1989ء کی چیمپئنز ٹرافی 13 سے 20 اکتوبر 1989ء کے درمیان شارجہ، متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوئی۔ 3قومی ٹیموں نے حصہ لیا: بھارت، پاکستان اور ویسٹ انڈیز۔ 1989ء کی چیمپیئنز ٹرافی ایک ڈبل راؤنڈ رابن ٹورنامنٹ تھا جہاں ہر ٹیم نے دوسرے سے دو بار کھیلا۔ پاکستان نے اپنے چاروں میچ جیت کر ٹورنامنٹ جیت لیا۔ ٹورنامنٹ سے فائدہ اٹھانے والوں میں فضل محمود (پاکستان)، اقبال قاسم (پاکستان)، کرشنماچاری سریکانت (انڈیا)، پولی عمریگر (انڈیا) اور ویو رچرڈز (ویسٹ انڈیز) تھے جنھوں نے ہر ایک نے 35,000 امریکی ڈالر (20,000 پونڈ) وصول کیے۔ [1] [2]

چیمپئنز ٹرافی 1989-90ء
کرکٹ طرزایک روزہ بین الاقوامی
ٹورنامنٹ طرزڈبل راؤنڈ رابن
میزبان متحدہ عرب امارات
فاتح پاکستان
رنر اپ بھارت
شریک ٹیمیں3
کل مقابلے6
بہترین کھلاڑیپاکستان کا پرچم سلیم ملک
کثیر رنزپاکستان کا پرچم سلیم ملک (260)
کثیر وکٹیںویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا پرچم کورٹنی والش (9)

میچز

ترمیم

گروپ اسٹیج

ترمیم

[3][4]

ٹیم کھیلے جیتے ہارے برابر بے نتیجہ رن ریٹ پوائنٹس
  پاکستان 4 4 0 0 0 5.285 16
  بھارت 4 1 3 0 0 4.492 4
  ویسٹ انڈیز 4 1 3 0 0 3.872 4
13 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
وزڈن رپورٹ
بھارت  
169 (48.1 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
173/5 (47.5 اوورز)
گیس لوگی 59* (65)
ارشد ایوب 2/27 (10 اوورز)
  ویسٹ انڈیز 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات
امپائر: ڈکی برڈ (انگلینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ویو رچرڈز (ویسٹ انڈیز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

14 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
وزڈن رپورٹ
پاکستان  
250/8 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
239 (48.4 اوورز)
سلیم ملک 74 (81)
ایان بشپ 3/49 (10 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 59 (94)
وسیم اکرم 5/39 (9.4 اوورز)
  پاکستان 11 رنز سے جیت گیا۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات
امپائر: ڈولینڈ بلٹجینس (سری لنکا) اور سیلیہ پونادورائی (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: وسیم اکرم (پاکستان)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • شاہد سعید اور وقار یونس (پاکستان) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

15 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
وزڈن رپورٹ
بھارت  
273/4 (46 اوورز)
ب
  پاکستان
274/4 (44.4 اوورز)
نوجوت سنگھ سدھو 108 (121)
وسیم اکرم 3/30 (9 اوورز)
سلیم ملک 68* (58)
روی شاستری 2/60 (9 اوورز)
  پاکستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات
امپائر: ڈکی برڈ (انگلینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: نوجوت سنگھ سدھو (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو کم کر کے 46 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • نوجوت سنگھ سدھو (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔

16 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
وزڈن رپورٹ
بھارت  
211/9 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
174 (46.4 اوورز)
کپیل دیو 41 (50)
کورٹنی والش 2/32 (10 اوورز)
میلکم مارشل 40 (47)
کپیل دیو 2/19 (7.4 اوورز)
  بھارت 37 رنز سے جیت گیا۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات
امپائر: ڈولینڈ بلٹجینس (سری لنکا) اور سیلیہ پونادورائی (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: کپیل دیو (بھارت)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

17 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
وزڈن رپورٹ
پاکستان  
237/7 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
180 (44.4 اوورز)
عمران خان 60 (56)
کرٹلی ایمبروز 2/43 (10 اوورز)
کارلیسل بیسٹ 44 (74)
وقار یونس 3/28 (9 اوورز)
  پاکستان 57 رنز سے جیت گیا۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات
امپائر: ڈکی برڈ (انگلینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: عمران خان (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سہیل فضل (پاکستان) اور رابرٹ ہینز (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

20 اکتوبر 1989ء
سکور کارڈ
وزڈن رپورٹ
پاکستان  
252/4 (47 اوورز)
ب
  بھارت
214/9 (47 اوورز)
سلیم ملک 102 (115)
منوج پربھاکر 2/45 (10 اوورز)
دلیپ ونگسارکر 35 (75)
عاقب جاوید 3/49 (10 اوورز)
  پاکستان 38 رنز سے جیت گیا۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات
امپائر: ڈکی برڈ (انگلینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: سلیم ملک (پاکستان)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو کم کر کے 47 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Wright 1991، صفحہ 1058
  2. Frindall 1997، صفحہ 286
  3. "Champions Trophy 1989/90 Table, Matches, win, loss, points for Champions Trophy"
  4. Wright 1991، صفحہ 1062