اسٹیڈیم, کان پور
امپائر: چندر ساٹھے (بھارت) اور ایم آر سنگھ (بھارت)
بہترین کھلاڑی: سچن ٹنڈولکر (بھارت)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
9 اپریل 1998
سکور کارڈ
بھارت  
301/3 (50 اوورز)
ب
  زمبابوے
269 (48.4 اوورز)
بھارت 32 رنز سے جیت گیا۔
بارہ بٹی اسٹیڈیم, کٹک
امپائر: نریندر مینن (بھارت) اور آر ناگراجن (بھارت)
بہترین کھلاڑی: محمد اظہرالدین (بھارت)
  • زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • محمد اظہرالدین اور اجے جادیجا کی 275 رنز کی شراکت ایک روزہ بین الاقوامی میں کسی بھی وکٹ کے لیے عالمی ریکارڈ تھی۔

چھٹا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
11 اپریل 1998
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
294/3 (50 اوورز)
ب
  زمبابوے
278/9 (50 اوورز)
رکی پونٹنگ 145 (158)
گائے وائٹل 1/52 (5 اوورز)
گرانٹ فلاور 89 (125)
ڈیمین فلیمنگ 2/39 (10 اوورز)
آسٹریلیا 16 رنز سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ, دہلی
امپائر: سنکارا ڈینڈاپانی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • رکی پونٹنگ نے اپنا 50 واں ایک روزہ بین الاقوامی کھیلا۔ انھوں نے ڈین جونز کا ایک ون ڈے (145) میں آسٹریلیا کے کسی کھلاڑی کے سب سے زیادہ انفرادی سکور کا ریکارڈ برابر کیا۔[3]
  • مارک واہ اور رکی پونٹنگ کی 219 رنز کی شراکت ایک روزہ بین الاقوامی میں دوسری وکٹ کے لیے آسٹریلوی ریکارڈ تھی۔

فائنل

ترمیم
14 اپریل 1998
سکور کارڈ
بھارت  
227 (49.3 اوورز)
ب
  آسٹریلیا
231/6 (48.4 اوورز)
اجے جادیجا 48 (49)
ڈیمین فلیمنگ 3/47 (10 اوورز)
مائیکل بیون 75* (127)
انیل کمبلے 2/36 (9.4 اوورز)
آسٹریلیا 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ, دہلی
امپائر: وجے چوپڑا (بھارت) اور وی کے رامسوامی (بھارت)
بہترین کھلاڑی: اسٹیوواہ (آسٹریلیا)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • محمد اظہرالدین (بھارت) ایک روزہ بین الاقوامی میں 8000 رنز بنانے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Pepsi Triangular Cup in India"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2017 
  2. "Pepsi Triangular Series, 1997/98"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2017 
  3. Ajay S. Shankar (12 اپریل 1998)۔ "Zimbabwe wilt after Flowers wither"۔ The Indian Express۔ 02 اکتوبر 2000 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2020 
  4. S. Santhanam (15 اپریل 1998)۔ "Australians laugh last but laugh the best"۔ The Indian Express۔ 02 اکتوبر 2000 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2020